شام اور لبنان کے لیے امریکی صدر کے ایلچی نے دعویٰ کیا تھا کہ ہم کبھی بھی لبنانی فوج کو اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے مضبوط نہیں کریں گے، ہم فوج کو اس طرح سے لیس کریں گے کہ لبنانی عوام اور حزب اللہ کے خلاف اندرونی طور پر استعمال ہو۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کے وزیراعظم نواف سلام نے لبنان میں امریکی ایلچی کے مداخلت پسندانہ بیانات کے جواب میں کہا ہے کہ میں تھامس بارک کے حالیہ بیانات سے حیران ہوں جو حکومت کی سنجیدگی اور فوج کے کردار پر سوال اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے لبنان کی جغرافیائی سالمیت اور قومی خودمختاری کے تحفظ میں فوج کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ فوج خودمختاری کے تحفظ اور ملک کے استحکام کو یقینی بنانے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ لبنانی وزیراعظم نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ لبنانی فوج کے لیے اپنی حمایت میں اضافہ کرے، اسرائیلی حکومت کو مقبوضہ علاقوں سے انخلاء پر مجبور کرنے اور اپنی بار بار کی جارحیت کو روکنے کے لیے مزید دباؤ ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات نومبر 2024 میں جاری جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے مطابق کیے جانے چاہئیں۔ واضح رہے کہ شام اور لبنان کے لیے امریکی صدر کے ایلچی تھامس بارک نے حزب اللہ کے خلاف اپنے تازہ ترین بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ہم کبھی بھی لبنانی فوج کو اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے مضبوط نہیں کریں گے، ہم فوج کو اس طرح سے لیس کریں گے کہ لبنانی عوام اور حزب اللہ کے خلاف اندرونی طور پر استعمال ہو۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حزب اللہ کریں گے کے لیے فوج کو

پڑھیں:

سلامتی کونسل : پاکستان کی سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی شدید مذمت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251108-08-6

 

اقوام متحدہ(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات ’وسائل پر مبنی دباؤ ڈالنے‘ کی خطرناک مثال قائم کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے یہ بات سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سفیر نے مشترکہ قدرتی وسائل کو ہتھیار بنانے کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش ظاہر کی اور اس کی مثال بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو قرار دیا۔اپنے خطاب میں انہوں نے خبردار کیا کہ بھارتی اقدام سلامتی کونسل کے ہر رکن اور عالمی برادری کے لیے سنگین تشویش کا باعث ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 6 دہائیوں سے زائد عرصے سے یہ معاہدہ تعاون کی ایک مثال رہا ہے، جس نے جنگ کے ادوار میں بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس کے پانی کی منصفانہ اور قابلِ پیش گوئی تقسیم کو یقینی بنایا۔عاصم افتخار نے کہا کہ بھارت کا غیر قانونی اور یکطرفہ فیصلہ اس معاہدے کے متن اور روح دونوں کی خلاف ورزی ہے، ماحولیاتی نظام کو خطرے میں ڈالتا ہے، ڈیٹا کے تبادلے کو متاثر کرتا ہے اور لاکھوں افراد کی زندگیاں داؤ پر لگا دیتا ہے جو خوراک اور توانائی کے تحفظ کے لیے سندھ کے پانی پر انحصار کرتے ہیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل : پاکستان کی سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی شدید مذمت
  • حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنا دشوار ہے، فرانس
  • فلسطین اور لبنان کی تقدیر کا فیصلہ اسلامی مزاحمت کرے گی، حزب اللہ لبنان
  • ایران کیخلاف پابندیوں کے بارے ٹرمپ کا نیا دعوی
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی حملوں کی مذمت سے گروسی کا ایک بار پھر گریز
  • حزب اللہ کا اسرائیل کیخلاف حقِ دفاع برقرار، مذاکرات مسترد کرنے کا اعلان
  • اسرائیل مذاکرات کی نہیں بلکہ صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے، حزب اللہ لبنان
  • لبنانی حکومت جنوبی علاقے کی عوام کیساتھ ہے، نواف سلام
  • حوزہ ہائے علمیہ ایران کی جانب سے سوڈان کے افسوسناک واقعات کی سخت مذمت
  • پنجاب ؛ مرغیوں کے دانے میں گندم استعمال کرنے پر پابندی میں 30 دن کی توسیع