شرجیل میمن نے جام صادق پل کی تکمیل کی حتمی تاریخ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
کراچی:
سندھ کے سینیئر وزیر شرجيل انعام ميمن نے کراچی میں جام صادق پل کا دورہ کیا اور پل کی تعمیر سے متعلق حتمی تاریخ بھی بتائی۔
سینیئر وزیر نے يلو لائن بی آر ٹی منصوبے کے ترقیاتی کاموں کا بھی جائزہ لیا۔ انجنیئرز، کنسلٹنٹس اور دیگر حکام نے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کو منصوبے کی پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ جام صادق پر اب آخری مراحل میں ہے اور ایک ہفتے میں مکمل کر لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کو سہولیات دے رہی ہے اور ٹرانسپورٹ کے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے، ڈبل ڈیکر بسیں بھی جلد کراچی پہنچ جائیں گی۔
گندم کی قلت سے وفاق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا پیپلز پارٹی، ن لیگ کی اتحادی نہیں ہے صرف ساتھ دیتے ہیں لیکن وفاقی حکومت کو گندم کی قلت کے حوالے سے خود کو عقل کل نہیں سمجھنا چاہیے۔
سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، یلو لائن بی آر ٹی کے پی ڈی بھی سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کے ہمراہ تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم جو بھی منظور کرے گا پاکستان کی سیاسی تاریخ سے اُسکا نام مٹ جائے گا، مشتاق غنی
خیبرپختونخوا اسمبلی کے سابق اسپیکر مشتاق غنی نے کہنا ہےکہ27 ویں ترمیم کو جو پارٹی منظور کرے گی پاکستان کی سیاسی تاریخ میں انکا نام مٹ جائے گا۔
اڈیالہ جیل کے قریب داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر کے پی کے مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا سے جوں ہی ہم پنجاب میں داخل ہوتے ہیں تو پنجاب میں سلوک ہوتا دیکھ لیں ہائیکورٹ کے احکامات کے باوجود ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے سے روکا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز آپ بھی ایک صوبے کی وزیر اعلیٰ ہیں اور سہیل آفریدی بھی کے پی کے کا وزیر اعلیٰ ہیں، خدا نہ کرے کے برا وقت آئے کے پی کے کو اور یہ لوگ وہاں قید ہوں اور ہم مریم نواز کو اٹک پل پر روک لیں لیکن ہم کبھی ایسا نہیں کریں گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عزت کے ساتھ استقبال کریں گئے اور انہیں ان کے پیاروں سے ملنے دیں گے، آٹھ فروری سے آج تک بانی پی ٹی آئی سے میری ملاقات نہیں ہونے دی گئی۔
مشتاق غنی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ہمارا لیڈر ہے خوابوں میں ہی ہماری ملاقاتیں ہوتی ہیں ستائیسویں ترمیم کو جو پارٹی منظور کرے گئی پاکستان کی سیاسی تاریخ میں انکا نام مت جائے گا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کواعتماد میں لینا ضروری ہے اپوزیشن پہلے بھی باہر تھی وزیر اعلیٰ کے پی کے کا اڈیالہ جیل بار بار آرہے ہیں عدالت کے احکامات کے باوجود پھرملاقات نہیں ہونے دی گئی۔