حکومت آئی ایم ایف شرائط کے مطابق قرضوں کے رول اوورکی تیاری کررہی‘ وزارت خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) سعودی عرب کا دو ارب ڈالرقرضہ اس سال دسمبرمیں میچور ہوگا،جون میں مزید 3 ارب ڈالر کا قرضہ واجب الادا ہے، حکومت آئی ایم ایف شرائط کے مطابق دونوں قرضوں کے رول اوورکی تیاری کررہی ہے،حکام وزارت خزانہ کے مطابق سعودی عرب نے 5 ارب ڈالر کے ڈپازٹس 4 فیصد شرح سود پردے رکھے ہیں، سعودی قرضہ چینی ڈپازٹس اورکمرشل قرضوں کے مقابلے میں کہیں سستا ہے،سعودی عرب نے دو الگ الگ کیش ڈپازٹ 4 فیصد شرح سود پر دے رکھے ہیں،ہرسال بغیر اضافی لاگت کے قرض روول اوور کیے جاتے ہیں۔ سعودی عرب کے علاوہ چین کا 4 ارب ڈالر اور یو اے ای کا3ارب ڈالر قرض واجب الادا ہے،ان تینوں ممالک کے 12 ارب ڈالر کے ڈپازٹس سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر کا بڑا حصہ ہیں،چین نے پاکستان کو 6.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فیصد شرح سود ارب ڈالر
پڑھیں:
کون سے مریض حج پر نہیں جاسکتے، سعودی وزارت نے وضاحت جاری کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ وزارت مذہبی امور نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی وزارت صحت نے کینسر، پھیپھڑوں، دل اور گردوں سمیت بعض دیگرامراض میں مبتلا مریضوں پر حج 2026ءکی پابندی عائد کردی ہے ، خلاف ورزی اور غلط بیانی کے مرتکب افراد کو ان کے اپنے خرچے پر واپس بھجوا دیا جائے گا۔
یہ بات ترجمان وزارت مذہبی امورنے سرکاری نیوز ایجنسی سے گفتگو کے دوران کہی۔ انہوں نے بتایا کو سعودی وزارت صحت نے حج 2026ءکے عازمین کے لیے لازمی طبی ہدایات اور شرائط عائد کی ہیں جن کے مطابق گردوں کے امراض اور ڈائیلاسز کرانے والے مریض، دل، پھیپھڑوں، کینسر، شدید نفسیاتی امراض، بڑھاپا، الزائمر، حمل کے آخری تین ماہ اور کالی کھانسی سمیت فعال متعدی امراض میں مبتلا افراد کے لیے حج 2026ءکی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ طبی سرٹیفیکیشن جاری کرنے والے ڈاکٹروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مکمل چھان بین کے بعد صحت کا سرٹیفکیٹ جاری کریں، اگران امراض میں مبتلا شخص غلط بیانی کی وجہ سے حج کے لیے سعودی عرب پہنچ گیا تو ایسے شخص کو اس کے اپنے خرچے پر واپس بھجوا دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حاجی کیمپوں میں ویکسین لگواتے وقت بھی اگر کسی میں ان امراض کی علامات ظاہر ہوئیں تو اسے حاجی کیمپ میں موجود میڈیکل افسر بھی روکنے کا مجاز ہوگا۔