Express News:
2025-11-03@01:35:58 GMT

میرے بھائی، میرے پیارے بھائی

اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT

وہ ساری خبریں بلکہ خوش خبریاں اور مژدہ ہائے جاں فزا اور روح افزا تو آپ نے سن لی ہوں گی اور سن اور پڑھ رہے ہوں گے کہ کس طرح ہمارے وزیرخارجہ جو نائب وزیراعظم بھی ہیں، بنگلہ تشریف لے گئے ۔

مل گئے جب وہ گلے،سارے گلے جاتے رہے

اس مبار ک ملن پر اپنے دانا دانشور اپنے گھوڑے خوب خوب دوڑا رہے ہیں اور اس مبارک ملن کو ہر ہر زاویے سے مبارک خیز،مسرت خیز اور ولولہ خیز قرار دے رہے ہیں بلکہ بین السطور میں یہ خوش خبری بھی جھلکیاں دے رہی ہے کہ دونوں پیارے ایک مرتبہ پھر ایک دوسرے کے پیارے ہوجائیں گے۔ پھر وہی پہلی سی بہاریں ہوں گی، دراصل پاکستان کی آب وہوا میں کچھ ایسی تاثیر ہے کہ یہاں کے لوگوں کی قریب کی بینائی ازحد کمزور بلکہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن دور کی بینائی تارے دکھاتی رہتی ہے۔

اندازہ اس سے لگائیں کہ ہر پاکستانی کو دوسرے کی ساری غلطیاں دکھائی دیتی ہیں اور اپنی ایک بھی نہیں۔اور ہر وقت دوسروں کی رہنمائی پر کمربستہ رہتا ہے۔ ثبوت کے طور پر دانا دانشور قلم کاروں کی تحریریں، جلسوں جلوسوں میں تقریریں اور چینلوں پر تجزیات کی نہریں دیکھیے۔اب اتنے بڑے بڑے نقاروں کے بیچ ہم کیا اور ہمارا نحیف ونزار طوطا کیا؟اس لیے ہم اس واقعہ پر تو کچھ نہیں کہیں گے البتہ آپ کو قصے کہانیاں سناسکتے ہیں۔

کہتے ہیں کچھ لوگ سفر پر نکلتے تھے، ایک لق ودق بیابان سے گزر ہوا تو سخت بھوک لگی، پاس تو کھانے کو کچھ نہ تھا لیکن آس پاس بھی کھانے کی کوئی چیز نہیں تھی، اس لیے بھوک اور تھکن سے نڈھال ہوکر ایک درخت کے سائے میں بیٹھ گئے، قسمت اچھی تھی کہ تھوڑی دیر بعد وہاں سے ایک ایسے شخص کا گزر ہوا جس نے گدھوں پر ’’مولیاں‘‘ لادی ہوئی تھیں۔ انھوں نے مولیاں مانگیں تو اس نے ایک پورا گھٹا اتار کر دے دیا۔

  ان کی عید ہوگئی، جی بھر مولیاں کھائیں اور وہیں پڑے رہے۔تھوڑی دیر بعد وہاں سے ایک قافلہ گزرا تو قافلے والوں نے بہت ساری کھانے کی چیزیں انھیں دے دیں، روٹیاں،گوشت،چاول پھل وغیرہ۔یہ لذیذ مرغن چرغن نعمتیں ٹھونس کر وہ پھولے نہیں سمائے۔چلتے وقت ایک کی نگاہ مولیوں کے قتلوں پر پڑی تو حقارت سے لات مارکر سارے قتلے بکھیر دیے اور بولا، ہونہہ مولیاں آخ تھو۔پھر ان میں سے ایک نے مولیوں کے قتلوں پر ’’جواب چائے‘‘ کیا۔ یہ’’جواب چائے‘‘ کا لفظ افغان مہاجروں سے ہم نے سیکھا ہے۔

ایک نے مولیوں کے قتلوں پر جواب چائے کیا تو دوسرے کیسے پیچھے رہتے۔دو دن بعد اپنا جو کچھ بھی کام تھا، وہ کرکے یا نہ کرکے واپس ہوئے تو پھر وہی بھوک ۔ اتفاق سے اسی پیڑ کے سائے پہنچے اور بیٹھ گئے۔ مولیوں کے قتلوں وہیں پڑے تھے، سوکھ کر خراب ہوچکے تھے۔ وہ سب ان قتلوں کو دیکھتے رہے، سوچتے رہے، بھوک سے لڑتے رہے۔آخر ان میں سے ایک اٹھا، قتلوں کے پاس گیا اور دیکھتا رہا۔پھر ایک قتلہ اٹھا کر بولا، میرا خیال ہے چھینٹے اس پر نہیں پڑے ہیں اور قتلے کو منہ میں ڈال کر چبانے لگا۔

ایک اور نے بھی کولمبس بن کر ایسے قتلے دریافت کر لیے جن پر چھینٹے نہیں پڑے تھے۔اب باقی کیسے پیچھے رہتے، انھوں نے بھی ایسے قتلے دریافت کرنا شروع کردیے جن پر چھینٹے نہیں پڑے تھے اور تھوڑی دیر بعد وہاں مولیوں کا ایک بھی قتلہ باقی نہیں رہا۔ نہ جانے وہ قتلے کہاں چلے گئے تھے جن پر چھینٹے پڑے تھے، شاید ان کی غیرموجودگی میں وہ قتلے کہیں بھاگ گئے تھے اور ان کی جگہ تازہ تیار نئے نویلے اور پاک و صاف قتلے وہاں خود بخود آگئے تھے۔ایک اور کہانی دُم ہلانے لگی ہے، اس سے بھی سنتے چلیں۔

ایک شخص کے دو بیٹے تھے لیکن ان کی مائیں الگ الگ تھیں۔ ان میں جو پہلی بیوی سے تھا، شادی شدہ تھا اور اس کے کئی جوان بیٹے تھے چنانچہ باپ کے مرنے کے بعد اس نے سب کچھ قبضے میں کرلیا اور چھوٹے کو گھر سے بھی نکال دیا۔

چھوٹے نے بڑی منتیں سماجت کی کہ میں تمہارا بھائی ہوں لیکن بڑے نے حقارت سے اور اسے دھکے دے کر کہا۔کہاں کا بھائی کیسا بھائی تم تو میرے سوتیلے ہو۔مجبور ہوکر سوتیلا چلا گیا۔اور محنت مزدوری کرنے لگا۔ خدا نے اس کی محنت میں برکت ڈالی اور کچھ ہی عرصے میں امیر ہوگیا۔ادھر بڑے کے بیٹے مقروض ہوگئے۔پھر ایک دن وہ اپنے بیٹوں کو لے کر چھوٹے کے پاس گیا۔اور اس سے لپٹتے ہوئے بولا،میرے بھائی میرے پیارے بھائی۔۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہیں اور پڑے تھے اور اس سے ایک

پڑھیں:

ڈکی بھائی رشوت کیس؛ این سی سی آئی اے کے 6 افسران سے سوا چار کروڑ کی وصولی

اسلام آباد:

ڈکی بھائی سے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے کے 6 افسران سے 4 کروڑ 25 لاکھ 48 ہزار روپے ریکور کرلیے گئے، ملزمان کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثوں کی بھی تحقیقات شروع ہوگئیں۔

رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے کے چھ افسران کو ضلع کچہری عدالت لاہور میں پیش کردیا گیا۔ ایف آئی اے نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انہیں پیش کیا اور ملزمان کو ہتھکڑیاں لگاکر لایا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے سماعت کی۔ ملزمان کی جانب سے رانا معروف ایڈوکیٹ اور فاروق باجوہ ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

یہ پڑھیں : ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے  لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات

ایڈووکیٹ منیر بھٹی نے عدالت کو بتایا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض نے ڈکی بھائی کے 3 لاکھ 420 ڈالر اپنے ’’بائنانس (ڈیجیٹیل پلیٹ فارم) کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے لیکن ایک بھی ٹرانزیکشن کا ثبوت ان کے پاس نہیں ہے، اس کیس کی سوشل میڈیا پر ہائیپ بنا دی گئی ہے،جس کیس کی ہائیپ بنتی ہے اس کا فئیر ٹرائل نہیں ہوتا، جس کیس میں وزیر اعظم ، سی ایم ، چیف جسٹس، آئی جی پنجاب نوٹس لیتے ہیں اس کیس کا بھی فئیر ٹرائل نہیں ہوتا۔

ایڈووکیٹ منیر بھٹی نے کہا کہ کہا گیا کہ ملزمان کال سینٹرز سے ماہانہ لیتے تھے، لیکن ان کے پاس اس کا بھی ثبوت نہیں ہے، کہا گیا کہ سب ڈکی بھائی کو ریلیف دینے کے لئے کیا گیا، ہمیں بتایا جائے ڈکی بھائی کو ابھی تک کہاں ریلیف ملا ہے؟

ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزمان سے رشوت کے 4 کروڑ 25 لاکھ 48 ہزار روپے ریکور کرلیے ہیں۔

ایف آئی نے ملزمان سے ہوئی تفتیش کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی جس میں بتایا گیا کہ  رپورٹ کے مطابق ملزم علی رضا سے 70 لاکھ روپے ریکور کیے گئے، ملزم زوار سے نو لاکھ ریکور کیے گئے، یاسر گجر سے 19 لاکھ ریکور کیے گئے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض سے 36 لاکھ 48 ہزار روپے ریکور کیے گئے، ایڈیشنل  ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سے ایک کروڑ 25 لاکھ 48 ہزار روپے ریکور کیے گئے۔

ایف آئی اے نے این سی سی آئی اے کے ان گرفتار افسران کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات بھی شروع کردیں۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ یہ تمام لوگ ٹرینڈ لوگ ہیں اس لیے ان سے تفتیش کرنا تھوڑا مشکل ہے، جن کیسز پر یہ تفتیش کر رہے تھے ہم نے ان کی تفصیلات اکٹھی کرنی ہیں، تمام ملزمان کے اثاثہ جات چیک کرنے ہیں۔

عدالت نے وکلا اور تفتیشی افسر کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • مظفرگڑھ: بڑے بھائی کا کلہاڑی سے حملہ، چھوٹا بھائی جاں بحق، ماں زخمی
  • اداکارہ خوشبو خان کا ارباز خان سے طلاق کے بیان پر یوٹرن
  • فیصل کپاڈیہ اور ڈمپل کپاڈیہ کا آپس میں کیا رشتہ ہے؟
  • کراچی، مجبوری نے عورت کو مرد بنا دیا، مگر غیرت نے بھیک مانگنے نہیں دی
  • میرے کیریئر کو سب سے زیادہ نقصان وقار یونس نے پہنچایا: عمر اکمل کا سابق ہیڈ کوچ پر سنگین الزام
  • لاہور ہائیکورٹ، ڈکی بھائی کی جوئے کی ایپ پروموشن کیش میں ضمانت کی درخواست
  • ڈکی بھائی رشوت کیس؛ این سی سی آئی اے کے 6 افسران سے سوا چار کروڑ کی وصولی
  • ملکی حالات اور عوام کی بہتری کیلئے دعاگو ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری
  • افشاں قریشی نے اپنی خوبصورت محبت کی کہانی سنادی
  • ’منت میں میرے پاس بھی کمرہ نہیں، کرائے پر رہ رہا ہوں‘، شاہ رخ خان