WE News:
2025-09-23@09:39:22 GMT

شکیل صدیقی نے بگ باس کا حصہ بننے سے کیوں انکار کیا؟

اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT

شکیل صدیقی نے بگ باس کا حصہ بننے سے کیوں انکار کیا؟

پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار و کامیڈین شکیل صدیقی نے بھارتی رئیلٹی شو ’بگ باس‘ میں شرکت سے انکار کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کا خطرہ تھا۔

شکیل صدیقی، جو اس سے قبل بھارت کے مقبول کامیڈی شو ’دی کپل شرما شو‘ میں شرکت کر چکے ہیں، نے حال ہی میں اداکار و میزبان احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں بگ باس میں شرکت کی پیشکش ہوئی تھی تاہم انہوں نے یہ آفر ٹھکرا دی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by DIVA Magazine Pakistan (@divamagazinepakistan)

کامیڈین نے بتایا کہ بگ باس کی انتظامیہ نے انہیں مکمل آزادی دی کہ آپ سب کچھ کر سکتے ہیں ہر چیز کھا پی سکتے ہیں۔ ان کے بقول تمام سہولتوں اور آزادی کی یقین دہانیوں کے باوجود، میرے لیے سب سے بڑا مسئلہ شو میں پیدا ہونے والے ممکنہ تنازعات تھے، کیونکہ میں واحد پاکستانی نمائندہ ہوتا، اور اس حیثیت سے تنازعہ کا مرکز بن سکتا تھا۔

شکیل صدیقی نے مزید انکشاف کیا کہ شو کی ٹیم نے یہ بات تسلیم کی کہ وہ ریٹنگ کے حصول کے لیے تنازعات پیدا کرنا چاہتی ہے، جو انہیں کسی صورت قابل قبول نہیں تھا اس لیے میں نے پیشکش کو رد کرنا ہی بہتر سمجھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بگ باس شکیل صدیقی کامیڈین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: شکیل صدیقی کامیڈین شکیل صدیقی میں شرکت

پڑھیں:

جاگیردارنہ نظام کو ایم کیو ایم ہضم نہیں ہوتی، خالد مقبول صدیقی

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایم کیو ایم نے کہا کہ جتنی جمہوریت آزاد ہے اتنا ہی سچ بولوں گا، خوشی ہے کہ جو باتیں ہم کرتے تھے وہ اب سب کر رہے ہیں، جماعت اسلامی کا شکریہ ہمارے نعروں کو اپنے بینرز پر جگہ دی۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ میں 5 مرتبہ ایم این اے بنا ہوں، اپنی جیب سے ایک روپیہ خرچ نہیں کیا۔ کراچی چیمبر آف کامرس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن کو ووٹ دیا وہ کیوں فنڈز نہیں لاتے، بڑے بڑے بزنس قومیائے گئے، بعد میں کسی اور کو فروخت کیے گئے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ جتنی جمہوریت آزاد ہے اتنا ہی سچ بولوں گا، خوشی ہے کہ جو باتیں ہم کرتے تھے وہ اب سب کر رہے ہیں، جماعت اسلامی کا شکریہ ہمارے نعروں کو اپنے بینرز پر جگہ دی۔ انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں ایم کیو ایم نے شہر کو یوم سوگ دیا، مولانا مودودی اور شاہ احمد نورانی کراچی کی نمائندگی کرتے تھے، کراچی نے کبھی کسی کی بدمعاشی قبول نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے غریب سے غریب آدمی کو رکن اسمبلی منتخب کیا۔ آپ کے کاروبار لے کر پرائیویٹائز کردیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سے پہلے کراچی میں ہر طرح کی جماعتیں تھیں، ہم سے پہلے بکری اور شیر ایک گھات سے پانی پیتے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ لسانی تنظیمیں ایک سے بڑھ کر ایک تھیں، ایم کیو ایم تو آخری تھی، 2008 میں کراچی دنیا کا ایمرجنگ شہر تھا، عالمی ادارے آج کراچی کو رہنے کے قابل بنا رہے ہیں، جاگیردارنہ نظام کو ایم کیو ایم ہضم نہیں ہوتی۔

متعلقہ مضامین

  • کھیلنے کی ہامی بھرلی تو ہاتھ ملانے سے انکار کیوں؟ سابق بھارتی کپتان کی شدید تنقید
  • شکیل صدیقی نے ’بگ باس‘ کی پرکشش پیشکش کیوں ٹھکرائی؟
  • کیا پاکستان کے نئے صوبے بننے چاہئیں؟
  • امریکا کی طرف سے ویزا دینے سے انکار پر فلسطینی صدر اقوام متحدہ سے آن لائن خطاب کریں گے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملے پر بننے والی ڈاکیومنٹری نے دل جیت لیے، آئی جی سندھ
  • کراچی نے کبھی کسی کی بدمعاشی قبول نہیں کی، خالد مقبول صدیقی
  • جاگیردارنہ نظام کو ایم کیو ایم ہضم نہیں ہوتی، خالد مقبول صدیقی
  • چودھری شجاعت نے باڈی بلڈرز فیڈریشن کے چیئرمین بننے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیدیا
  • سکھر میں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بننے والی اونٹنی علاج کیلیے کراچی منتقل، دو ملزمان گرفتار