ویب ڈیسک:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا نے ایک بار  پھر  غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی۔

 امریکی میڈیا کے مطابق امریکا نے چھٹی بار غزہ جنگ بندی کی  قراردادکو  ویٹو کیا جبکہ یو این سلامتی کونسل میں 14 ارکان نے قراردادکی حمایت میں ووٹ دیا۔

 امریکا  کی جانب سے ویٹو کی گئی قرار داد میں  غزہ میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا اور اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ فلسطینی علاقے میں امدادی سامان کی فراہمی پر  عائد تمام پابندیاں ختم کرے۔

شئیرز کی قیمتوں کو پر لگ گئے

 یہ قرارداد سلامتی کونسل کے 15 میں سے 10 غیر مستقل رکن ممالک نے پیش کی تھی جس میں پاکستان بھی شامل تھا۔

 امریکی ویٹو ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور عالمی سطح پر جنگ بندی کے لیے دباؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

 امریکا کے اس اقدام پر کئی ممالک نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیل غزہ میں فلسطینوں کا قتل عام ہورہا ہے ،غزہ میں بچے بھوک سے مر رہے ہیں ،اسرائیل نے غزہ میں ہسپتالوں کو بھی چھوڑا ،عاصم افتخار نے کہاکہ پاکستان فلسطینی عوام کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتا ہے ،غزہ میں روزانہ بے گناہ لوگوں کو شہید کیا جارہا ہے۔

چین ہمیشہ سے پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون رہا ہے؛ صدرِ مملکت

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سلامتی کونسل

پڑھیں:

اقوام متحدہ، پاکستان نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

نیویارک:

اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان نہ صرف غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے، بلکہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔

عالمی سطح پر غزہ میں جاری خونریزی اور انسانی المیے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی مندوب نے کہا کہ روزانہ درجنوں نہتے فلسطینی شہید ہو رہے ہیں، معصوم بچے بھوک سے دم توڑ رہے ہیں، اور اسپتال بھی اسرائیلی بمباری سے محفوظ نہیں رہے۔

عاصم افتخار نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کو ناقابلِ برداشت اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر عالمی ضمیر اب بھی خاموش رہا تو تاریخ اسے کبھی معاف نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر فورم پر ان کی آواز بنے گا، ہماری منزل واضح ہے ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

یہ خطاب اس وقت سامنے آیا جب پاکستان سمیت سلامتی کونسل کے 10 غیر مستقل رکن ممالک نے غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے ایک اہم قرارداد پیش کی جسے امریکہ نے ویٹو کر دیا۔

قرارداد میں اسرائیل سے غزہ میں انسانی امداد کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں ختم کرنے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔

پاکستانی مندوب نے ویٹو کے فیصلے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کا ضمیر اب جاگنا ہوگا، کیوں کہ ہر لمحہ غزہ میں زندگی اور موت کے درمیان جنگ جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کی اسرائیل نوازی عیاں؛ چھٹی مرتبہ غزہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کردی
  • پاکستان نے افغانستان سے دراندازی کے ثبوت سلامتی کونسل میں پیش کر دیے
  • پاکستان نے افغانستان سے دراندازی کے ثبوت سلامتی کونسل میں پیش کر دیئے
  • امریکا نے غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو کر دی، پاکستان اور حماس کا شدید ردعمل
  • سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد پر امریکی ویٹو سیاہ لمحہ ہے: پاکستان
  • جنگبندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکی شراکت داری کا واضح ثبوت ہے، حماس
  • جنگبندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا اسرائیل کو مزید جنگی جرائم پر اُکسائے گا، فلسطینی اتھارٹی
  • اقوام متحدہ، پاکستان نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا
  • غزہ میں قحط اور عالمی چیخ و پکار کے باوجود امریکہ نے جنگ بندی کی قرار داد چھٹی مرتبہ ویٹو کر دی