سائنس دانوں نے چین اور جنوب مشرقی ایشیا میں ممکنہ طور پر دنیا کی قدیم ترین ممی دریافت کی ہیں۔ یہ دریافت اس حوالے سے غیر معمولی ہے کہ یہ ممی مصر میں ملنے والی 4,500 سال پرانی ممیوں سے بھی قدیم ہیں۔

یہ بھی پڑھیے مصر میں ماہر آثار قدیمہ نے 4 ہزار 300 سال پرانی ممی دریافت کرلی

تحقیق PNAS جریدے میں شائع ہوئی ہے جس میں چین، فلپائن، لاؤس، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور انڈونیشیا کے 11 آثار قدیمہ کی سائٹس سے تعلق رکھنے والی 54 قبل از زرعی دور (Pre-Neolithic) قبروں کا جائزہ لیا گیا۔ ان قبروں میں انسانی باقیات 4,000 سے 12,000 سال پرانی ہیں جن پر جلنے کے نشانات پائے گئے۔

تدفین اور ممی بنانے کا طریقہ

محققین کے مطابق یہ اجسام زیادہ تر ’جھکی ہوئی‘ یا ’بیٹھی ہوئی‘ حالت میں دفنائے گئے تھے اور ان پر واضح جلنے کے نشانات موجود ہیں۔ یہ شواہد بتاتے ہیں کہ تدفین سے قبل ان اجسام کو آگ کے دھوئیں میں خشک کیا گیا تھا تاکہ انہیں ممی کی شکل دی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے میکسکو میں دریافت ہونے والی پرُاسرار ممیاں معمہ کیوں بن گئیں؟

آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کی محققہ ہسیاؤ چون ہُنگ کا کہنا ہے کہ یہ عمل صرف جسم کو گلنے سے بچانے کے لیے نہیں تھا بلکہ اس کے پیچھے مذہبی، روحانی اور ثقافتی معانی بھی جڑے ہوئے تھے۔

مصر کی ممیوں سے فرق

روایتی ممیوں کے برعکس یہ اجسام کسی بند ڈبے یا تابوت میں محفوظ نہیں کیے گئے تھے، اسی لیے یہ زیادہ سے زیادہ چند دہائیوں یا صدیوں تک ہی محفوظ رہ سکے۔

جدید سائنسی تجزیہ

محققین نے ایکس رے ڈفریکشن (X-ray diffraction) ٹیکنالوجی استعمال کی جس سے ثابت ہوا کہ یہ ہڈیاں حرارت اور آگ کے براہِ راست اثر سے گزری تھیں۔

ہُنگ کے مطابق یہ کہنا مشکل ہے کہ یہ طریقہ جان بوجھ کر ایجاد کیا گیا یا پھر کسی مذہبی رسم کے دوران حادثاتی طور پر سامنے آیا۔ ممکن ہے کہ قدیم انسانوں نے پہلے گوشت کو دھوئیں سے محفوظ کرنے کا طریقہ دریافت کیا اور پھر اسے انسانی لاشوں پر آزمایا۔

پس منظر

اس دریافت سے قبل دنیا کی قدیم ترین ممی پیرو اور چلی میں ملی تھیں جن کی عمر تقریباً 7,000 سال پرانی بتائی گئی تھی۔ مگر اب چین اور جنوب مشرقی ایشیا میں دریافت شدہ یہ باقیات اس سے بھی زیادہ قدیم ہیں اور انسانی تاریخ میں ممی بنانے کے فن کی ابتدا کے بارے میں نئے سوالات کھڑے کرتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سال پرانی

پڑھیں:

مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال قدیم سونے کا کڑا غائب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قاہرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) مصر کی وزارتِ آثارِ قدیمہ نے کہا ہے کہ قاہرہ کے ایجپشن میوزیم کی ایک لیب سے 3 ہزار سال قدیم سونے کا کڑا غائب ہوگیا۔ وزارت کے مطابق یہ کڑا مصر کی اکیسویں سلطنت کے فرعون آمنموپ کے دورِ حکمرانی کا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ واضح نہیں کہ یہ کڑاکب آخری بار دیکھا گیا تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق حالیہ دنوں میں انوینٹری چیک کے دوران اس کی گمشدگی کا انکشاف ہوا تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔وزارت نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری شروع کردی گئی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • انسانی دماغ میں فاصلہ ناپنے کا نظام دریافت، یہ قدرتی گھڑی کیسے کام کرتی ہے؟
  • انسان کے مزاج کتنی اقسام کے، قدیم نظریہ کیا ہے؟
  • خسرہ کے دنیا میں دوبارہ پھیل جانے کا خطرہ سر اٹھانے لگا
  • ایشیا کپ: پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں، رنز اور چھکے کس کے؟
  • جنوب مشرقی ایشیا میں مصر سے بھی زیادہ پرانی ممیاں دریافت
  • ایشیا کپ: اوپننگ بیٹر صائم ایوب کا انوکھا کارنامہ
  • مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال قدیم سونے کا کڑا غائب
  • نارتھ کراچی میں گھر سے ایک ہفتہ پرانی لاش برآمد
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی