اسلام آباد (نیوز ڈیسک)سینیئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے باہمی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے دونوں ممالک کی قیادت اور عوام کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے اس معاہدے کو اسلامی دنیا اور پاکستان کے لیے افواجِ پاکستان کا ایک تاریخ ساز تحفہ قرار دیا جو پوری امت مسلمہ کے اتحاد اور کامیابیوں کا راستہ ہموار کرے گا۔

محمد علی درانی نے کہا کہ وہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کو خصوصی خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ ان کے مطابق اس دفاعی معاہدے نے پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کو ایک نئی خوشی، اعتماد اور جذبہ فراہم کیا ہے، جس پر دونوں ممالک کی قیادت بجا طور پر لائقِ تحسین ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں بھارت کے خلاف معرکۂ حق میں کامیابی کے بعد سعودی عرب کے ساتھ یہ اسٹریٹجک معاہدہ ایک اور تاریخی سنگِ میل ہے۔

محمد علی درانی نے تجویز دی کہ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کو چاہیے کہ وہ ریٹائر پاکستانی فوجیوں کی ایک مشترکہ فورس تشکیل دیں تاکہ امت مسلمہ کی حفاظت اور برادر اسلامی ممالک کے دفاعی نظام کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوجی کم عمر میں ریٹائر ہو جاتے ہیں اور دنیا ان کی عسکری مہارت کو تسلیم کرتی ہے۔ یہ ریٹائر فوجی بری، فضائی اور بحری افواج میں بہترین پیشہ ورانہ خدمات انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ سعودی عرب اور قطر کو بھارتیوں کے بجائے پاکستانی محنت کشوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے چاہئیں تاکہ پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالا جا سکے۔ اسی طرح خلیجی ممالک کو چاہیے کہ وہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لیے بھی فراخدلانہ اقدامات کریں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: محمد علی درانی

پڑھیں:

غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار،حقان فیدان

استنبول (ویب ڈیسک)نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار نے استنبول میں غزہ کی صورتحال پر منعقدہ عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حقان فیدان سے ملاقات کی۔

اسحٰق ڈار نے ترکیہ کی جانب سے غزہ پر وزارتی اجلاس کے بروقت انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں مشترکہ عزم اور متفقہ آواز کو ایک بار پھر مضبوط انداز میں اجاگر کیا ہے اور تنازع کے حل کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اتفاقِ رائے کی تجدید کی ہے۔

دونوں رہنماؤں نے اس امر پر زور دیا کہ غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، خصوصاً جنگ بندی کے احترام، مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی افواج کے فوری انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی، اور غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔

نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور ترکیہ کے برادرانہ تعلقات کی مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، جو اب ایک کثیرالجہتی شراکت داری میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی اہمیت کے امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قدیم برادرانہ تعاون کو مزید گہرا اور متنوع بنایا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خوش آئند اور وقت کی اہم ضرورت ہے: امیرِ قطر
  • پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خوش آئند اور وقت کی اہم ضرورت قرار: امیرِ قطر
  • امیر قطر نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے کو خوش آئند اور بروقت قرار دیدیا
  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کے حق میں پنجاب اسمبلی سے متفقہ قرار داد منظور
  • تجارت اور معیشت کے استحکام کے لیے دوست ممالک کا تعاون حاصل ہے، محمد اورنگزیب
  • سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس کا سرکاری دورہ کریں گے
  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • روس، چین تعلقات میں پیش رفت: توانائی، ٹیکنالوجی اور خلائی تعاون کے متعدد معاہدے
  • غزہ امن معاہدے پر مکمل عمل درآمد ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار،حقان فیدان