نوشہرہ: نجی انٹر نیٹ کمپنی کے 3 ملازمین کو گاڑی سمیت اغوا کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
نوشہرہ پولیس نے کہا ہے کہ نظام پور کے علاقہ حصار تنگ کاہی سے نجی انٹر نیٹ کمپنی کے 3 ملازمین کو گاڑی سمیت اغوا کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مغوی 132 کے وی ٹاور کیلئے سروے کر رہے تھے، واقعے کا مقدمہ تھانہ نظام پور میں درج کرلیا گیا۔
پولیس نے کہا کہ مغویوں کی رہائی کیلئے مبینہ طور پر 50 لاکھ روپے تاوان طلب کیا گیا ہے، مغوی اہلکاروں کا تعلق کرک سے ہے، تلاش شروع کر دی گئی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر کو بیٹے سمیت قتل کردیاگیا
بلوچستان کے پرامن سیاحتی مقام زیارت سے اغوا کیے گئے اسسٹنٹ کمشنر افضل باقی اور ان کے کمسن بیٹے مستنصر بلال کو درندہ صفت اغوا کاروں نے 42 دن کی اذیت ناک قید کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا۔ اس افسوسناک خبر نے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کو سوگوار کر دیا ۔
لاشیں ہرنائی کے پہاڑی علاقے سے برآمد
لیویز حکام کے مطابق، ضلع ہرنائی کے علاقے زرد آلو سے دو لاشیں ملنے کی اطلاع ملی، جس پر فورسز فوری طور پر موقع پر پہنچیں۔ لاشوں کی شناخت مغوی اسسٹنٹ کمشنر زیارت افضل باقی اور ان کے بیٹے مستنصر بلال کے طور پر ہوئی۔
ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے مطابق، دونوں کو انتہائی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں سر پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔ لاشیں ویرانے میں پھینک کر قاتل فرار ہو گئے۔
ایک پکنک، جو ہمیشہ کے لیے یادگار بن گئی
یاد رہے کہ یہ المناک واقعہ 10 اگست کو اس وقت پیش آیا جب اسسٹنٹ کمشنر افضل باقی اپنے خاندان اور سیکیورٹی گارڈز کے ہمراہ زیارت کے علاقے زیزری میں پکنک منا رہے تھے۔ اس دوران قریبی پہاڑوں سے درجن بھر سے زائد مسلح افراد نے اچانک حملہ کر کے محافظوں سے اسلحہ چھینا، گاڑی کو نذرِ آتش کیا اور افضل باقی و ان کے بیٹے کو اغوا کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔