سیلابی ریلا دادو میں تباہی مچانےکے بعد لاڑکانہ میں "سیہون بچاؤ بند" سے ٹکراگیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
سٹی42: سپر فلد سنڈھ میں مسلسل تباہی مچا رہا ہے۔ آج شب سندھو دریا کا سیلابی ریلا دادو میں تباہی مچانےکے بعد لاڑکانہ میں "سیہون بچاؤ بند" سے ٹکراگیا، سارے علاقہ میں درجنوں دیہات اور سڑکیں زیرِ آب آ گئے۔
سندھ کے ضلع دادو میں سیلاب سے متاثرہ دیہات کی تعداد 50 ہوگئی جبکہ دادو کی تحصیل میہڑ سے آنے والا سیلابی ریلا لاڑکانہ کے سیہون بچاؤ بند سے ٹکرا گیا ۔
سیلابی ریلا ٹکرانے سے 3 دیہات اور رابطہ سڑکيں زیرِ آب گئیں، کچےکے علاقے نئوں گوٹھ میں پانی داخل ہوگیا۔ بنیادی صحت مرکز بھی پانی میں ڈوب گیا۔
پاکستان نے کامن ویلتھ بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ میں سری لنکا کو شکست دیدی
نوشہرو فیروز میں بھی لوپ بند میں شگاف پڑ گیا جس کے باعث بکھری کے قریبی گاؤں زیرِ آب آگئے جبکہ اس حوالے سے سندھ کے وزیر آب پاشی جام خان شورو کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں بکھری کے قریب بند مکمل طور پر محفوظ ہے ، کہیں شگاف نہیں پڑ ا۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ سندھ میں سیلاب سے متاثرہ ایک لاکھ 85 ہزار 550 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کرچکے ہیں، متاثرہ افراد کے ساتھ ساتھ ان کی املاک اور مویشیوں کو بچانا بھی اولین ترجیح ہے۔
دہلی یونیوسٹی کا سٹوڈنٹ یونین الیکشن؛ آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم کا قبضہ ہو گیا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سیلابی ریلا
پڑھیں:
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہادارت: مقبول ملک، کشور مصطفیٰ
غزہ میں ہسپتال تباہی کے دہانے پر، ڈبلیو ایچ او کے سربراہعالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ نے آج جمعرات 18 ستمبر کو خبردار کیا کہ غزہ پٹی کے شمالی حصے میں اسرائیل کی زمینی فوجی کارروائی نے پہلے ہی سے دباؤ میں آئے ہوئے ہسپتالوں کو ’’تباہی کے دہانے‘‘ پر پہنچا دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے اس ادارے نے ’’ان غیر انسانی حالات کو ختم کرنے‘‘ کا مطالبہ کیا ہے۔(جاری ہے)
ٹیڈروس ادھانوم گیبریئسس نے ایکس پر لکھا، ’’شمالی غزہ میں فوجی مداخلت اور انخلا کے احکامات مزید لوگوں کو بے گھر کر رہے ہیں، جس سے صدمے سے دوچار خاندان ایک ایسے چھوٹے سے علاقے میں جانے پر مجبور ہو رہے ہیں، جو انسانی وقار کے لائق نہیں۔‘‘
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے مزید کہا، ’’پہلے ہی سے دباؤ میں آئے ہوئے ہسپتال تباہی کے دہانے پر ہیں کیونکہ بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیاں، رسائی کو روک رہی ہیں اور ڈبلیو ایچ او کی طرف سے زندگی بچانے والی امداد پہنچائے جانے کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔‘‘