صاحبہ کی ریمبو سے شادی کی مخالفت کیوں کی؟ نشو نے پہلی بار بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
فلموں کی دنیا کی سب سے مقبول جوڑی صاحبہ اور ریمبو کی پریم کہانی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں جب کہ صاحبہ کی والدہ معروف اداکارہ نشو بیگم نے اس شادی کی شدید مخالفت کی تھی۔
تاہم اب پہلی بار پاکستانی فلم انڈسٹری کی لیجنڈری اداکارہ نشو بیگم نے ایک پوڈ کاسٹ میں اپنی بیٹی صاحبہ اور داماد رمبو کے بارے میں ایسے راز کھول دیے جو سننے والوں کو حیران کرگئے۔
اداکارہ نشو نے بتایا کہ صاحبہ شروع سے ہی اداکارہ بننے کی جنون کی حد تک شوقین تھیں اور کہتی تھیں اگر شوبز میں کام کرنے کی اجازت نہ دی تو میں خودکشی کرلوں گی۔
لیجنڈری اداکارہ نشو نے بتایا کہ جب صاحبہ نے فلمی دنیا میں قدم جمالیے اور اُسے خوب کام بھی ملنے لگا تو اس کی ملاقات ریمبو سے ہوئی تو اچانک اس کا فلمی جنون اور سب کچھ بدل گیا۔
اداکارہ نشو نے بتایا کہ صاحبہ نے فلموں کے درمیان ہی کام چھوڑنا شروع کر دیا تھا کیونکہ اُسے بس ریمبو سے شادی کا جنون سوار ہو گیا تھا اور یہ میرے لیے حیران کن تھا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ میں صاحبہ کی شادی کے خلاف نہیں تھیں بلکہ فکر مند تھیں کیونکہ سرمایہ کاروں کا کروڑوں روپے داؤ پر لگا ہوا تھا۔
ادکارہ نشو نے بتایا کہ ’’میں نے صاحبہ کو سمجھایا تھا کہ یہ فیلڈ ذمہ داری مانگتی ہے، پروڈیوسر اور سرمایہ کار نقصان برداشت نہیں کرتے، وہ تو بندوقیں اٹھا کر گھر آ سکتے ہیں۔‘‘
نشو نے مزید کہا کہ میں اسی وجہ سے صاحبہ کے فلم انڈسٹری میں آنے کی مخالفت کی تھی کیوں کہ جب آپ ایک بار یہاں آجاتے ہیں تو اپنی مرضی سے نہیں جاتے۔ آپ کے نامکمل پراجیکٹس آپ کے پاؤں کی زنجیر ہوتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نشو نے بتایا کہ اداکارہ نشو
پڑھیں:
وہ مشہور اداکارہ کون ہے جسے پہلی ہی فلم سے نکال کر رانی مکھرجی کو کاسٹ کرلیا گیا
بالی ووڈ کے نواب خاندان کی بیٹی اداکارہ سوہا علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ان کی پہلی ہی فلم سے نکال دیا گیا تھا۔
سیف علی خان کی بہن سوہا علی خان نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ کس طرح انہیں اپنی پہلی فلم پہلی سے نکال دیا گیا تھا، جس کے بعد وہ مالی مشکلات کا شکار ہو گئیں۔
ایک انٹرویو میں سوہا نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بینک کی کارپوریٹ ملازمت چھوڑ کر فلم میں کام کرنے کا فیصلہ کیا تھا، حالانکہ اس وقت ان کی تنخواہ اچھی تھی اور وہ لندن میں بسنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ہدایتکار امول پالیکر نے انہیں فلم ’پہیلی‘ کے لیے کاسٹ کیا تھا، لیکن جب شاہ رخ خان نے فلم میں مرکزی کردار کے طور پر شمولیت اختیار کی تو سوہا کو نکال دیا گیا اور ان کی جگہ رانی مکھرجی کو لے لیا گیا۔
سوہا علی خان کے مطابق انہیں جب اچانک بتایا گیا کہ اب وہ فلم کا حصہ نہیں رہیں گی، تو وہ حیران اور پریشان ہو گئیں کیونکہ ان کے پاس کرایہ ادا کرنے کے بھی پیسے نہیں تھے اور وہ اپنی جاب چھوڑ چکی تھیں۔
یاد رہے کہ اس کے بعد اداکارہ سوہا علی خان نے بنگالی فلم ’ایتی شری کانتا‘ میں کام کیا جو 2004 میں ریلیز ہوئی، اور اسی سال انہوں نے فلم ’دل مانگے مور‘ سے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ یہ فلم ناکام رہی لیکن پھر دوسری فلم ’رنگ دے بسنتی‘ سے انہیں اصل شہرت حاصل ہوئی جس کے بعد انہوں نے مُڑ کر نہیں دیکھا۔