data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں پولیو کے خاتمے کے لیے جاری کوششوں کو والدین کے بڑھتے ہوئے انکار نے شدید دھچکا پہنچایا ہے، جہاں حالیہ پولیو مہم کے دوران لگ بھگ 35 ہزار والدین نے اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلوانے سے صاف انکار کر دیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسداد پولیو کی یہ مہم ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی زیر نگرانی چلائی گئی، جس میں شہر کے مختلف اضلاع میں انکار کی شرح میں تشویشناک اضافہ دیکھا گیا۔

وزارتِ صحت کے ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ انکار کراچی کے ضلع شرقی میں سامنے آیا، ضلع شرقی میں 8 ہزار سے زائد والدین نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا۔

ذرائع کے مطابق سندھ کے 25 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم یکم سے 7 ستمبر تک جاری رہی، جس کے دوران کراچی میں 21 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف رکھا گیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس صورتِ حال سے نہ صرف شہر بلکہ ملک بھر میں پولیو کے خاتمے کی کوششیں متاثر ہو سکتی ہیں، جس کے لیے فوری اور مربوط آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے تاکہ والدین کو اس مہلک مرض کے خطرات اور ویکسین کی افادیت سے آگاہ کیا جا سکے۔

دوسری جانب قومی ادارہ صحت نے حیدرآباد میں ایک بچے میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کی ہے، جس کے بعد رواں سال ملک بھر میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 27 تک پہنچ گئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق سندھ سے اب تک 7، خیبر پختونخوا سے 18، جبکہ پنجاب اور گلگت بلتستان سے ایک ایک کیس رپورٹ ہو چکا ہے۔

ویب ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بچوں کو پولیو میں پولیو کے مطابق

پڑھیں:

وفاقی وزیر صحت نے میڈیا کے سامنے اپنی بیٹی کو HPV ویکسین لگواکر گمراہ کن پروپیگنڈا مسترد کردیا



کراچی:

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے اپنی بیٹی کو اینٹی سروائیکل کینسر ویکسین لگوا کر ویکسین سے متعلق پھیلائی جانے والی افواہوں کو مسترد کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سروائیکل ویکسین کو لے کر گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، میں نے اپنی بیٹی رجا کمال کو سب کے سامنے ویکسین لگوا کر یہ ثابت کیا ہے کہ یہ ویکسین محفوظ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے 30 سالہ سیاسی کیریئر میں میں نے کبھی اپنی فیملی کو اسکرین پر نہیں لایا، لیکن گمراہ کن افواہوں کو ختم کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ مجھے اپنی بیٹی کی طرح قوم کی تمام بیٹیاں عزیز ہیں، ہمارا مقصد اللہ کی رضا کے لیے قوم کو بیماریوں سے محفوظ رکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ نظام میں ہر پاکستانی کا علاج ممکن نہیں، لوگ اسپتالوں میں داخل ہو کر وہیں رک جاتے ہیں، اس لیے ہمیں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کو فروغ دینا ہوگا۔

وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ مستقبل میں مزید ویکسینز آئیں گی اور ہمیں اپنی قوم کو بیماریوں سے بچانے کے لیے انہیں اپنانا ہوگا۔ کینسر ایک موذی مرض ہے جو صرف ایک فرد نہیں بلکہ پورے گھرانے کو متاثر کرتا ہے، اس لیے بچاؤ ہی بہترین راستہ ہے۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • پڑوسیوں میں جھگڑا، بچوں کو پیزا کھلانے اور چھاچ پلانے کا دلچسپ عدالتی حکم
  • حیدرآباد سے پولیو وائرس کے  نئے کیس کی تصدیق 
  • پاکستان میں رواں سال کا 27واں پولیو کیس رپورٹ
  • حیدر آباد میں پولیو وائرس کے نئے کیس کی تصدیق
  • پاکستان میں پولیو کے اور کیس کی تصدیق، رواں سال کیسز کی تعداد 27 ہوگئی
  • پولیو پر قابو نہ پایا جا سکا، پاکستان میں ایک اور کیس سامنے آگیا
  • سجاول:ہیراسماعیل سوہو کی سرویکل کینسر سے بچائو کی مہم میں شرکت
  • وفاقی وزیر صحت نے میڈیا کے سامنے اپنی بیٹی کو HPV ویکسین لگواکر گمراہ کن پروپیگنڈا مسترد کردیا
  • مصطفی کمال نے بیٹی کو ویکسین لگواکر گمراہ کن پروپیگنڈا مسترد کردیا