محصور غزہ سے غیرقانونی اسرائیلی بستیوں پر کامیاب راکٹ حملے
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
تقریباً 2 سال کی وحشیانہ اسرائیلی جنگ کے بعد بھی فلسطینی مزاحمت کیجانب سے غزہ کے اردگرد واقع غیرقانونی اسرائیلی بستیوں پر راکٹ حملوں کا سلسلہ جاری ہے اسلام ٹائمز۔فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی سے، مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے جنوب مغرب میں واقع غیرقانونی یہودی بستیوں؛ اشدود اور عسقلان کی جانب کم از کم 3 راکٹ فائر کئے گئے ہیں۔ اس بارے غاصب صیہونیوں کی جانب سے شائع شدہ تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ فائر کرده راکٹوں میں سے کم از کم ایک، اسرائیلی دفاعی نظام سے کامیابی کے ساتھ گزر کر اشدود کے قریب واقع "نیتسان" نامی علاقے کے ساتھ جا ٹکرایا ہے۔ اس بارے اسرائیلی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ یہ راکٹ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیا کیمپ سے فائر کئے گئے تھے۔
۔
ادھر، اس حملے کے فورا بعد جاری ہونے والے اپنے بیان میں اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ مذکورہ راکٹ اشدود کے قریب ایک کھلے علاقے میں گرا ہے۔
۔
واضح رہے کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں انجام پایا ہے کہ جب مکمل طور پر محصور غزہ کی پٹی پر، تقریباً 2 سال سے غاصب و سفاک صیہونی رژیم کے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنی ہوئی ہے جبکہ وحشیانہ اسرائیلی حملوں، وسیع زمینی کارروائیوں اور شدید محاصرے کے باوجود بھی غزہ کی پٹی سے غیرقانونی اسرائیلی آبادیوں و یہودی بستیوں پر پراکندہ راکٹ و مارٹر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غزہ کی پٹی
پڑھیں:
غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قابض اسرائیلی آبادکاروں اور فوج کی فائرنگ سے مقبوضہ مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے، 19 سالہ احمد ربحی الاَطرش کو الخلیل (ہیبرون) کے شمالی داخلی مقام پر ایک غیر قانونی اسرائیلی آبادکار نے سر میں گولی مار کر شہید کیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق عینی شاہدین کاکہنا ہےکہ فائرنگ کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے ریڈ کریسنٹ کے طبی عملے کو زخمی نوجوان تک پہنچنے سے روک دیا، جس کے باعث وہ شدید خون بہنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا بعدازاں اس کی میت اہلخانہ کی شناخت کے بعد قبضے میں لے لی گئی۔
ایک اور واقعے میں فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ 17 سالہ جمیل عاطف حنّانی گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران بیت فُریق (مشرقی نابلس) میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا تھا جو صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں شہید ہوگیا۔
فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے مطابق نوجوان کو سینے میں براہِ راست گولی ماری گئی تھی اور اُسے رافیدیہ گورنمنٹ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
واضح رہےکہ اکتوبر 2023 سے مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، اس عرصے کے دوران 1,063 فلسطینی شہید اور 10,300 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) نے جولائی میں اپنے تاریخی فیصلے میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تمام یہودی بستیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔