اقوام متحدہ کی قرارداد کے بعد ایران کا ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
تہران: ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ اعلان ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کی جانب سے کیا گیا۔
روسی میڈیا کے مطابق یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے کی قرارداد مسترد کر دی۔
ایران کا مؤقف ہے کہ یورپی ممالک کی جانب سے نئی پابندیوں کے باعث اب آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون جاری رکھنا ممکن نہیں رہا۔
اگرچہ ایران نے تعاون ختم کرنے کا باضابطہ وقت نہیں بتایا، تاہم ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ خطے میں نئی کشیدگی کو جنم دے سکتا ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کے حق میں صرف 4 ممالک نے ووٹ دیا، جبکہ 9 ممالک نے مخالفت کی، جس کے بعد قرارداد منظور نہ ہو سکی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-23
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات ایرانی صدر نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران کہی جہاں انہوں نے ملک کی جوہری صنعت کے سینئر حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمارتوں اور فیکٹریوں کو تباہ کرنے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہم انہیں دوبارہ تعمیر کریں گے اور اس بار زیادہ طاقت کے ساتھ‘، ’ہمارا سارا جوہری پروگرام عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ہے یہ بیماریوں کے علاج اور عوام کی صحت کے لیے ہے‘۔ خیال رہے کہ جون میں امریکا نے ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جنہیں امریکا کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے جون میں امریکی حملوں سے تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو وہ ایران کے جوہری مراکز پر نئے حملوں کا حکم دیں گے۔