ایشیا کپ: پاکستان کیخلاف میچ سے قبل بھارت کو بڑا دھچکا، اہم کھلاڑی انجرڈ
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں پاکستان کیخلاف میچ سے قبل بھارتی ٹیم کے اہم کھلاڑی انجری کا شکار ہوگئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق آل راؤنڈر اکشر پٹیل کی پاکستان کے خلاف میچ میں شرکت مشکوک دکھائی دے رہی ہے۔
میچ سے قبل پریس کانفرنس میں فیلڈنگ کوچ دلیپ کا کہنا تھا کہ ’وہ ابھی بلکل ٹھیک نظر آرہے ہیں، میں اس بارے میں بس یہی کہہ سکتا ہوں‘۔
واضح رہے کہ اکشر پٹیل گزشتہ روز عمان کے خلاف میچ میں فیلڈنگ کے دوران زخمی ہو گئے تھے۔
کل سپر فور مرحلے کا بڑا میچ پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت تاجکستان میں فضائی اڈے سے بے دخل، واحد غیر ملکی فوجی تنصیب چِھن گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوشنبے:۔ پاکستان اور چین سے بارہا منہ کی کھانے کے بعد بھارت کو اب خطے کے دیگر ممالک بھی آنکھیں دکھانا شروع ہو گئے۔ خطے کا ٹھیکیدار بننے کا شوق رکھنے والے بھارت سے تاجکستان نے عینی فضائی اڈے کا مکمل کنٹرول واپس لے لیا ہے۔ یہ اقدام روسی اور چینی دبا ﺅکے بعد عمل میں آیا، جس کے نتیجے میں بھارت اپنی واحد غیر ملکی فوجی تنصیب سے دو دہائیوں بعد بے دخل کر دیا گیا۔
عالمی دفاعی جریدوں کے مطابق اس فیصلے نے وسطی ایشیا میں بھارت کی پوزیشن کو شدید دھچکا پہنچایا۔ عینی ایئربیس بھارت کے لیے پاکستان اور افغانستان پر فضائی نگرانی کا ایک اہم مرکز تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ماسکو اور بیجنگ نے تاجکستان پر دبا ﺅڈال کر بھارت کے ساتھ لیز معاہدہ ختم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ روس کے 7000 سے زائد فوجی پہلے ہی تاجکستان میں تعینات ہیں جبکہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت ملک میں بھاری سرمایہ کاری اور فوجی تعاون بڑھا رکھا ہے۔
تاجکستان کا بھارت سے یہ فاصلہ، ماہرین کے مطابق، وسطی ایشیا میں روس اور چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بڑھتے اثرورسوخ کی علامت ہے۔ بھارت نے عینی ایئربیس پر 2002ءمیں 70سے 100ملین ڈالر کی لاگت سے سرمایہ کاری کی تھی۔
اس ایئربیس پر بھارتی فضائیہ کے Mi-17 ہیلی کاپٹرز اور Su-30 طیارے تعینات رہے۔ اب انخلا کے بعد بھارت وسطی ایشیا میں اپنی عسکری موجودگی سے محروم ہو گیا۔ نئی دہلی میں اپوزیشن جماعتوں نے اسے خارجہ پالیسی کی ناکامی قرار دیا ہے جبکہ دفاعی ماہرین کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک اسٹریٹجک ویک اپ کال ہے۔