سلمان خان صحت کے مسائل کا شکار، لداخ شوٹنگ میں زخمی ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
بالی ووڈ کے سپر اسٹار سلمان خان لداخ میں فلم کی شوٹنگ کے دوران صحت کے مسائل کا شکار ہوگئے اور فوری آرام کے لیے ممبئی لوٹ آئے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق سلمان خان اپنی نئی فلم ’’بیٹل آف گالوان‘‘ کے پہلے شیڈول میں حصہ لینے کے لیے لداخ میں موجود تھے، جہاں تقریباً 45 دن تک فلم کے مناظر حقیقی مقامات پر عکس بند کیے گئے۔ یہ شیڈول نہایت کٹھن حالات میں مکمل کیا گیا۔
انتہائی سرد موسم، برفیلے پہاڑوں اور کم آکسیجن کی فضا میں سلمان خان نے شوٹنگ جاری رکھی۔ تاہم سخت ماحول اور دباؤ کے باعث وہ کمزوری اور شدید تھکن کا شکار ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق وہ معمولی طور پر زخمی بھی ہوئے، جس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ اگلے مرحلے سے قبل کچھ دن کا آرام ضروری ہے۔
59 سالہ اداکار اب ممبئی میں مختصر وقفے کے بعد دوبارہ شوٹنگ شروع کریں گے۔ اگلے ہفتے سے فلم کے دوسرے شیڈول پر کام شروع ہونے جا رہا ہے جس میں بھاری ایکشن مناظر کے ساتھ ساتھ کئی جذباتی مناظر بھی شامل ہوں گے۔ پروڈکشن ٹیم کے مطابق یہی حصہ فلم کی کہانی کا سب سے اہم موڑ ثابت ہوگا۔
فلم کے ہدایتکار اپوروا لکھیا ہیں اور کہانی 2020 کے گالوان ویلی تصادم پر مبنی ہے، جہاں بھارتی اور چینی فوجیوں کے درمیان سخت جھڑپ ہوئی تھی۔ اس حساس موضوع پر بننے والی فلم کو پہلے دن سے ہی توجہ کا مرکز سمجھا جا رہا ہے۔
ریلیز کی تاریخ کے بارے میں باضابطہ اعلان تاحال سامنے نہیں آیا، تاہم فلمی حلقوں میں یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ پروڈکشن ٹیم جلد ہی اس حوالے سے مداحوں کو خوشخبری سنائے گی۔ سلمان خان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ چند دن آرام کے بعد بھرپور توانائی کے ساتھ دوبارہ سیٹ پر واپسی کریں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں مزاحمت میں شدت
ذرائع کے مطابق ضلع اودھمپور میں بھارتی فوج اور کشمیری مزاحمت کاروں کے درمیان جھڑپ میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع اودھمپور میں بھارتی فوج اور کشمیری مزاحمت کاروں کے درمیان جھڑپ میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والا اہلکار لانس حوالدار بلدیو چاند تھا۔ رپورٹس کے مطابق حالیہ ہفتوں میں مزاحمت میں تیزی آئی ہے۔ اگست میں کلگام کے علاقے میں ہونے والی جھڑپ کے دوران بھی تین بھارتی فوجی مارے گئے اور 14 شدید زخمی ہوئے تھے۔ اس سے قبل پونچھ، بانڈی پورہ، کپواڑہ، اڑی اور کشتواڑ میں بھی ایسے ہی واقعات پیش آ چکے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق صرف پہلگام واقعے کے بعد سرکاری اعداد و شمار میں اب تک کم از کم 11 بھارتی فوجی ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف قابض افواج کی کارروائیوں میں درجنوں کشمیری شہید یا زخمی ہو چکے ہیں۔ مزید برآں، بھارتی فوج نے وادی بھر میں سرچ آپریشن اور کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے، جس کے دوران 3190 کشمیریوں کو گرفتار، 81 گھروں کو مسمار اور 44 نوجوانوں کو مبینہ جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے عوامی احتجاج اور مسلح مزاحمت اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت لاکھوں فوجی تعینات کرنے کے باوجود کشمیری عوام کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام ہے۔