Daily Mumtaz:
2025-11-02@17:16:13 GMT

بیٹی صاحبہ اور ریمبو کی شادی کے خلاف تھی،نشو بیگم

اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT

بیٹی صاحبہ اور ریمبو کی شادی کے خلاف تھی،نشو بیگم

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان کی سینئر اداکارہ نشو بیگم نے اپنی بیٹی اور مشہور اداکارہ صاحبہ افضل کی زندگی سے متعلق دلچسپ اور چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔

صبیح سمیر کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے نشو بیگم نے بتایا کہ وہ ابتدا میں صاحبہ کے فلمی کیریئر اور بعد ازاں اداکار جان ریمبو سے شادی کے سخت خلاف تھیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ صاحبہ نے فلموں میں آنے کے لیے بے حد ضد کی تھی اور یہاں تک کہا تھا کہ اگر اسے اجازت نہ ملی تو وہ اپنی جان لے لے گی۔ اس صورتحال میں، بیٹی کی ضد اور بلیک میلنگ کے آگے انہیں اور ان کے دوسرے شوہر کو اجازت دینا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ بیٹی کو فلموں میں کام کرنے کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے کا بھی فیصلہ ہوا تاکہ کسی قسم کے مسائل نہ ہوں، مگر اس کے باوجود ریمبو اسے لے گیا۔

نشو بیگم کے مطابق اصل اختلاف اس وقت ہوا جب صاحبہ نے ریمبو سے شادی کی ضد پکڑ لی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ چاہتی تھیں کہ بیٹی کی شادی کسی بہتر اور خوشحال خاندان میں ہو کیونکہ انہوں نے صاحبہ کو ناز و نعم سے پالا تھا۔ مگر بیٹی نے صاف کہہ دیا کہ وہ بھوکی رہ لیں گی لیکن شادی صرف ریمبو سے ہی کریں گی۔

اداکارہ نے کہا کہ اس وقت انہوں نے بیٹی کو سمجھانے کی کوشش کی کہ جاری پروجیکٹس مکمل کرلو تاکہ مالی نقصان اور ساکھ کو دھچکا نہ لگے، مگر آخرکار صاحبہ کے اصرار کے آگے ہتھیار ڈالنے پڑے اور دھوم دھام سے شادی کر دی گئی۔

نشو بیگم نے کہا کہ ابتدا میں ان کے خدشات درست لگ رہے تھے لیکن وقت کے ساتھ حالات بدل گئے۔ صاحبہ خود بھی خودمختار تھیں اور ریمبو نے بھی اپنے کیریئر میں ترقی حاصل کرلی، جس سے دونوں کی زندگی مستحکم ہوگئی۔

پس منظر: صاحبہ اور ریمبو کا کیریئر

صاحبہ افضل نے 90 کی دہائی میں فلم انڈسٹری میں قدم رکھا اور اپنے دور کی مقبول ترین ہیروئنز میں شامل رہیں۔ وہ اپنی خوبصورتی اور اداکاری کے باعث کئی ہٹ فلموں میں جلوہ گر ہوئیں۔ دوسری جانب، جان افضل عرف جان ریمبو، ٹی وی شو “ففٹی ففٹی” سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچے اور بعد میں فلمی دنیا میں بھی کامیاب جوڑی کے طور پر صاحبہ کے ساتھ نظر آئے۔

دونوں نے شادی کے بعد کئی فلموں میں ایک ساتھ کام کیا اور ان کی جوڑی کو عوام نے بے حد پسند کیا۔ آج وہ نہ صرف اپنی انڈسٹری کی خدمات کے حوالے سے جانے جاتے ہیں بلکہ ذاتی زندگی میں بھی ایک کامیاب جوڑے کے طور پر مثال ہیں۔ دونوں کے دو بیٹے ہیں جو اب جوان ہو چکے ہیں۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فلموں میں نشو بیگم انہوں نے

پڑھیں:

آشنائی اور پسند کی شادی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قرآن کریم اور خاتم النبیینؐ نے جن بڑے گناہوں سے بچنے کا واضح حکم دیا ہے‘ ان میں چوری چھپے یا بغیر چوری کے آشنائی اپنی شدت کے لحاظ سے کفر وشرک سے کمتر نہیں کہی جاسکتی ہے۔ ایک حدیث صحیح میں یہ بات بیان فرمائی گئی ہے کہ جب ایک شخص زنا کا ارتکاب کر رہا ہوتا ہے تو اس کے قلب میں ایمان موجود نہیں ہوتا۔ لہٰذا وہ یہ فعل کرتے وقت کفر کا ارتکاب کر رہا ہوتا ہے۔ حقیقت بھی یہی ہے کہ اللہ تو اپنے بندوں کو پاک بازی‘ عبادت اور تقویٰ کا حکم دیتا ہے‘ جب کہ شیطان فحش‘ منکر اور ظلم و شرک کی دعوت دیتا ہے۔ چنانچہ ایک شخص جب زنا کا ارتکاب کر رہا ہوتا ہے تو وہ شیطان کی مرضی پوری کرتا ہے اور اپنے رب کے حکم کی خلاف ورزی کررہا ہوتا ہے۔ گویا کہ اس لمحے وہ شیطان کا بندہ بن کر ہی یہ کام کرتا ہے۔
جہاں تک سوال عذاب کا ہے‘ عذاب اور اچھے اجر کا اختیار صرف اور صرف اللہ سبحانہ وتعالیٰ کو ہے۔ ہم یہ بات تو کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے مشاہدے اور تحقیق کی روشنی میں فلاں شخص نے ایک بڑی غلطی کا ارتکاب کیا ہے لیکن اس کا آخری فیصلہ رب کریم ہی کرے گا۔ یہ نہ میرے اور آپ کے سوچنے کا مسئلہ ہے‘ اور نہ اس پر کوئی مثبت یا منفی رائے ایسے فرد کے آخرت میں حساب کتاب پر اثرانداز ہوسکتی ہے۔
٭—٭—٭

کسی غیرمحرم کے ساتھ تنہائی اختیار کرنا یا لگاوٹ کی بات کرنا زنا ہی کی ایک شکل ہے۔ گو‘ ایسے کام میں پوری گنجایش ہوتی ہے کہ اگر ایسے فعل کا عملاً ارتکاب نہیں کیا گیا اور توبہ و استغفار کو اختیار کرلیا گیا تو اللہ تعالیٰ توبہ قبول کرنے والا اور معاف فرمانے والا ہے۔
٭—٭—٭

کسی کا یہ کہنا کہ اگر وہ برائی کا ارتکاب کر رہا ہے تو یہ اس کا ذاتی فعل ہے اور اس کی بہن‘ ماں‘ باپ‘ بھائی‘ دوست یا کسی اور مسلمان کو اس پر نہ پریشان ہونا چاہیے‘ نہ اس سے بازپرس کرنی چاہیے‘ ایک مکمل غیراسلامی رویہ ہے۔ قرآن کریم نے واضح طور پر یہ بات کہی ہے کہ مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ایک دوسرے کے اولیا ہیں جو بھلائی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں۔ شارع اعظمؐ نے دین کو نصیحہ‘ یعنی بھلائی کی طرف متوجہ کرنا‘ اصلاح اور برائی سے روکنے اور نیکی کی طرف راغب کرنے سے تعبیر کیا ہے۔
اسلام کا بنیادی نقطۂ نظر جو دیگر مذاہب سے مختلف ہے‘ یہی ہے کہ یہاں مسئلہ ایک شخص کی ’ذاتی نجات‘ (personal salvation) کا نہیں ہے بلکہ قرآن کریم کے الفاظ میں اپنے نفس اور اپنے اہلِ خانہ کو جہنم کی آگ سے بچانے کا ہے۔ اس لیے بھائی بہن ہوں یا اولاد یا پڑوسی یا اجنبی مسلمان‘ جب بھی اور جہاں بھی برائی نظر آئے اس کی اصلاح اور بھلائی کی حمایت و تقویت قرآنی حکم ہے۔ آپ کے بھائی صاحب کا خیال بالکل درست نہیں ہے۔
٭—٭—٭

اپنی پسند کی شادی کے نتیجے میں خاندان کے دیگر افراد آنے والی لڑکی کا وہ استقبال نہیں کرسکتے جو وہ مشورے کے بعد ایک لڑکی کے انتخاب کی شکل میں کریں گے۔ یہ ایک نفسیاتی حقیقت ہے۔ اس کے باوجود اپنی پسند کا اظہار کرنا لڑکے اور لڑکی دونوں کے لیے ضروری ہے۔ دین کا غالب رجحان یہی ہے کہ شادی کے لیے لڑکی کے انتخاب میں والدین اور اعزہ کے حق کو تسلیم کیا جائے۔
٭—٭—٭

شادی سے قبل یا بعد‘ غیرمحرم سے بات کرنے کا حکم یکساں ہے۔ قرآن کریم نے اُمہات المومنینؓ کو مخاطب کرتے ہوئے یہ اصول بیان کیا ہے کہ وہ کسی سوال کرنے والے کا جواب ایسے لہجے میں دیں جس میں لگاوٹ نہ ہو۔ بات صرف اتنی ہو جتنی ضرورت ہے‘ بلاوجہ حکایت کو طول دینے کی ممانعت ہے۔ اگر ایک کالج یا یونیورسٹی میں ایک لڑکا یا لڑکی ایک دوسرے سے کسی درسی موضوع پر بات کرتے ہیں تو یہ بات حرام نہیں ہوگی۔ ہاں‘ اگر اس کا مقصد دوستی پیدا کرنا‘ لطائف کا تبادلہ کرنا اور اس طرح بے تکلفی پیدا کرنا ہے تو یہ قرآن و حدیث کی تعلیمات کے منافی اور حرام ہے۔
٭—٭—٭

جہاں تک اس سوال کا تعلق ہے کہ ایک ہی گھر میں تربیت پانے کے باوجود کردار کا یہ فرق کیوں‘ تو اس میں بنیادی بات سمجھنے کی یہ ہے کہ ہر شخص حالتِ امتحان میں ہے۔ ہر ایک کو اپنے اعمال کا خود جواب دہ ہونا ہے۔ لازمی نہیں کہ باپ کے راستے پر بیٹا بھی چلے۔ سیدنا نوحؑ کے بیٹے کی مثال معروف ہے۔ ایسے میں آپ کو خدا کے ہاں جواب دہی اور اخلاقی ذمے داری کا احساس دلانا چاہیے۔ اس کے علاوہ خاندان کے بزرگوں کو بھی توجہ دلانی چاہیے اور معاشرتی دبائو بھی بڑھانا چاہیے۔ کوئی تادیبی اقدام بھی اٹھایا جاسکتا ہے۔ اس سب کے نتیجے میں منفی معاشرتی رجحانات کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر انیس احمد گلزار

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ٹریکس نظام کا ’آزمائش کے بغیر‘ نفاذ، پہلی غلطی پر معافی کیسے ملے گی؟
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • کراچی میں دلخراش حادثہ، گھر میں آگ لگنے سے ماں بیٹی ہلاک
  • کراچی؛ گھر میں آتشزدگی کے دوران ماں بیٹی جھلس کر جاں بحق
  • پنجاب میں بیٹی دھی رانی پروگرام کے تحت 4857 جوڑوں کی باعزت رخصتی
  •  دینی مدارس کے خلاف اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کا رویہ دراصل بیرونی ایجنڈے کا حصہ ہے، مولانا فضل الرحمن 
  • قطری وزیراعظم نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام فلسطینی گروہ پر عائد کردیا
  • پنجاب حکومت کی کم از کم اجرت کے نفاذکیلیے مہم شروع
  • آشنائی اور پسند کی شادی