لانڈھی سے 5 روز قبل اغوا کیے گئے کمسن لڑکے کی بوری میں بند چند روز پرانی لاش مل گئی، مقتول 18 ستمبر کو لاپتہ ہوا تھا جس کے اغوا کا مقدمہ لانڈھی تھانے میں درج ہے۔

تفصیلات کے مطابق لانڈھی کے علاقے 36 بی لال مزار گندی گلی میں قائم کچرا کنڈی سے بوری بند لاش کی اطلاع پر پولیس اور چھیپا کے رضا کار موقع پر پہنچ گئے اس دوران پولیس نے لاش کو چیک کیا تو اس میں سے کمسن لڑکے کی تعفن زدہ لاش ملی جو کہ چند روز پرانی بتائی گئی۔

 لانڈھی پولیس نے فوری طور پر کرائم سین یونٹ کو طلب کر کے شواہد حاصل کرنے کے بعد مقتول کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منقتل کیا جہاں شناخت 7 سالہ سعد ولد سلمان کے نام سے ہوئی۔

 اس حوالے سے ایس ایچ او لانڈھی رضوان پٹیل نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 7 سالہ سعد علی ولد سلمان علی کے نام سے کی جو کہ 18 ستمبر کو لانڈھی بی ایریا گوشت مارکیٹ لال مزار کے قریب سے لاپتہ ہوا تھا تاہم پولیس نے مغوی سعد علی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 581 سال 2025 بجرم دفعہ 364 اے کے تحت درج کیا تھا اور بچے کی تلاش کے لیے مغوی کی تصویر کے ساتھ پمفلٹ بھی چھپوایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ لاش کے معائنے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی وجہ موت کے تعین سمیت دیگر حوالے سے معلوم ہو سکے گا۔ رضوان پٹیل نے مزید بتایا کہ مغوی کے والد کا کہنا تھا کہ ہماری تو کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے، لاش ملنے کی اطلاع پر مغوی کے گھر میں کہرام مچ گیا خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں جبکہ علاقہ مکینوں کی  بڑی تعداد ان کے گھر جمع ہوئی اور واقعے پر اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سعد علی کے اغوا اور اس کے بے رحمانہ قتل میں ملوث سفاک قاتلوں کا سراغ لگا کر انھیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

علاقہ مکینوں نے پولیس پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 5 روز میں رپورٹ درج ہونے کے باوجود کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

مغوی اسسٹنٹ کمشنر زیارت اوران کا بیٹا اغوا کاروں کے ہاتھو ں قتل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

زیارت : بلوچستان میں زیارت کے مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو اغوا کاروں نے قتل کردیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے زیارت سے 2 ماہ قبل اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) محمد افضل اور ان کے بیٹے کو اغوا کاروں نے قتل کر دیا ہے۔

لیویز کے مطابق، اے سی محمد افضل اور ان کے بیٹے کو دو ماہ قبل زیارت کے علاقے زیزری سے نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا۔ اغوا کاروں نے حال ہی میں ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی جس میں مغوی اپنی رہائی کے لیے اغوا کاروں کے مطالبات پورے کرنے کی اپیل کر رہے تھے۔

ڈپٹی کمشنر زیارت ذکا اللہ نے بتایا تھا کہ اے سی اور بیٹے کو 10 اگست کے روز دہشت گردوں نے اغوا کیا، ملزمان کی نشاندہی اور معلومات دینے والوں کیلیے پانچ کروڑ روپے کے انعام کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔

دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے مغوی اسٹنٹ کمشنر زیارت محمد افضل اور بیٹے کو شہید کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے انہیں شہید قرار دیتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، 5 روز سے لاپتہ بچے کی بوری بند لاش کچرا کنڈی سے مل گئی
  • سندھ: کشمور کے کچے میں آپریشن، مغوی کانسٹیبل بازیاب، 3 ڈاکو ہلاک، 9 زخمی
  • کچے میں آپریشن، 6 مغوی بازیاب، پناہ گاہیں نذر آتش، 3 ڈاکو کندھ کوٹ میں ہلاک
  • مغوی اسسٹنٹ کمشنر زیارت اوران کا بیٹا اغوا کاروں کے ہاتھو ں قتل
  • مغوی اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا کاروں کے ہاتھوں قتل
  • مغوی اسسٹنٹ کمشنر زیارت اور بیٹے کو اغوا کاروں نے قتل کردیا
  • اسلام آباد میں بچوں کا مبینہ اغوا: بااثر شخصیات کے دباؤ پر پولیس کی کارروائی، کل ہائیکورٹ میں سماعت
  • کراچی: کورنگی میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
  • کراچی، 15 سالہ لڑکی کا مبینہ اغوا، گرفتار ملزم سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج