عمران خان کے خلاف ہرجانے کا کیس: وزیراعظم شہباز شریف جرح کے لیے طلب
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف دائر کیے گئے 10 ارب روپے ہتکِ عزت کے مقدمے میں لاہور کی مقامی عدالت نے انہیں 12 ستمبر کو ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کے لیے طلب کر لیا۔
ایڈیشنل سیشن جج یلماز غی کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی، جس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی درخواست پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل کی غیر موجودگی کے باعث کارروائی آگے نہ بڑھ سکی۔
یہ بھی پڑھیں: 10 ارب ہرجانہ کیس، عمران خان کے وکیل کی وزیراعظم پر جرح
جج نے آئندہ سماعت کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جانب کے وکلا آئندہ سماعت پر صبح 10 بجے لازمی طور پر عدالت میں پیش ہوں تاکہ جرح کا عمل مکمل کیا جا سکے۔
یہ کیس اُس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے 2017 میں دائر کیا گیا تھا جب عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں پاناما لیکس معاملے پر خاموش رہنے کے بدلے 10 ارب روپے کی پیشکش کی گئی۔
عمران خان کے اس دعوے کو شہباز شریف نے جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے جولائی 2017 میں ان کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کر دیا تھا۔
بعد ازاں جون 2020 میں شہباز شریف نے ایک متفرق درخواست کے ذریعے مقدمے کی جلد سماعت کی استدعا کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ یہ دعویٰ 3 سال سے زیر التوا ہے اور اس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے ہرجانہ کیس کے خلاف عمران خان سپریم کورٹ پہنچ گئے، عدالتی دائرہ اختیار چیلنج
عدالت نے اب وزیراعظم کو جرح کے لیے طلب کرلیا ہے، اور 12 ستمبر کو ویڈیو لنک کے ذریعے ان کی پیشی متوقع ہے، جس کے بعد مقدمے میں اہم پیش رفت کا امکان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews جرح کے لیے طلب شہباز شریف ہرجانہ کیس وزیراعظم وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جرح کے لیے طلب شہباز شریف ہرجانہ کیس وی نیوز جرح کے لیے طلب عمران خان کے شہباز شریف کے خلاف
پڑھیں:
ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
اسلام آباد‘ لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ نوائے وقت رپورٹ) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے مالی سال 2025ء میں 59 لاکھ ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر حکام کی کارکردگی کی تعریف اور ذمہ داری کا ثبوت دینے پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا حکومت کی پالیسیوں پر عوام کے اعتماد کا عکاس ہے۔ ہفتے کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی ہے۔ قابل اور محنتی افسران کی حوصلہ افزائی اور ناقص کارکردگی کی حوصلہ شکنی کے نظام سے ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کی نگرانی بذات خود ہر اجلاس کی ہفتہ وار صدارت میں کی، ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا، بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ غیر رسمی معیشت کے خاتمے کیلئے پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا، ٹیکس آمدن میں گزشتہ برس کی نسبت 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے، کرپشن اور غیر رسمی معیشت کے مکمل خاتمے کیلئے دن رات مصروف عمل ہیں۔ وزیر اعظم شہبازشریف نے گلگت بلتستان کے عوام اور پوری قوم کو گلگت بلتستان کے یومِ آزادی کے پرمسرت موقع پر دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا کہ یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان کے بہادر عوام نے جرات، اتحاد اور حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کا تاریخی فیصلہ کیا۔ یہ دن اس عظیم قربانی، عزم اور وطن سے محبت کی یاد دلاتا ہے جس نے خطے کی تاریخ بدل دی۔ گلگت بلتستان کے عوام کو ترقی کے تمام مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ قومی دھارے میں بھرپور کردار ادا کر سکیں۔ آج کا دن ہمیں اس عہد کی تجدید کا پیغام دیتا ہے کہ ہم اپنی آزادی، اتحاد اور ترقی کے سفر کو نئی توانائی اور جذبے کے ساتھ جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم نے دعا کی کہ اللہ تعالی گلگت بلتستان اور پاکستان کو امن، ترقی اور خوشحالی سے نوازے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے جاتی امرا میں قائد مسلم لیگ ن نواز شریف سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی‘ معاشی صورتحال اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہباز شریف اور نواز شریف نے پارٹی امور اور حکومتی پالیسیوں پر مشاورت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے نواز شریف کو حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی۔ نواز شریف نے قومی معاملات پر وزیراعظم کو رہنمائی فراہم کی۔