جاز اور نادر (این ٹی ایل) کا شراکت داری معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر) پاکستان کے سرکردہ ڈیجیٹل آپریٹر جاز نے نادرا ٹیکنالوجیز لمیٹڈ (این ٹی ایل) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔ این ٹی ایل، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کا تجارتی ونگ ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم میں سہولت، شمولیت، اور اعتماد کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے۔اس تعاون کے تحت، جاز اور این ٹی ایل کا مقصد شہریوں اور کاروباری اداروں کے لیے ضروری خدمات تک رسائی کے طریقہ کار کو آسان بنانا ہے، تاکہ مالی شمولیت اور ای گورنمنٹ سہولت کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ دونوں ادارے اپنی اپنی مہارتوں کو بروئے کار لا کر محفوظ، قابلِ رسائی اور قابلِ اعتماد حل تیار کریں گے، جو سماجی و اقتصادی مواقع پیدا کریں گے، زیادہ پاکستانیوں کو ڈیجیٹل معیشت میں شامل کریں گے، اور ملک کی پوزیشن کو علاقائی سطح پر ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے رہنما کے طور پر مضبوط کریں گے۔اس موقع پر جاز کے سی ای او عامر ابراہیم کا کہنا تھا کہ “نادرا ٹیکنالوجیز لمیٹڈ (این ٹی ایل) کے ساتھ یہ شراکت داری جاز کے سروس-کو وڑن کی عکاس ہے — جس کے تحت ہم محض کنیکٹیویٹی سے آگے بڑھ کر ایسے پلیٹ فارمز تشکیل دے رہے ہیں جو زندگیاں اور روزگار بہتر بناتے ہیں۔ جاز کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور این ٹی ایل کی مستند شناختی خدمات کو یکجا کر کے ہم سب پاکستانیوں کے لیے بنیادی خدمات اور ڈیجیٹل مالیاتی سہولیات تک جامع رسائی کی ایک مضبوط بنیاد رکھ رہے ہیں۔”
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خدمات اور وفاداری کا اعتراف، عمان کی جانب سے 45 افراد کو شہریت دینے کا شاہی فرمان جاری
سلطانِ عمان، سلطان ہیثم بن طارق نے شاہی فرمان کے تحت 45 افراد کو عمانی شہریت دینے کی منظوری دے دی۔
شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام سلطنتِ عمان کے سماجی اتحاد کو مضبوط بنانے اور اُن افراد کو سراہنے کے لیے ہے جنہوں نے ملک کے لیے گہری وابستگی، خدمات اور وفاداری کا مظاہرہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا: سیاحتی ویزے پر سیکیورٹی بانڈ رکھنے کا منصوبہ، کون سے ممالک متاثر ہوسکتے ہیں؟
واضح رہے کہ رواں سال فروری میں نئے عمانی نیشنلٹی قانونکا نفاذ عمل میں آیا، جس نے 2014 میں نافذ سابق قانون کی جگہ لی۔ نیا قانون 2 فروری 2025 سے مؤثر ہوا۔
عمانی قانون کے مطابق دوہری شہریت عام طور پر ممنوع ہے، سوائے اُن صورتوں کے جب سلطان خصوصی فرمان کے ذریعے اجازت دیں۔ آرٹیکل 23 کے تحت، اگر کوئی عمانی شہری غیر ملکی شہریت حاصل کرتا ہے تو وہ خودبخود عمانی شہریت سے محروم ہو جائے گا۔
شادی سے متعلق شقوں کے مطابق، اگر کوئی غیر ملکی مرد عمانی خاتون سے شادی کے ذریعے شہریت حاصل کرے اور شادی 5 سال کے اندر ختم ہو جائے، تو اس کی شہریت منسوخ کر دی جائے گی۔ تاہم، بچوں کی شہریت متاثر نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ: افغان شہریوں کو شہریت دینے سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل
اسی طرح اگر کوئی غیر ملکی خاتون عمانی مرد سے شادی کے ذریعے شہریت حاصل کرے اور بعد میں طلاق کے بعد کسی غیر عمانی سے شادی کرے تو اس کی عمانی شہریت دوسری شادی کی تاریخ سے ختم تصور کی جائے گی۔
آرٹیکل 26 کے مطابق، کوئی بھی شخص اگر سلطان یا سلطنت کی توہین کرے یا ایسی جماعتوں میں شامل ہو جو ملک کے مفادات کے خلاف نظریات رکھتی ہوں، تو اس کی شہریت واپس لی جا سکتی ہے۔
مزید یہ کہ اگر کوئی عمانی شہری کسی غیر ملکی حکومت میں ایسے عہدے پر فائز ہو جو عمان کے مفادات کے خلاف ہو، اور حکومتی انتباہ کے باوجود استعفیٰ نہ دے، تو اس کی شہریت بھی منسوخ کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب نے اوبر کے شریک بانی اور ریڈ سی گروپ کے سی ای او کو شہریت دے دی
آرٹیکل 27 کے تحت، ریاستی سلامتی کے خلاف جرم میں سزا یافتہ یا پانچ سال کے اندر متعدد سنگین جرائم میں ملوث افراد کی شہریت منسوخ کی جا سکتی ہے۔
قانون میں یہ بھی شامل ہے کہ جو افراد دو سال سے زائد عرصے تک عمان سے باہر رہیں اور ان کے پاس کوئی جائز وجہ نہ ہو، وہ بھی شہریت سے محروم ہو سکتے ہیں۔
یہ تمام اقدامات سلطنتِ عمان کی قومی سالمیت، وفاداری، اور ریاستی نظم کو مضبوط بنانے کے لیے کیے گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خدمات شہریت عمان قوانین