صیہونی اپنے قیدیوں کو بھول جائیں، القسام کا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے ابتدا میں نیتن یاہو کے غزہ پر حملے کے منصوبے کی مخالفت کی، تاہم بعد میں کابینہ کے دباؤ پر حملے پر رضامندی ظاہر کی۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی تصاویر جاری کرتے ہوئے صہیونی دشمن پر واضح کیا ہے کہ غزہ پر حملہ کرکے انہیں اپنے قیدیوں کو زیادہ جلدی الوداع کہنا چاہیے۔ القسام نے ان قیدیوں کی الوداعی تصاویر شائع کرنے کے بعد اس بات پر زور دیا کہ جنگ بندی کو قبول کرنے میں نیتن یاہو کی ہچکچاہٹ اور ہٹ دھرمی اور غزہ پر حملہ کرنے اور زامیر (اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف) کا نتن یاہو کے حکم کے سامنے سر جھکانے کا فیصلہ ان (قیدیوں) کو موت سے دوچار کرے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے ابتدا میں نیتن یاہو کے غزہ پر حملے کے منصوبے کی مخالفت کی، تاہم بعد میں کابینہ کے دباؤ پر حملے پر رضامندی ظاہر کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پر حملے
پڑھیں:
امریکہ جزیرہ نما سیناء میں فوجی تشکیل کو کم کرنے کے لیے مصر پر دباؤ ڈالے، نتن یاہو
صیہونی حکام کا کہنا ہے کہ مصر نے جنگی طیاروں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے سینائی میں فوجی فضائی پٹی کو بڑھا دیا ہے، اور زیرزمین تنصیبات بھی تعمیر کی ہیں جن کے بارے میں اسرائیلی انٹیلی جنس کا خیال ہے کہ میزائلوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کی جانب سے جزیرہ نما سیناء میں فوجی انفراسٹرکچر میں اضافے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قاہرہ کو اس عمل کو جاری رکھنے سے روکنے کے لیے سفارتی دباؤ ڈالے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ مصر کی جانب سے سینا میں فوج کی تیاری دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کا ایک بڑا ایشو بن گئی ہے، خاص طور پر غزہ میں جنگ جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ پیر کو ہونے والی ملاقات کے دوران نیتن یاہو نے سیناء میں مصری سرگرمیوں کی فہرست امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو پیش کی۔ دو اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ مصر نے ان علاقوں میں فوجی انفراسٹرکچر بنایا ہے، جہاں معاہدے کے تحت صرف ہلکے ہتھیاروں کی اجازت ہے، جن میں سے کچھ کا جارحانہ استعمال ہو سکتا ہے۔
حکام نے بتایا کہ مصر نے جنگی طیاروں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے سینائی میں فوجی فضائی پٹی کو بڑھا دیا ہے، اور زیرزمین تنصیبات بھی تعمیر کی ہیں جن کے بارے میں اسرائیلی انٹیلی جنس کا خیال ہے کہ میزائلوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ تاہم اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مصر نے اصل میں ان تنصیبات میں میزائلوں کو ذخیرہ کیا تھا۔ ایک اور اسرائیلی اہلکار نے کہا ہے کہ مصر سینا میں جو کچھ کر رہا ہے وہ بہت سنگین ہے اور ہمیں گہری تشویش ہے۔ کچھ عرصہ قبل خبری ذرائع نے صحرائے سینا میں مصری دفاعی نظام کی تعیناتی کی اطلاع دی تھی۔ مصری فضائیہ خطے کی سب سے طاقتور فضائی افواج میں سے ایک ہے۔