مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال قدیم سونے کا کڑا غائب
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قاہرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) مصر کی وزارتِ آثارِ قدیمہ نے کہا ہے کہ قاہرہ کے ایجپشن میوزیم کی ایک لیب سے 3 ہزار سال قدیم سونے کا کڑا غائب ہوگیا۔ وزارت کے مطابق یہ کڑا مصر کی اکیسویں سلطنت کے فرعون آمنموپ کے دورِ حکمرانی کا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ واضح نہیں کہ یہ کڑاکب آخری بار دیکھا گیا تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق حالیہ دنوں میں انوینٹری چیک کے دوران اس کی گمشدگی کا انکشاف ہوا تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔وزارت نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری شروع کردی گئی ہے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کوہ سلیمان سے آنیوالے سیلابی پانی سے 2 ہزار سال پرانے سکے مل گئے
کوہ سلیمان کے پہاڑوں سے آنے والے سیلابی پانی نے جہاں پنجاب میں شدید تباہی مچائی وہیں وہ اپنے ساتھ قدیم خزانے بھی لایا۔
ڈیرہ غازی خان کی قبائلی پٹی سے گزرنے والے سیلابی ریلے اپنے ساتھ ہزاروں سال پرانے سکے اور مختلف ادوار کے نایاب نوادرات لے کر آئے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق سیلابی پانی سے ملنے والے سکوں میں ویما دیوا کشان دور کے سکے بھی شامل ہیں جو کہ 2 ہزار سال پرانے ہیں۔
انتظامیہ نے مزید بتایا ویما دیوا کشان دور کے علاوہ لودھی، تغلق، درانی، سکھ، مغل، برطانوی، عرب دنیا، وسطی ایشیا، چین اور خراسان کے سکے بھی ملے ہیں
انتظامیہ کے مطابق سخی سرور کے قریب پہاڑی ندی میں بہہ جانے والے قیمتی نوادرات مقامی لوگوں کو ملیں جنہیں بعد میں متعلقہ محکمے نے اپنی تحویل میں لے لیا۔
انتظامیہ نے بتایا کہ یہ صرف دھات کے ٹکڑے نہیں ہیں بلکہ قدیم تہذیب کے نشانات ہیں، ان سکوں کے ڈیزائن خطے کے شاندار ماضی، سابقہ سلطنتوں کی شان و شوکت اور قدیم تجارتی راستوں کی جھلک دکھاتے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے تصدیق کی کہ آثار قدیمہ کے ماہرین مزید قیمتی نوادرات کی تلاش میں جلد ہی اس علاقے میں کھدائی شروع کر دیں گے