Jasarat News:
2025-11-04@04:42:15 GMT

بی آرٹی ریڈ لائن منصوبے پر کام مکمل طور پر روک دیا گیا

اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250920-01-3

 

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)3سال سے ،یونیورسٹی روڈ پر زیر تعمیر بس ریپڈ ٹرانسپورٹ (بی آر ٹی) ریڈ لائن منصوبے پر کام مکمل طور پر روک دیا گیا ہے، منصوبے میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں پر ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر انٹر نیشنل ڈونر نے فنڈ روکنے کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق فنڈز میں مالی بے ضابطگیوں اور بندر بانٹ کے باعث منصوبے کی شفافیت  پر سوال آٹھ گئے ہیں جس کے بعد ڈونر نے مزید رقم فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے۔سند ھ حکومت کی جانب سے ریڈ لائن منصوبے پر تعمیراتی کام بند ہونے کی وجوہات کو کراچی کی عوام سے پوشیدہ رکھی جارہی ہیں جبکہ عوام کو اصل صورتحال سے لاعلم رکھا جارہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ عوام کو حقیقت بتانے کے بجائے یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ منصوبہ محض عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔ منصوبہ مکمل نہ ہوا تو شہری مزید مشکلات کا شکار ہوں گے اور اگر فنڈز بحال نہ ہوئے تو منصوبے کی تکمیل ناممکن ہوجائے گی ،جس سے شہریوں کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، باوثوق زرائع کے مطابق شہر کے اس بڑے اور اہم منصوبے کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی فنڈنگ ایجنسی نے منصوبہ کے لئے رقم پیشگی فراہم کردی تھی تاکہ تعمیراتی کام بروقت اور شفاف انداز میں مکمل ہوسکے، مگر تین سال سے زاید عرصہ گزرنے کے باوجود منصوبہ تاحال نامکمل ہے اور عوام کو سفری سہولیات میسر نہیں آسکے ہیں۔ذرائع کے مطابق، خطیر فنڈز جو کہ منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے مختص کیے گئے تھے، بدانتظامی اور بندر بانٹ کی نذر ہوگیا ہے۔ اس بدعنوانی کے باعث نہ صرف منصوبے میں غیر معمولی تاخیر ہوئی بلکہ اس سے وابستہ امیدیں بھی دم توڑتی جارہی ہیں۔ذرائع کے مطابق یہ منصوبہ مکمل طور پر بین الاقوامی فنڈڈ فنڈڈ ہے اور سندھ حکومت نے کسی قسم کی مالی معاونت فراہم نہیں کی۔ ایک غیر ملکی ڈونر ایجنسی نے خطیر رقم قرض کی صورت میں دی تھی تاکہ کراچی کے شہریوں کو سفری سہولت فراہم کی جاسکے۔دوسری جانب میئر کراچی نے ریڈ لائن منصوبہ 2035 تک مکمل نہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ریڈ لائن منصوبے کے باعث شہر کی مصروف شاہراہوں یونیورسٹی روڈ سکڑ کر سروس روڈ بنی ہوئی ہے اور صبح و شام کے وقت یہاں ٹریفک جام معمول بن گیا ہے۔ شہر کے سب سے مصروف یونیورسٹی روڈ پر تعمیراتی کام روکنے کی وجہ سے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ ٹریفک جام معمول بن گیا ہے اور متبادل راستے ہیوی ٹریفک اور واٹر ہائیڈرنٹس کی وجہ سے بار بار ٹوٹ پھوٹ کا شکار رہتے ہیں۔شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ اس منصوبے میں ہونے والی تاخیر سے ٹریفک مسائل ماحولیاتی دباؤ اور شہری سہولتوں کی کمی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔واضح رہے کہ عالمی اداروں کی معاونت سے شروع ہونے والے اس منصوبے کے لیے فنڈز 2018 میں منظور ہوئے، لاگت ابتدائی طور پر 50 کروڑ ڈالر رکھی گئی تھی تاخیر سے منصوبے کی لاگت 103 ارب تک پہنچ گئی ہے۔تعمیراتی کام 2022 میں شروع ہوا اور ڈیڈلائن 2025 دی گئی تھی، مگر اب اس منصوبے پر کام مکمل طور پر روک دیا گیا ہے۔اس حوالے سے موقف جاننے کے لیے جسارت نے ٹرانس کراچی کے جنرل منیجر برائے منصوبہ بندی، انفرااسٹرکچر اور ترجمان سے متعدد بار رابط کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے رابط نہیں ہوسکا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: طور پر روک دیا گیا ریڈ لائن منصوبے تعمیراتی کام منصوبے کی کے مطابق ہے اور کے لیے گیا ہے

پڑھیں:

ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا

اجلاس میں سعودی عرب، قطر، امارات، انڈونیشیا، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے، یہ اجلاس جنگ بندی پر عملدرآمد اور انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے شہر استنبول میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج ہونے جا رہا ہے، اجلاس میں پاکستان سمیت 8 ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔ اجلاس میں سعودی عرب، قطر، امارات، انڈونیشیا، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے، یہ اجلاس جنگ بندی پر عملدرآمد اور انسانی امداد کی فراہمی کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی میں رکاوٹوں اور اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد کے وعدے پورے نہ کرنے کے معاملے پر بھی بات چیت ہوگی۔ ترجمان دفتر خارجہ  طاہر اندرابی کے مطابق پاکستان اور 7 عرب اسلامی ممالک غزہ امن معاہدے کی کوششوں میں شامل رہے ہیں، استنبول اجلاس میں پاکستان جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدرآمد پر زور دے گا۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان مقبوضہ فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ سے مکمل اسرائیلی انخلا کا مطالبہ کرے گا، پاکستان فلسطینیوں کے لیے بلا رکاوٹ انسانی امداد اور غزہ کی تعمیرِ نو پر زور دے گا، پاکستان آزاد، قابلِ بقا اور متصل فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت دہرائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس الشریف ہونا چاہیئے، پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت اور ان کی عزت و انصاف کی بحالی کے لیے پرعزم ہے۔ یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، اسرائیلی فوج کے ہاتھوں  گذشتہ ماہ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اب تک 236 فلسطینی شہید جبکہ 600 زخمی ہوچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مصروف ترین شاہراہ ایم اے جناح روڈ پر گرین لائن منصوبے پر سڑک کو اکھاڑنے کے بعد تعمیراتی کام روک دیا گیا
  • گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • وزیراعلیٰ نے تعاون کا یقین دلایا، گرین لائن فیز2 پر کام جلد شروع ہوگا، احسن اقبال
  • ترکیہ میں غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس آج، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلاکا مطالبہ کرےگا
  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • کراچی کے منصوبے شروع ہو جاتے‘ مکمل ہونے کا نام نہیں لیتے: حافظ نعیم
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • پیپلز پارٹی نااہلی اور کرپشن کا امتزاج، احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا۔ منعم ظفر خان
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ