پشاور کی ماہنور علی کا شاندار کارنامہ، یو ایس ساؤتھ ایسٹ جونیئر اسکواش ٹائٹل اپنے نام
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
کراچی(سپورٹس ڈیسک) پشاور سے تعلق رکھنے والی اسکواش کھلاڑی ماہنور علی نے یو ایس ساؤتھ ایسٹ جونیئر گولڈ اسکواش سرکٹ کا ٹائٹل جیت کر ملک کا نام روشن کر دیا۔
لیوٹکی میر ایتھلیٹک سینٹر، بالٹی مور (امریکہ) میں کھیلے گئے فائنل میں ماہنور نے اپنی ہی بہن سحرش علی کو 1-3 سے شکست دے کر 22 واں انٹرنیشنل گولڈ میڈل حاصل کیا۔
میچ میں ماہنور نے پہلا گیم 7-11 سے اپنے نام کیا۔ دوسرے گیم میں سحرش نے زبردست کم بیک کرتے ہوئے 9-11 سے کامیابی حاصل کی اور مقابلہ برابر کر دیا۔ تاہم اس کے بعد ماہنور نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اگلے دونوں گیمز 6-11 اور 7-11 سے جیت کر ٹرافی پر قبضہ جما لیا۔
سحرش علی 19 واں انٹرنیشنل گولڈ میڈل جیتنے سے محروم رہیں اور سلور میڈل کے ساتھ ایونٹ ختم کیا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
تنزانیہ میں عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل ہونے والے جنرل الیکشن میں صدر سمیعہ صولوہو حسن نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔
تاہم ان انتخابات میں صدر سمیعہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔
اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا اور مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔
جس پر صرف تنزانیہ کے دارالحکومت دارالسلام میں پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری ہے۔ شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ حکومت نے تاحال کسی سرکاری اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی۔
مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور گولیاں چلائیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم ایک سو ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کو قابو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے۔