خواجہ آصف نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا، ٹوئٹ میں وجوہات بھی بیان کردیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان نے غزہ پر جاری قیامت خیز مظالم، قطر پر حملہ، ہولناک سیلاب اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں جوانوں کی شہادت پر کوئی بیان نہیں دیا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر خواجہ آصف نے لکھا کہ پاکستان اور ھمارے خطے میں سمیت دنیا میں کئی واقعات عمران خان کے اقتدار سے محروم ہونے کے بعد ہوئے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ غزہ پہ قیامت خیز مظالم ، پاک بھارت جنگ میں ہماری تاریخی فتح، وطن عزیز میں ہولناک سیلاب، دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ چند نہایت اہم واقعات ہیں اور اب قطر نے اسرائیل پر حملہ کیا۔
خواجہ آصف نے لکھا کہ ان تمام واقعات کے دوران یا بعد میں آپ نے عمران کے ٹویٹر اکاؤنٹ پہ پاک فوج کو مبارکباد یا شہیدوں کے ساتھ یک جہتی، سیلاب زدگان کے ساتھ ہمدردی، دہشت گردی کی مذمت ، غزہ کے مظلوموں کے لئے دعا یا کوئی ذکر پڑھا، سنا ہو تو ضرور بتائیں۔
انہوں نے لکھا کہ ہاں یہ ضرور سنا پڑھا ھو گا۔ مجھے دیسی مرغی کھانے کونہیں ملتی، میری قید میں تنہائی ہے، ورزش کا سامان نہیں، ٹریڈمل میسر نہیں ہیں۔
خواجہ آصف نے لکھا کہ عمران خان کا یہ بیان بھی پڑھا ہوگا کہ فلاں، سیاسی ورکروں، بیگم سے ملاقات نہیں ہورہی، فلاں کے ساتھ یہ ہو رہا ہے اور فلاں کے ساتھ وہ ہو رہا ہے۔
وزیر دفاع نے لکھا کہ چھوٹی باتیں نہ کیا کرو لوگوں کو تمھاری حیثیت معلوم ہوجاتی ہے، چلو یہ ساری باتیں کر لو لیکن کبھی کبھی ملک و ملت کے مسائل پہ تھوڑی بات کرلو، قوم اور ھم وطنوں کی خوشیوں اورغم شریک ھو جایا کرو۔
انہوں نے لکھا کہ امت مسلمہ کے لیڈر ہونے کا دعویٰ ہے مگر فلسطین میں ظلم پہ اپنے سابق سسرالیوں کی مذمت کر دو، سیلاب کی تباہیوں پہ دکھ اظہار کر دو۔ وطن پہ قربان ہونے والے شہیدوں کے لئے دعائیہ کلمات ھی کہہ دو۔
خواجہ آصف نے لکھا کہ اگر کوئی قائدانہ کوالٹی ہے تو اسکا اظہار کرو اور فالتو باتیں (چولاں) نہ کیا کرو۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف نے لکھا کہ کے ساتھ
پڑھیں:
مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نہ صرف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے "خوفزدہ" ہیں بلکہ ان کا "ریموٹ کنٹرول" بڑے کاروباریوں کے ہاتھ میں ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے بہار میں انتخابی مہم میں حصہ لیا اور این ڈی اے پر سخت حملہ کیا۔ راہل گاندھی نے بیگوسرائے اور کھگڑیا اضلاع میں لگاتار ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بہت چوڑا سینہ ہونا آپ کو مضبوط نہیں بناتا۔ ذرا مہاتما گاندھی کو دیکھیں، جو دبلے تھے لیکن اس وقت کے سپر پاور انگیزروں سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دوسری طرف ہمارے پاس 56 انچ کے سینے کی گھمنڈ کے ساتھ نریندر مودی ہیں، جنہیں ٹرمپ نے آپریشن سندور کے دوران فون کیا، جس کی وجہ سے مودی گھبراہٹ کا شکار ہوگئے اور پاکستان کے ساتھ فوجی تنازعہ دو دن میں ختم ہوگیا، وہ نہ صرف ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں، بلکہ امبانی اور اڈانی کے ہاتھوں میں ان کا ریموٹ کنٹرول ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ 1971ء میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو امریکہ نے دھمکی دی تھی، لیکن وہ خوفزدہ نہیں ہوئیں اور انہوں نے وہ سب کچھ کیا جس کی ضرورت تھی، لیکن جب ٹرمپ نے مودی کو آپریشن سندور روکنے کے لئے کہا تو انہوں نے اسے روک دیا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر مختلف ہے، ہم چھوٹے کاروبار کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ہم آپ کے فونز اور ٹی شرٹس پر میڈ ان چائنا لیبلز کو بہار کے ٹیگز سے بدلنا چاہتے ہیں۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ مودی ووٹوں کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں، راہل گاندھی نے کہا کہ وہ ووٹوں کے لئے اسٹیج پر بھی ناچیں گے۔ الیکشن کے دن تک آپ جو کچھ کہیں گے، مودی وہی کریں گے لیکن انتخابات کے بعد وہ صرف اپنے پسندیدہ اداروں کے لئے ہی کام کریں گے۔