Islam Times:
2025-11-05@20:56:59 GMT

نتین یاہو نے شام کیساتھ مذاکرات میں پیشرفت کی خبر دیدی

اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT

نتین یاہو نے شام کیساتھ مذاکرات میں پیشرفت کی خبر دیدی

اپنے ایک انٹرویو می ابو محمد الجولانی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ معاہدے کا مطلب، صیہونی رژیم کے ساتھ تعلقات کی بحالی یا "ابراہیم معاہدے" میں شمولیت نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج کابینہ اجلاس کے دوران صیہونی وزیراعظم "نیتن یاہو" نے کہا کہ تل ابیب اور دمشق کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے، تاہم ابھی حتمی معاہدے پر دستخط کے لئے حالات سازگار نہیں۔ نتین یاہو کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب شام پر قابض باغیوں کے سربراہ "ابو محمد الجولانی" نے حال ہی میں اسی نوعیت کے خیالات کا اظہار کیا۔ ابو محمد الجولانی نے گزشتہ روز ایک ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے امکان ظاہر کیا کہ مستقبل قریب میں اسرائیل کے ساتھ کوئی معاہدہ طے پا سکتا ہے۔ البتہ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل کے ساتھ معاہدے کا مطلب، صیہونی رژیم کے ساتھ تعلقات کی بحالی یا "ابراہیم معاہدے" میں شمولیت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ شام پر قابض باغیوں نے اس ملک میں اقتدار سنبھالنے کے چند ماہ بعد ہی اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا۔

دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات، اپریل 2025ء کے وسط سے شروع ہوئے۔ اسی تناظر میں ابو محمد الجولانی نے 13 اپریل کو متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے کے دوران ابوظہبی میں اسرائیلی حکام سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات اماراتی ثالث کے ذریعے ہوئی، جس نے دمشق اور تل ابیب کے درمیان بالواسطہ بات چیت کی راہ ہموار کی۔ بعد ازاں، 7 مئی 2025ء کو ابو محمد الجولانی نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے آغاز کی تصدیق کی اور کہا کہ یہ مذاکرات ثالثوں کے ذریعے ہو رہے ہیں، جن کا مقصد کشیدگی میں کمی لانا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اب تک ان مذاکرات میں سیکورٹی امور اور 1974ء میں متعین ہونے والی مقبوضہ گولان ہائٹس پر بات چیت جاری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ابو محمد الجولانی اسرائیل کے ساتھ

پڑھیں:

سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اشارہ دیا ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوسکتا ہے۔

امریکی ٹی وی پروگرام “60 منٹس” میں گفتگو کے دوران اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اس معاہدے میں شامل ہونے پر آمادہ ہوگا؟ اس پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی عرب بالآخر ابراہیمی معاہدے کا حصہ بن جائے گا۔ ان کے بقول، “ہم کوئی نہ کوئی راستہ ضرور نکال لیں گے۔”

دو ریاستی حل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ یہ معاملہ “اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔”

ادھر وائٹ ہاؤس کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو امریکہ کا دورہ کریں گے، جہاں ان کی صدر ٹرمپ سے ملاقات طے ہے۔ دونوں رہنما دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورت حال اور ممکنہ ابراہیمی معاہدے پر بات چیت کریں گے۔

امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ سعودی عرب پر اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ یاد رہے کہ 2020 میں طے پانے والے ابراہیمی معاہدوں کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • پاک،افغان مذاکرات میں عدم پیشرفت وقت کا ضیائع ہے، خواجہ آصف
  • بلاول کا حق ہے وہ اظہار رائے کرسکتے ہیں، خواجہ آصف
  • بھارت اسرائیل دفاعی تعاون معاہدہ طے، نیتن یاہو دسمبر میں دہلی پہنچیں گے
  • انجینیئر محمد علی مرزا کی ضمانت کے کیس میں پیشرفت، عدالت نے اہم حکم جاری کردیا
  • لبنان کیلئے نیتن یاہو کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ کا دعویٰ
  • سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے: ٹرمپ
  • اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کے بل کی حمایت
  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا وہاں مداخلت کرونگا، ٹرمپ