سرکاری افسران کی سیلاب زدہ علاقوں کے دوروں کی سوشل میڈیا پرتشہیر ، سینیٹ میں تحریک جمع
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
سینیٹر دنیش کمار نے سینیٹ سیکرٹریٹ میں ایک اہم تحریک جمع کر ائی جس میں حالیہ سیلاب کے دوران سرکاری افسران کے رویے پر سنجیدہ تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
سینیٹر کا کہنا ہے کہ جہاں متاثرین شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، وہیں بعض سرکاری افسران ریلیف اور ریسکیو کی ذمہ داریوں سے زیادہ اپنی سوشل میڈیا تشہیر میں مصروف نظر آتے ہیں۔
انہوں نے تحریک میں مؤقف اختیار کیا کہ کچھ افسران متاثرہ علاقوں میں سوٹ بوٹ اور مہنگے چشمے لگا کر ویڈیوز اور تصاویر کے لیے پوز بنا رہے ہیں، جیسے کہ وہ کسی تشہیری مہم کا حصہ ہوں، نہ کہ ایک انسانی بحران کا سامنا کر رہے ہوں۔
سینیٹر دنیش کمار نے ایسے طرز عمل کو سیلاب متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑکنےکے مترادف قرار دیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس غیر ذمہ دارانہ رویے کا فوری نوٹس لیا جائے، متاثرہ علاقوں میں تعینات افسران کے لیے ضابطہ اخلاق (گائیڈ لائنز) مرتب کیے جائیں اور غیر سنجیدہ افسران کے خلاف مؤثر احتسابی کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں افسران کی ترجیح متاثرہ افراد کی فوری مدد ہونی چاہیے، نہ کہ ذاتی تشہیر۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان
نوبیل انعام یافتہ پاکستانی سماجی کارکن ملالہ یوسف زئی نے پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے بعد تعلیم کے شعبے میں بحالی کے لیے مالی معاونت کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ادارہ تعلیم و آگاہی کے لیے 2 لاکھ ڈالر اور ماؤنٹین انسٹیٹیوٹ فار ایجوکیشن اینڈ ڈیویلپمنٹ کے لیے 30 ہزار ڈالر گرانٹ دینے کا اعلان کیا۔
ملالہ نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان میں آنے والے سیلاب نے ہزاروں اسکولوں کو تباہ کر دیا ہے اور مقامی کمیونٹیز کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت اتحاد، تعاون اور بحالی کا ہے۔
“ہمیں ایک ہو کر نہ صرف امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینا ہے، بلکہ اسکولوں کی تعمیرِ نو اور خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے،” ملالہ کا کہنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم کی بنیاد ہے اور قدرتی آفات کے باوجود ہمیں یہ عزم کرنا ہوگا کہ ہر بچہ، خاص طور پر ہر بچی، اپنی تعلیم جاری رکھ سکے۔
ملالہ فنڈ کی جانب سے دی جانے والی یہ امداد متاثرہ علاقوں میں تعلیمی سہولیات کی بحالی اور بچوں کی دوبارہ اسکول واپسی کو ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
Post Views: 6