گٹر کی صفائی کے دوران 3 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
ویب ڈیسک:کراچی کے علاقے گارڈن عثمان آباد میں گٹر کی صفائی کے دوران 3 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ چوتھے شخص کی حالت تشویش ناک ہے۔
اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ صفائی کے لیے مین ہول میں اترنے والے شخص نے مدد کے لیے پکارا جس کے بعد اسے بچانے باپ اور دوسرا بیٹا گئے تاہم وہ بھی جان سے گئے۔
پولیس کے مطابق تینوں افراد کو بچانے کیلئے جانے والے شخص کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
جلد کے ٹیٹوز سے اکتا کر چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹوز بنوانے لگے
علاقہ مکین کے مطابق ڈوبنے والے تینوں افراد کو واٹر کارپوریشن نے صفائی کے لیے بلایا تھا، جو 15ہزار روپے کے عوض صفائی کیلئے گئے، واٹر کارپوریشن کی گاڑیوں میں رسیاں تک نہیں تھیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: صفائی کے
پڑھیں:
’یا علی‘ گانے والے معروف گلوکار اسکوبا ڈائیونگ کے دوران جان کی بازی ہارگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت کے معروف گلوکار اور موسیقار زوبین گرگ سنگاپور میں اسکوبا ڈائیونگ کے دوران انتقال کر گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ان کی عمر 52 سال تھی۔ زوبین گرگ نے بالی وڈ فلم گینگسٹر کے مشہور گانے “یا علی” سے غیر معمولی شہرت حاصل کی تھی، جو آج بھی ان کے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔ ان کی اچانک موت کی خبر نے شوبز انڈسٹری اور ان کے چاہنے والوں کو گہرے صدمے میں مبتلا کردیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق زوبین گرگ آج سنگاپور میں نارتھ ایسٹ فیسٹیول میں پرفارم کرنے والے تھے۔ لیکن بدقسمتی سے ڈائیونگ کے دوران انہیں سانس لینے میں دشواری پیش آئی۔ فوری طور پر ریسکیو ٹیم نے انہیں پانی سے نکال کر سی پی آر دیا اور اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں آئی سی یو میں داخل کیا۔ تاہم تمام کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہوسکے۔
نارتھ ایسٹ فیسٹیول کے منتظمین نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ زوبین کے اچانک انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ سانحہ ڈائیونگ کے دوران پیش آیا اور تمام تر طبی امداد کے باوجود ان کی جان نہ بچائی جاسکی۔ یہ خبر سن کر ان کے مداحوں میں شدید غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔
زوبین گرگ نے اپنے کیرئیر میں کئی مقبول نغمے دیے۔ فلم کرش 3 کا گانا “دل تو ہی بتا” اور فلم پیار کے سائیڈ ایفیکٹس کا گانا “جانے کیا چاہے من” بھی ان کی پہچان بنے۔ وہ نہ صرف ہندی بلکہ آسام، بنگالی، نیپالی اور کئی دیگر زبانوں میں بھی گاتے رہے۔ موسیقی سے ان کی محبت اور ان کی آواز کی جادوئی کشش نے انہیں بھارتی موسیقی کا ایک منفرد ستارہ بنا دیا، جو اب ہمیشہ کے لیے مداحوں کی یادوں میں زندہ رہیں گے۔