WE News:
2025-09-17@21:42:09 GMT

رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی

اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT

رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی

مالی سال 2026 کے ابتدائی دو ماہ میں مہنگائی کی شرح نمایاں کمی کے ساتھ 3.5 فیصد تک آ گئی ہے، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 10.4 فیصد تھی۔ وزارتِ منصوبہ بندی کی رپورٹ کے مطابق یہ کامیابی اشیائے ضروریہ کی مؤثر نگرانی اور حکومتی اقدامات کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اگست 2025 میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر 3 فیصد پر آگئی

رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں 14.

1 فیصد اضافے سے 1,661 ارب روپے تک پہنچ گئیں۔ صرف اگست میں یہ اضافہ 13.5 فیصد ریکارڈ ہوا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج 5 ستمبر کو 154,277 پوائنٹس کی تاریخی سطح پر پہنچ گئی جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 18.1 کھرب روپے تک جا پہنچی۔

زرعی قرضوں میں 36.9 فیصد اضافہ ہوا اور نجی شعبے کے قرضے 9.6 کھرب روپے تک جا پہنچے۔ برآمدات معمولی اضافہ کے ساتھ 5.11 ارب ڈالر رہیں جبکہ درآمدات 14.2 فیصد بڑھ کر 11.1 ارب ڈالر ہو گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: تباہ کن بارشیں اور سیلاب، اقوام متحدہ کا پاکستان میں غذائی بحران اور مہنگائی کا انتباہ

پی ایس ڈی پی کے اخراجات میں 23.3 فیصد اضافہ ہوا اور 229 ارب روپے کے غیر ملکی امدادی منصوبے شامل کیے گئے۔ ان منصوبوں سے ہزاروں روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مون سون سیلاب سے 907 افراد جاں بحق اور سڑکوں، پلوں و زرعی زمین کو شدید نقصان پہنچا۔ حکومت نے فوری طور پر 23 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا اور 1,744 امدادی کیمپ قائم کیے۔

یہ بھی پڑھیں: شرح سود 11 فیصد پر برقرار، مہنگائی میں اضافے کا خدشہ: گورنر اسٹیٹ بینک

بین الاقوامی سطح پر پاکستان اور چین کے درمیان جوہری توانائی، خلائی تعاون اور ایم ایل ون سمیت کئی منصوبوں پر اتفاق ہوا۔ چین نے قراقرم ہائی وے فیز ٹو اور ایم ایل ون کی فنانسنگ میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس سال دو سیٹلائٹس خلا میں بھیجے گئے جبکہ 2026 میں پہلا پاکستانی خلا باز مشن روانہ ہو گا۔

وفاقی وزیر احسن اقبال کے مطابق مہنگائی میں کمی، محصولات میں اضافہ، سرمایہ کاروں کا اعتماد اور ’اڑان پاکستان‘ جیسے اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ حکومت 2035 تک ایک کھرب ڈالر معیشت کے وژن کی طرف بڑھ رہی ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان مہنگائی وزارت منصوبہ بندی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان مہنگائی

پڑھیں:

سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک

کراچی:

حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب نے پاکستان کی معیشت کوقلیل مدتی طور پر متاثرکیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتارسست ہو سکتی ہے،جبکہ افراط زر اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔

اسی تناظر میں اسٹیٹ بینک نے پالیسی شرح سود کو 11 فیصد کی موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بینک کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب کے باوجود پاکستان کی معیشت گزشتہ بڑے سیلابوں کے مقابلے میں نسبتاً زیادہ مضبوط ہے۔

قرضوں کی ادائیگی کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر اورکرنٹ اکاؤنٹ کی صورتحال مستحکم رہی ہے۔ علاوہ ازیں امریکاکی جانب سے درآمدی محصولات میں ترمیم نے عالمی تجارتی بے یقینی میں کمی لائی ہے، جو پاکستان کیلیے  مثبت پیش رفت ہے۔

سیٹلائٹ ڈیٹا کے مطابق خریف کی فصل کو سیلاب سے شدید نقصان پہنچا ہے، جس سے تجارتی خسارے میں اضافے کاامکان ظاہرکیاجا رہا ہے۔

اگرچہ امریکاسے بہتر مارکیٹ رسائی کی بدولت اس نقصان کاکچھ حد تک ازالہ متوقع ہے،تاہم زرعی اور صنعتی شعبوں کے ساتھ ساتھ خدمات کا شعبہ بھی متاثر ہوگا۔

اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ مالی سال 26-2025 میں حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 3.25 فیصد سے 4.25 فیصدکی نچلی حدکے قریب رہنے کاامکان ہے۔

اسی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی جی ڈی پی کے صفر سے ایک فیصدکے درمیان رہنے کی توقع ہے۔ سیلاب کے بعد ترسیلات زر میں اضافے کی امیدکی جا رہی ہے،جبکہ منصوبے کے مطابق اگر سرکاری آمدن مقررہ وقت پر موصول ہوگئی تو دسمبر 2025 تک زرمبادلہ کے ذخائر 15.5 ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔

حکومتی اخراجات میں اضافے اور محصولات میں ممکنہ سست روی کے باعث مالی گنجائش محدود ہونے کاخدشہ ہے۔

اسٹیٹ بینک نے زور دیا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینااور خسارے میں چلنے والے اداروں میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔

دوسری جانب، سیلاب کے باوجود نجی شعبے میں قرضوں کی طلب میں موجودہ رفتار برقرار رہنے کی توقع ہے۔

مہنگائی کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ جولائی 2025 میں افراط زر 4.1 فیصد جبکہ اگست میں 3 فیصد رہی، تاہم سیلاب کے بعدخوراک کی قیمتوں کے حوالے سے غیر یقینی میں اضافہ ہوگیاہے،رواں مالی سال میں مہنگائی 5 سے 7 فیصدکے ہدف سے تجاوزکر سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کریڈٹ کارڈز کے ذریعے خریداری کے رجحان میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
  • پاکستان کے قرضوں میں نمایاں اضافہ، ہر پاکستانی کتنا مقروض؟