data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250922-11-9
کوئٹہ(این این آئی)گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ یونیورسٹی آف بلوچستان میں بعض غیرضروری ڈپارٹمنٹس کو ختم کرنا اور مارکیٹ کی ضرورت اور روزگار کے امکانات سے منسلک مضامین کا متعارف کرانا ایک قابل ستائش اور بصیرت عمل ہے۔ کافی سوچ بچار اور باہمی مشاورت کے بعد دیگر پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کیلئے بھی ہم متعدد قابل تقلید مثال قائم کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں.
اسی طرح ایک ہی یونیورسٹی میں دو متعلقہ ڈپارٹمنٹس جیسے جیوفزکس کو جیالوجی، سیسمولوجی (Seismology) کو فزکس، رینیوبل انرجی کو اینوائرمنٹل سائنسز، انتھروپولوجی (Anthropology) کو سوشیالوجی اور کامرس کو انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز میں ضم کرنا بذات خود دانشمندانہ فیصلے ہیں- اس کے برعکس ان ضروری مضامین جیسے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) وغیرہ کا یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی بار ڈپارٹمنٹ کا آغاز موجودہ تقاضوں اور ابھرتی ہوئی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کی ایک انوکھی مثال ہے. ایسے انقلابی اقدامات ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کو مؤثر طریقے سے کامیاب اور محفوظ بناتے ہیں۔
گورنر مندوخیل یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر ڈاکٹر ظہور بازئی اور ان کی پوری ٹیم کی کارکردگی اور وڑن کو سراہتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ عصرحاضر کے تقاضوں اور یونیورسٹی کے مفاد میں اٹھائے گئے اقدامات سے وسائل کے استعمال میں بہتری آئیگی اور تعلیم کے شعبے کی بنیاد مضبوط ہوگی۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ آجکل اسٹوڈنٹس بھی فیوچر ویلیو اور روزگار کے مواقع پر مبنی کورسز کا انتخاب کرتے ہیں تاہم ہماری یونیورسٹیوں اور ان کے کیمپسز میں ایک تلخ حقیقت موجود ہے کہ بعض ڈپارٹمنٹس میں اساتذہ کی تعداد طلبا سے زیادہ ہے۔ یہ وسائل کے ضیاع کا باعث ہے۔ گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ موجودہ حکومت مادری زبانوں کی ترقی و ترویج کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے، مادری زبانیں ہماری قومی پہچان ہیں. ان کی حقانیت ماں کی لازوال ممتا کی وجہ سے قائم ہے اور مادری زبان ایک نسل سے دوسری نسل کو وراثت کی منتقلی کا طویل سلسلہ ہے، لیکن پچھلے کئی برس سے کالجز میں بی ایس کورسز شروع کرانے کے بعد یونیورسٹی آف بلوچستان کے لینگویج ڈپارٹمنٹس اردو، بلوچی، پشتو، براہوی اور فارسی میں طلبا کی تعداد کم ہو چکی ہے لہٰذا ہم تمام لینگویجز کیلئے ایک مشترکہ ” انسٹیٹیوٹ آف لینگویسٹک ” بنا رہے ہیں اس یقین کے ساتھ کہ یہ تمام لینگویجز کے درمیان روابط بڑھانے کا معتبر وسیلہ بھی بنے گا۔ گورنر مندوخیل نے کہا کہ ہم من حیث القوم ترقی اور ارتقا کے سفر میں دنیا کی دیگر ترقی یافتہ اقوام کے مقابلے میں پیچھے رہ چکے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ:
یونیورسٹی ا ف بلوچستان
مندوخیل نے کہا کہ
پڑھیں:
آکسفورڈ یونیورسٹی نے طلبا کو چیٹ جی پی ٹی تک مفت رسائی دیدی
آکسفورڈ یونیورسٹی نے اپنے طلبا میں چیٹ جی پی ٹی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے لیے اے آئی پلیٹ فارم تک مفت رسائی دے دی۔ برطانیہ کی تاریخی یونیورسٹی اس اقدام کے بعد طلبا کو چیٹ جی پی ٹی تک مفت میں رسائی دینے والی پہلی یونیورسٹی بن گئی۔
ذرائع کے مطابق تمام طلبا اور اسٹاف کو چیٹ جی پی ٹی ای ڈی یو (خاص ورژن جو تعلیمی اداروں کے لیے بنایا گیا جس میں ڈیٹا کے استعمال کے حوالے سے سخت ضوابط طے کیے گئے ہیں) سسٹم تک رسائی دی جائے گی۔
چیٹ جی پی ٹی کی لانچ اور مقبولیت کے بعد تعلیم کے شعبے میں اس پلیٹ فارم کو نقل کے لیے استعمال کیے جانے کے امکانات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کی پرو وائس چانسلر فار ڈیجیٹل این ٹریفتن کا کہنا تھا کہ اسٹاف اور طلبا کی ایک بڑی تعداد پہلےہی جنریٹیو اے آئی کا استعمال کر رہی ہے۔ یونیورسٹی اس سہولت کو ایک محفوظ ماحول میں ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔