حکومت پاکستان نے چین کی مالیاتی مارکیٹ میں پہلا پانڈا بانڈ جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جو کہ دونوں ممالک کے مالیاتی تعلقات میں ایک اہم پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کے لیے سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیوپی) نے کنسپٹ کلیئرنس تجویز کی منظوری دے دی ۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق  پاکستان چین کی انٹر بینک بانڈ مارکیٹ سے ابتدائی طور پر 25 کروڑ ڈالر کے مساوی رقم حاصل کرے گا، جبکہ مجموعی طور پر 1 ارب ڈالر کے پانڈا بانڈ پروگرام کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جو مختلف مراحل میں حاصل کیا جائے گا۔
چونکہ پاکستان کی بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ کم ہے، اس لیے عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے کریڈٹ انہانسمنٹ گارنٹی حاصل کرنے کی ضرورت پیش آئی۔ اسی سلسلے میں حکومت نے ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB) سے معاونت طلب کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اے ڈی بی 16 کروڑ ڈالر جبکہ اے آئی آئی بی ساڑھے 12 کروڑ ڈالر کی گارنٹی فراہم کرے گا، جس کے بعد بانڈ کو چین کی مارکیٹ میں AAA ریٹنگ ملنے کی توقع ہے — جو کہ وہاں کی سب سے اعلیٰ کریڈٹ ریٹنگ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق، حکومت کا ارادہ ہے کہ دسمبر 2025 سے قبل پہلا پانڈا بانڈ جاری کر دیا جائے۔ وزارت نے اس اقدام کو “ایک سنگِ میل” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پاکستان کو نہ صرف چین کی بانڈ مارکیٹ تک براہِ راست رسائی حاصل ہو گی بلکہ مالیاتی ذرائع کو بھی متنوع بنانے میں مدد ملے گی۔
پانڈا بانڈز دراصل ایسے قرضے ہوتے ہیں جو غیر ملکی حکومتیں یا ادارے چین کی مقامی کرنسی یوان میں جاری کرتے ہیں۔ اس اقدام سے پاکستان کو چینی سرمایہ کاروں سے مالی معاونت حاصل کرنے کا موقع ملے گا، جبکہ زرمبادلہ کے دباؤ میں بھی ممکنہ کمی آ سکتی ہے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پانڈا بانڈ چین کی

پڑھیں:

پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر مسلسل 29ویں روز بھی تنزلی کا شکار

ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22 پیسے گھٹ کر 281 روپے 30 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281 روپے 51 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مسلسل تیسری مانیٹری پالیسی میں شرح مستحکم رکھے جانے اور دو ہفتوں سے زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر کے باعث منگل کو 29ویں دن بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، تاہم اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔ سیلاب سے سپلائی چینز میں خلل کے باوجود معیشت کو کوئی بڑا نقصان نہ ہونے کی اطلاعات اور حکومت کی درخواست پر سی پیک منصوبوں کیلئے چین سے ممکنہ طور پر 2 ارب ڈالر کی فنانسنگ منظور ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا، جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22 پیسے گھٹ کر 281 روپے 30 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281 روپے 51 پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283 روپے 55 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔

متعلقہ مضامین

  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ
  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر مسلسل 29ویں روز بھی تنزلی کا شکار
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
  • سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی
  • ڈالر کی قیمت میں کمی، اسٹاک مارکیٹ 1,56,000 پوائنٹس کی حد پر بحال
  • زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کی نسبت پاکستانی روپے کی پرواز جاری
  • زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا