جو جہاد کرنا چاہتا ہے پاک فوج جوائن کرلے، طاہر اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
لاہور میں نیوز کانفرنس میں پی یو سی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ جہاد اور فساد میں فرق ہے، انسانیت کا قتل جہاد میں نہیں، امام بارگاہوں، مساجد، چرچز اور فوج و عوام پر حملے جہاد نہیں۔ افغانستان ہمارا بھائی ہے، بہت قربانیاں دی ہیں، پندرہ لاکھ افغانی ابھی بھی ہیں، افغان سرزمین سے اگر ہم پر حملہ ہو تو شکوہ کرنا بھی جائز نہیں ہے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہراشرفی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کا دفاعی معاہدہ پوری دنیا میں امن کا ضامن بنے گا، امن غزہ، کشمیر اور فلسطین والوں کو حق دینے سے ملے گا، پاکستان پر حملہ سعودی عرب پر جبکہ سعودی عرب پر حملہ پاکستان پر حملہ سمجھا جائیگا۔ انہوں ںے کہا کہ ہماری افواج شہادت کیلئے بارڈرز پر فرائض انجام دے رہی ہیں، آج فلسطینیوں کی آواز سعودی عرب اور پاکستان ہے، حکومت اور قوم کی جانب سے فلسطینیوں کیلئے امداد کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور وفاقی وزیر خارجہ فلسطین کانفرنس سے خطاب کریں گے، آج عالمی یوم امن ہے، کچھ لوگوں کو معاہدے سے تکلیف ہو رہی ہے، تکلیف یہ ہے کہ آج امت مسلمہ ایک ہو رہی ہے۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ عوام سے درخواست ہے کہ وہ صبح شام فوج اور ملک کیلئے دعا کریں، فوج پر انگلیاں اٹھانے والے یہ بتائیں اگر مئی میں فوج نہ ہوتی تو کیا ہوتا، انڈیا اور اسرائیل ملکر حملے کر کر رہے تھے۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے کہا کہ اس وقت دنیا میں سب سے بڑا مذاق مودی بنا ہوا ہے، ٹرمپ روز بات کرتا ہے، دفاعی طور پر پاکستان مضبوط ملک بن چکا ہے، داخلی طور پر بھی بننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر کوئی جہاد کرنا چاہتا ہے تو فوج جوائن کر لے، جہاد اور فساد میں فرق ہے، انسانیت کا قتل جہاد میں نہیں، امام بارگاہوں، مساجد، چرچز اور فوج و عوام پر حملے جہاد نہیں۔ حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ افغانستان ہمارا بھائی ہے، بہت قربانیاں دی ہیں، پندرہ لاکھ افغانی ابھی بھی ہیں، افغان سرزمین سے اگر ہم پر حملہ ہو تو شکوہ کرنا بھی جائز نہیں ہے کیا،افغان حکومت اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال ہونے سے روکے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے 27 ویں آئینی ترمیم وفاق کےلئے خطرہ،پارلیمنٹ پر حملہ قراردے دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیئر مین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے 27ویں آئینی ترمیم کو وفاق کےلیے خطرہ اور پارلیمنٹ پر حملہ قرار دیا ہے۔حکومت ایسی ترمیم نہ لائے جس سے عدلیہ مزید تقسیم ہوجائے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آئین میں ترمیم کرنا ایک سنجیدہ معاملہ ہے، پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق، صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے۔یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم متفقہ طور پر منظور کی گئی، جس پر لوگوں نے خوشیاں منائیں، 26ویں ترمیم میں 4 شقوں پر ہمیں شدید اعتراض ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کو آج تک کسی نے نہیں چھیڑا، آپ اب پورے وفاق کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم میں یقین دہانی کرائی گئی کہ این ایف سی میں حصہ گزشتہ سے کم نہیں ہوگی، کچھ لوگوں کو اختیارات دینے سے وفاق خطرے میں پڑ جائے گا۔