عالمی بینک کی غربت سے متعلق حیران کن رپورٹ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
سٹی 42: عالمی بینک کی غربت سے متعلق رپورٹ شائع ہوگئی ۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020 کے بعد پاکستان میں غربت کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے ،کورونا ، سیلاب اور معاشی بد حالی کے باعث غربت میں اضافہ ہوا ہے۔ایک کروڑ 30 لاکھ افراد خط غربت سے نیچے چلے گئے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب میں غربت کی شرح 16.3 فیصد ہے ،پنجاب میں 40 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے۔
بلوچستان میں 42.
خیبرپختونخواہ میں 29.5 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے ۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020 کے بعد پاکستان میں غربت کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے ،کورونا ، سیلاب اور معاشی بد حالی کے باعث غربت میں اضافہ ہوا ہے۔
کمزور معاشی ماڈل کی وجہ سے بھی غربت بڑھ رہی ہے۔بیشتر پاکستانی کم ذرائع آمدن میں ملازمت کے باعث غربت کا شکار ہیں ۔
معیشت کیلئےبڑی خوشخبری، پاور سیکٹر کے سرکلرڈیٹ پراہم اعلان ہوگیا
2022 کے سیلاب میں 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔2022 کے سیلاب سے غربت کی شرح میں 5.1 فیصد اضافہ ہوا ،ایک کروڑ 30 لاکھ افراد خط غربت سے نیچے چلے گئے۔
2022-23 میں مہنگائی کی شرح 29.2 فیصد ہوچکی تھی۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے غربت کی شرح میں کمی نہیں کی۔
پانچ سال سے کم عمر 40 فیصد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں ۔ایک تہائی بچے اسکول نہیں جاتے ۔75 فیصد بچے پرائمری پڑھنے کے بعد بھی پڑھ لکھ نہیں سکتے ۔
تھانہ راوی روڈ نے بلیک میلر اور گٹگا مافیا کا سرغنہ پکڑ لیا
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: غربت کی شرح میں غربت کا شکار فیصد آبادی میں اضافہ
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی کے بعد گورننس سے متعلق ٹرمپ کون سی تجاویز پیش کریں گے؛ تفصیلات سامنے آگئیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں سے منگل کو ملاقات کریں گے، ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ عرب اور مسلم ممالک کے رہنماؤں کو غزہ میں جنگ کے بعد کی گورننس اور امن سے متعلق تجویز پیش کریں گے۔
مغربی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں سعودی عرب، پاکستان، متحدہ عرب امارات، قطر، مصر، اردن، ترکیہ اور انڈونیشیا کے رہنما شریک ہوں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا چاہتا ہے کہ عرب اور مسلم ممالک غزہ میں فوج بھیجنے پر آمادہ ہوں تاکہ اسرائیل انخلا کرسکے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا یہ بھی چاہتا ہے کہ عرب اور مسلم ممالک فلسطین میں اقتدار کی منتقلی کے عمل اور بحالی کے کاموں کے لیے فنڈنگ بھی کریں۔
توقع ظاہر کی گئی ہے کہ صدر ٹرمپ عرب اور مسلم رہنماؤں سے جن امور پر بات کریں گے ان میں اسرائیلی انخلا سے متعلق اصول اور جنگ کے بعد غزہ میں گورننس سے متعلق امور شامل ہوں گے، ایک ایسا غزہ جس میں حماس کی مداخلت نہیں ہوگی۔