’وی سسٹرز‘: خواتین کے لیے ویمن رائیڈ سروس تحفظ اور خود مختاری کا عملی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
پاکستان میں خواتین کے لیے اکیلے باہر نکلنا ہمیشہ سے ایک حساس مسئلہ رہا ہے کیوں کہ تعلیمی اداے یا نوکری پر جانا ہو یا کسی اور وجہ سے گھر سے نکلنا ہو ہر قدم پر انہیں غیر یقینی عدم تحفظ اور سماجی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بائیکر پر اپنی موٹرسائیکل کی قیمت کے برابر جرمانے
پبلک ٹرانسپورٹ میں ہراسانی کے واقعات ٹیکسی یا رائیڈ سروسز میں اعتماد کا فقدان اور سڑکوں پر اجنبی نظروں کا دباؤ یہ سب مل کر خواتین کو نہ صرف پریشان کرتے ہیں بلکہ ان کے خوابوں کی راہ میں رکاوٹ بھی بنتے ہیں۔
ایسے میں نو جوان حسن کا ’وی سسٹرز‘ کے نام سے ایک نئی رائیڈ سروس کا آغاز صرف ایک کاروباری قدم ہی نہیں بلکہ ایک سماجی ضرورت کا جواب بھی ہے۔
مزید پڑھیے: دنیا کے سفر پر گامزن آسٹریلوی بائیکر گلگت بلتستان کی مہمان نوازی کے معترف
حسن کا ماننا ہے ہمیں خواتین کو محفوظ ماحول دینا ہو گا تاکہ وہ اپنے خواب پورے کر سکیں۔ اس ایپ کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں نہ صرف ڈرائیور خواتین ہیں بلکہ مسافر بھی صرف خواتین ہی ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے جب لاہور کی سڑکوں پر خواتین خود مو ٹر بائیکس چلا رہی ہیں اور ان کے ساتھ بیٹھی خواتین کو تحفظ، اعتماد اور سکون کا احساس ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک چین دوستی کا شاہکار: اب ایک چارج پر کہیں زیادہ چلنے والی موٹرسائیکل پاکستان میں دستیاب
وی سسٹرز کا قیام ان تمام خواتین کے لیے ایک امید بھی ہے جو خود مختاری چاہتی ہیں لیکن ہمیشہ معاشرتی رکاوٹوں کے باعث پیچھے رہ گئی تھیں۔ یہ سروس صرف منزل تک پہنچنے کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ ویمن امپاورمنٹ کی شاندار مثال بھی ہے۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خواتین بائیکر اور خواتین پیسنجر لاہور وی سسٹرز ویمن رائیڈ سروس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خواتین بائیکر اور خواتین پیسنجر لاہور وی سسٹرز ویمن رائیڈ سروس رائیڈ سروس ہیں بلکہ کے لیے
پڑھیں:
کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حکومتِ بلوچستان نے امن و امان کی صورتحال کے پیشِ نظر صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس عارضی طور پر معطل کر دی ہے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق یہ فیصلہ احتیاطی اقدام کے طور پر کیا گیا ہے، اور موبائل فون ڈیٹا سروس 24 گھنٹوں کے لیے بند رہے گی۔ حکام نے بتایا کہ سروس آج رات 12 بجے تک بحال نہیں کی جائے گی۔ اس بندش کے باعث طلبا، کاروباری افراد اور آن لائن خدمات فراہم کرنے والے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ انٹرنیٹ پر انحصار کرنے والے بیشتر کام متاثر ہو رہے ہیں۔
محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ فیصلہ عوام کے تحفظ اور شہر میں ممکنہ ناخوشگوار واقعات سے بچاؤ کے لیے کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طویل عرصے تک موبائل انٹرنیٹ سروس معطل رہی تھی۔ بعد ازاں صوبائی حکومت نے بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں 16 روز بعد انٹرنیٹ سروس بحال کی تھی۔