ڈھاکا یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین انتخابات: جماعت اسلامی کی برادر طلبہ تنظیم اسلامی چھاترو شبرکامیاب
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
ڈھاکا:۔ ڈھاکا یونیورسٹی میں طلبہ یونین کے انتخابات میں جماعت اسلامی کی برادر طلبہ تنظیم بنگلادیش اسلامی چھاترا شبر نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ نائب صدارت، جنرل سیکرٹری اور اسسٹنٹ جنرل سیکرٹری کی نشستوں پر چھاترا شِبر کے نامزد امیدواران بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگئے۔
بنگلہ دیش میں طلبہ یونین میں صدر کا انتخاب نہیں ہوتا۔ جنرل سیکریٹری مرکزی عہدہ ہوتا ہے ۔ وی نیوز کے مطابق جنرل سیکرٹری کی نشست کے لیے چھاترا شبر کے ایس ایم فرھاد 10794 ووٹ لے کر منتخب، چھاترا دل کے تنویر حمیم نے 5283 ووٹ اور مگمولرباسو نے 4949 ووٹ لیے۔
موصولہ نتائج کے مطابق نائب صدارت کے لیے اسلامی چھاترا شبر کے صادق قیم 14042ووٹ لے کر منتخب، چھاترا دل کے عابد الاسلام نے 5708 ووٹ ، شمیم حسین نے 3389 ووٹ اور امامہ فاطمہ نے 3389 ووٹ حاصل کیے۔
اسسٹنٹ جنرل سیکرٹری کی نشست کے لیے اسلامی چھاترا شبر کے محمد محی الدین 11772 ووٹ لے کر منتخب، چھاترا دل کے تنویر الہادی نے 5064 ووٹ، اور اشریفہ خاتون نے 900 ووٹ لیے۔
واضح رہے کہ یونیورسٹی سطح پر نائب صدر، جنرل سیکرٹری، اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل سمیت یونین کی 28 نشستوں کے لیے 471 امیدوار مدمقابل تھے، صدر کا عہدہ نہیں ہے، اس کے علاوہ یونیورسٹی کے 18 ہالز کی سطح پر بھی 234 نشستوں کے لیے یونین کے انتخابات ہوئے ہیں، جن پر 1035 امیدواران مدمقابل تھے۔ باقی سب نشستوں کے نتائج آنا باقی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس کوٹہ مخالف تحریک ڈھاکہ یونیورسٹی ہی سے شروع ہوئی تھی جو بعدازاں حکومت مخالف طلبہ انقلاب میں تبدیل ہوگئی، دوسری طرف حسینہ واجد حکومت اور اس دور کے سرکاری ذرائع نے بارہا الزام لگایا کہ شبر کے تشدد پسند عناصر تحریک کو سبوتاژ کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جنرل سیکرٹری شبر کے کے لیے
پڑھیں:
پنجاب بلدیاتی انتخابات: الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کیلئے اڑھائی ماہ کی مہلت دے دی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)پنجاب بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کے لیے ڈھائی ماہ کی مہلت دے دی۔الیکشن کمیشن میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے تصدیق کی کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کی درخواست پر حد بندیوں کے لیے ڈھائی ماہ کا وقت دینے کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت حدبندیاں مکمل کرکے الیکشن کمیشن کو جمع کروائے گی، جس کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل شروع کرے گا۔سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے مطابق، پنجاب حکومت نے حدبندیوں کے رولز کی تکمیل کے لیے مزید ڈھائی ماہ کا وقت مانگا ہے، اور کوشش ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے تمام مراحل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔دوسری جانب، چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ہماری تیاری مکمل ہے، اپریل یا مئی تک تمام مراحل مکمل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان شاء اللہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات بروقت ہوں گے اور کسی قسم کی تاخیر نہیں ہوگی۔قبل ازیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس ہوا، جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کی۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے معزز ممبران، سیکرٹری الیکشن کمیشن، جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔چیف الیکشن کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد پنجاب حکومت اور الیکشن کمیشن، دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کو بروقت رولز، ڈیٹا، نوٹیفکیشنز اور نقشہ جات فراہم کرے تاکہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی و قانونی ذمہ داری کے مطابق حلقہ بندیوں کا عمل شروع کر سکے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025ء کے تحت حلقہ بندی رولز کا ڈرافٹ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت دی کہ ان رولز پر الیکشن کمیشن کی رائے جلد از جلد پنجاب حکومت کو پہنچائی جائے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے مزید بتایا کہ لوکل گورنمنٹ کنڈکٹ آف الیکشن رولز کا ڈرافٹ 15 نومبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو بھیج دیا جائے گا تاکہ کمیشن اس پر اپنی تجاویز دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیمارکیشن نوٹیفکیشن اور ٹاؤن، میونسپل کارپوریشن، میونسپل کمیٹی اور تحصیل کونسل کی درجہ بندی کے نوٹیفکیشن 22 دسمبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے جائیں گے۔چیف سیکرٹری کے مطابق یونین کونسلوں کی تعداد کے نوٹیفکیشن 31 دسمبر 2025 تک جبکہ تمام متعلقہ اداروں کے مصدقہ نقشہ جات 10 جنوری 2026 تک الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے جائیں گے۔ ان دستاویزات کی تکمیل کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل باضابطہ طور پر شروع کرے گا۔الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری پنجاب پر زور دیا کہ تمام امور تجویز کردہ شیڈول کے مطابق ہر صورت مکمل کیے جائیں تاکہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات نئے قانون کے تحت کروانے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔