بھارت کے ساتھ میچ عام میچ نہیں ہوتا، ہمیں افسوس ہے کہ ہم بار بار کرکٹ میچ ہار رہے ہیں،گنڈاپور
جلسہ کریں گے اور ہم ثابت کرینگے کہ پوری قوم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے،میڈیا سے گفتگو

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ میچ عام میچ نہیں ہوتا، ہمیں افسوس ہے کہ ہم بار بار کرکٹ میچ ہار رہے ہیں۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف تمام کیسز بے بنیاد ہیں، ملک کے اندر لاقانونیت ہے، آزادی کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جلسہ کریں گے اور ہم ثابت کریں گے کہ پوری قوم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے، ادارے آئین کے مطابق کام کریں، عوام کی حقیقی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان حکومت چاہتی ہے کہ یہ مسئلہ حل ہو، ان سے مثبت پیغام آیا ہے، افغانستان سے بات کرنے وفد جائے گا۔وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ افغانستان حکومت اور صوبائی حکومت مذاکرات کریں گی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کے ساتھ

پڑھیں:

ہم اپنی زمین کا ایک انچ بھی نہیں دیں گے،طالبان حکومت کا امریکا کو سخت پیغام

افغانستان کی طالبان حکومت نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بگرام ایئر بیس دوبارہ حاصل کرنے کے اشاروں کو دوٹوک اور سخت الفاظ میں مسترد کر دیا ہے، اور واضح کر دیا ہے کہ افغانستان اب کسی بھی بیرونی طاقت کو دوبارہ اپنی سرزمین پر قدم رکھنے کی اجازت نہیں دے گا۔
افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چاہے امریکا طالبان حکومت کو تسلیم کر لے یا تعمیر نو کے وعدے کرے، ہم اپنی آزادی اور خودمختاری پر کوئی سودے بازی نہیں کریں گے۔ بگرام ائربیس تو دور کی بات، اپنی زمین کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دیں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکا نے دوبارہ افغانستان میں فوجی اڈے قائم کرنے یا واپسی کی کوشش کی، تو طالبان مزید بیس سال تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔
“بگرام پر کوئی معاہدہ ممکن نہیں” — افغان وزارتِ دفاع کا واضح مؤقف
اسی سلسلے میں افغان وزیر دفاع فصیح الدین فطرت نے بھی سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہاکہ بگرام ایئر بیس پر کوئی معاہدہ ممکن نہیں۔ کچھ عناصر سیاسی معاہدوں کے ذریعے اس اہم فوجی اڈے تک رسائی چاہتے ہیں، لیکن ہم صاف طور پر بتا رہے ہیں کہ ایسا کوئی معاہدہ نہ قابلِ قبول ہے، نہ ممکن۔
انہوں نے کہا کہ افغان عوام اور حکومت کسی بھی بیرونی مداخلت کو سختی سے مسترد کرتے ہیں اور ملکی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔
امریکی خواہشات اور افغان مؤقف میں واضح فاصلہ
طالبان حکومت کا یہ سخت مؤقف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر افغانستان میں سیاسی و سکیورٹی صورتحال ایک بار پھر بحث کا مرکز بن چکی ہے۔ واشنگٹن میں بعض حلقوں کی جانب سے یہ اشارے دیے جا رہے تھے کہ اگر افغانستان میں طالبان حکومت کو کچھ شرائط کے تحت تسلیم کیا جائے، تو امریکا ایک بار پھر بگرام جیسے اسٹریٹیجک اڈے تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔  تاہم افغان قیادت کے حالیہ بیانات سے صاف ظاہر ہے کہ طالبان حکومت نہ صرف سیاسی خودمختاری پر زور دے رہی ہے بلکہ کسی بھی بیرونی طاقت کو دوبارہ افغانستان کی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دینے کے لیے بھی بالکل تیار نہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • آپریشنز سے حل نہیں نکلا، دہشتگردی مزید بڑھ گئی، افغانستان سے مذاکرات شروع کرینگے: گنڈاپور
  •  علی امین گنڈا پور کا دعویٰ: افغانستان کے ساتھ مذاکرات جلد متوقع
  • آپریشنز سے حل نہیں ، افغانستان سے فوری مذاکرات شروع کریں گے، علی امین
  • صوبے میں فوجی کارروائیاں آئین کے تحت ان کا حق ہے،ہمارا اختیار نہیں کہ ہم انہیں روک سکیں. علی امین گنڈاپور
  • پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو علی امین گنڈاپور کیخلاف کارروائی سے روک دیا
  • ہمیں افسوس ہے کہ ہم بار بار بھارت سے کرکٹ میچ ہار رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • ٹرمپ کی دھمکیاں افغانستان کی آزادی وخومختاری پرحملہ ہے‘ اسداللہ بھٹو
  • ہم ایک انچ زمین بھی امریکا کو نہیں دیں گے، افغانستان کا ٹرمپ کو دو ٹوک جواب
  • ہم اپنی زمین کا ایک انچ بھی نہیں دیں گے،طالبان حکومت کا امریکا کو سخت پیغام