Daily Sub News:
2025-09-17@21:57:09 GMT

پاکستان: عالمی افق پر ابھرتی طاقت

اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT

پاکستان: عالمی افق پر ابھرتی طاقت

پاکستان: عالمی افق پر ابھرتی طاقت WhatsAppFacebookTwitter 0 7 September, 2025 سب نیوز

رائٹر: نواب آف جوناگڑھ سٹیٹ، نواب علی مرتضی خانجی


2025 جنوبی ایشیا اور خصوصاً پاکستان کے لیے ایک فیصلہ کن سال کے طور پر سامنے آیا ہے۔ یہ خطہ ایک بار پھر عالمی سیاست کے بڑے دھارے کا حصہ بن چکا ہے اوردنیا کی بدلتی طاقتوں کی کشمکش نے اسے مزید اہم بنا دیا ہے۔ امریکہ اور بھارت کے تعلقات میں پہلگام واقعے کے بعد واضح تناؤ پیدا ہوا ہے جبکہ اس صورتحال میں امریکہ کا پاکستان پہ اعتماد پیدا ہوا ہے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں۔

یہی نہیں گزشتہ کچھ سال سے کینیڈا اور امریکہ میں بھارت کے خفیہ آپریشن بے نقاب ہونے پہ بھی مغربی ممالک کے سامنے بھارت کا شدت پسندانہ چہرہ واضح ہوا ہے۔ ساتھ ہی سات واشنگٹن کی تجارتی پالیسیوں اور سخت ٹیرف نے نئی دہلی کے لیے مشکلات پیدا کیں، جبکہ عسکری تعاون میں بھی رکاوٹیں سامنے آئیں۔ اس تناظر میں بھارت اپنی خارجہ پالیسی کو نئے سرے سے ترتیب دینے پر مجبور ہے، لیکن آج داخلی سیاسی دباؤ اور بیرونی محاذ پہ بڑھتی ہوئی تنہائی اس کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔


دوسری طرف چین اور روس نے باہمی تعلقات کو نئی جہت دی ہے۔ جس کا اندازہ ہم حال ہی میں چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے 25 ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونے والی گفتگو سے لگا سکتے ہیں۔ چین اور روس سمیت ہم خیال ممالک کے مابین معاشی شراکت داری کے ساتھ ساتھ دفاعی تعاون اور توانائی کے منصوبے اس شراکت داری کو مزید مضبوط کر رہے ہیں۔

یہ قربت نہ صرف وسطی ایشیا بلکہ جنوبی ایشیا کے تزویراتی ماحول پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے۔ بیجنگ اور ماسکو کی ہم خطے میں ایک بڑے بلاک کی شکل اختیار کر رہی ہے، جو مغربی اثر و رسوخ کو محدود کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ایسے حالات میں پاکستان کے لیے موقع بھی پیدا ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ مغربی اور مشرقی طاقتوں کے ساتھ اپنی سفارت کاری کو متوازن رکھنے میں کامیاب ہو رہا ہے اور نتیجتاً خطے میں استحکام کا ضامن بن رہا ہے ۔


پہلگام واقعے کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی کشیدگی نے ایک بار پھر دنیا کی توجہ اس حصے پر مرکوز کر دی۔ تاہم اس بار پاکستان نے نہ صرف اپنی سرزمین کا کامیاب دفاع کیا بلکہ عالمی برادری میں ایک بار پھر اپنی حیثیت منوائی۔پاکستانی افواج نے آپریشن بنیان مرصوص اور بعد ازاں آپریشن مارکہ حق میں جس مہارت، نظم و ضبط اور حکمتِ عملی کا مظاہرہ کیا، اس نے یہ واضح کر دیا کہ پاکستان اب محض ایک دفاعی قوت نہیں بلکہ خطے میں طاقت کا توازن بھی قائم کر رہا ہے۔

یہ آپریشنز کم سے کم وقت اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مکمل ہوئے اور ایک نئی دفاعی روایت قائم کی۔خطے کے تناظر میں یہ کامیابیاں اس وقت سامنے آئیں جب دنیا معاشی اور سیاسی بحرانوں سے دوچار تھی۔ امریکہ کی جانب سے عائد کیے گئے بھاری ٹیرف نے بھارت سمیت بیشتر ممالک کی معیشت کو مشکلات سے دوچار کیا، لیکن پاکستان نے اس صورتحال کو ایک موقع میں بدل دیا۔ نہ صرف امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بہتر بنایا بلکہ ٹیرف میں نرمی حاصل کر کے خطے کے دیگر ممالک کے لیے بھی ایک مثال قائم کی۔


اسی دوران، پاکستان کے سفارتی محاذ پر بھی اہم کامیابیاں سامنے آئیں۔ چین اور امریکہ جیسی بڑی طاقتوں کے ساتھ بیک وقت بہتر تعلقات رکھنا عالمی تناظر میں ایک مشکل امر سمجھا جاتا رہا ہے، لیکن اسلام آباد نے متوازن سفارت کاری کے ذریعے یہ ہدف حاصل کیا۔ امریکی قیادت نے بھی پاکستان کے کردار کو سراہا، یہاں تک کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے اعزاز میں ایک خصوصی لنچ دیا۔ یہ واقعہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ایک نئی گرمجوشی کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔

ایران کی حالیہ جنگ میں بھی پاکستان نے حقیقت پسندانہ پالیسی سے نہ صرف خطے میں اپنی ساکھ کو بہتر کیا بلکہ ایران کی جانب سے بھی پذیرائی حاصل کی۔ یہ وہ وقت تھا جب پاکستان کو داخلی طور پر سیاسی دباؤ اور معاشی مشکلات کا سامنا تھا، لیکن بروقت فیصلوں اور مربوط حکمتِ عملی نے صورتحال کو سنبھال لیا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو بھی عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ ماضی میں اس جنگ نے ملک کو شدید مشکلات سے دوچار کیا، لیکن اب یہ کردار ایک مثبت رخ اختیار کر چکا ہے جہاں پاکستان کو بطور “حل فراہم کرنے والے ملک” دیکھا جا رہا ہے۔

یہ تمام کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ پاکستان کے ریاستی اداروں کی ہم آہنگی، سول و عسکری قیادت کے درمیان تعاون، قومی اتفاقِ رائے اور سفارت کاری میں تسلسل نے پاکستان کو عالمی نقشے پر ایک نئی جگہ دلائی ہے۔ اس میں بلا شبہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی سوچ اور تدبر کا اہم کردار ہے،اور در اصل یہ کامیابی پوری ریاست اور عوام کے اتحاد کی ہے۔


پاکستان آج صرف ایک دفاعی طاقت نہیں بلکہ ایک ایسی ریاست کے طور پر سامنے آ رہا ہے جو خطے میں استحکام، امن اور ترقی کے لیے مرکزی کردار ادا کر سکتی ہے۔ 2025 کا سال اس لحاظ سے ایک سنگ میل ہے کہ پاکستان نے نہ صرف اپنی داخلی خوداعتمادی بحال کی بلکہ دنیا کو بھی یہ باور کرا دیا کہ یہ خطے کا مستقبل سنوارنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستانی فضائیہ: فخرِ ملت، فخرِ وطن پاکستانی فضائیہ: فخرِ ملت، فخرِ وطن انقلابِ قرض سے آزادی: خودمختاری کے نئے باب کی جانب یوم دفاع حجاب: پاکستان کی روایت، ترکیہ کا سفر قدرتی آزمائشیں اور رسولِ اکرم ﷺ کی تعلیمات ایس سی او تھیانجن سمٹ 2025 TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

انقلاب – مشن نور

انقلاب – مشن نور WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز

تحریر۔۔ محمد عارف ،قائدِ تحریکِ انقلاب

اندھیروں سے روشنی کی طرف

پاکستان اس وقت ایک ایسے دوراہے پر کھڑا ہے جہاں ظلم، ناانصافی اور محرومیاں عوام کا مقدر بن چکی ہیں۔ طاقت کے ایوانوں میں بیٹھے افراد نے عوام کے خواب چھین لیے ہیں اور سچائی کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن تاریخ ہمیشہ یہی بتاتی ہے کہ جب اندھیرا اپنی انتہا کو پہنچتا ہے تو انقلاب کی صبح طلوع ہوتی ہے۔

مشن نور اسی صبحِ انقلاب کی پہلی کرن ہے۔

20 ستمبر: اذانِ انقلاب

یہ مشن صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک عہد ہے۔ 20 ستمبر کو جب پوری قوم بیک وقت اذان دے گی تو یہ محض نماز کی اذان نہیں ہو گی، بلکہ یہ ایک اجتماعی اعلان ہو گا کہ یہ قوم اب مزید غلامی قبول نہیں کرے گی۔

“یہ اذان حکمرانوں کے ایوانوں کو لرزا دے گی اور دنیا کو بتائے گی کہ پاکستانی قوم جاگ چکی ہے۔”

انقلاب کی قیمت

انقلاب کا سفر کبھی آسان نہیں ہوتا۔ یہ قربانی مانگتا ہے، صبر مانگتا ہے اور اتحاد مانگتا ہے۔ لیکن جو قومیں یہ قیمت ادا کرتی ہیں، وہی تاریخ کے صفحات پر روشن ہوتی ہیں۔ آج ہم سب پر یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے حصے کا کردار ادا کریں۔

ہر پاکستانی اپنے گھر میں امید کا چراغ جلائے، اپنی دعاؤں کو طاقت بنائے اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے۔ یہی وہ جذبہ ہے جو انقلاب کو کامیابی سے ہمکنار کرتا ہے۔

خوابوں کا پاکستان

ہماری جدوجہد کا مقصد صرف حکمران بدلنا نہیں بلکہ ایک ایسا پاکستان تعمیر کرنا ہے جہاں:

انصاف عام ہو

تعلیم ہر بچے کے لیے میسر ہو

ادارے عوام کی خدمت کریں

اور قوم عزت و وقار کے ساتھ دنیا کے سامنے کھڑی ہو

یہی وہ خواب ہے جسے حقیقت بنانے کے لیے مشن نور کی بنیاد رکھی گئی ہے۔

اختتامی پیغام

یہ مشن نور نہیں بلکہ مشنِ انقلاب ہے۔ یہ تحریک صرف آج کے لیے نہیں بلکہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کے لیے ہے۔ یقین رکھو، روشنی کا سفر شروع ہو چکا ہے، اور ان شاء اللہ یہ قوم اندھیروں کو شکست دے گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسی ڈی اے کے ممبر ایڈمن امریکہ چلے گے ، ممکنہ طور پر ممبر ایڈمن اور ممبر اسٹیٹ کون ہوسکتے ہیں ،تفصیلات سب نیوز پر ایکو ٹورازم اپنے بہترین مقام پر: ایتھوپیا کی وانچی, افریقہ کے گرین ٹریول کی بحالی میں آگے جسٹس محمد احسن کو بلائیں مگر احتیاط لازم ہے! کالا باغ ڈیم: میری کہانی میری زبانی قطر: دنیا کے انتشار میں مفاہمت کا مینارِ نور وہ گھر جو قائد نے بنایا پاکستان: عالمی افق پر ابھرتی طاقت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان جوہری طاقت ہے ،خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے،چاہ کوئی بھی ملک ہو،اسحق ڈار
  • پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 
  • انقلاب – مشن نور
  • ہالی ووڈ کے عالمی شہرت یافتہ اداکار رابرٹ ریڈفورڈ انتقال کر گئے
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے، اسحاق ڈار کا الجزیرہ کو انٹرویو
  • بطور ایٹمی طاقت پاکستا ن مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے ،کسی کو بھی پاکستان کی خود مختاری چیلنج نہیں کرنے دیں گے،اسحاق ڈار
  • بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی
  •  اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
  • "یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف