نیویارک: انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ میں امن فوجیوں کو تعینات کرنے کے لیے تیار ہے جہاں انسانی بحران مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے اور نسل کشی جاری ہے۔

انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈونیشیا غزہ سمیت جہاں ضرورت ہو 20 ہزار امن فوج بھیجنےکو تیار ہے امن فوجی یوکرین سمیت کسی بھی جگہ بھیجے جا سکتے ہیں۔

ابوو سوبیانتو نے خطاب میں فلسطینیوں اور انڈونیشین عوام کے دکھ کو جوڑتے ہوئے کہا کہ میرا ملک صدیوں تک اس درد سے گزرا جو آج غزہ میں ہو رہا ہے، انڈونیشین عوام نوآبادیاتی قبضے، جبر اور غلامی کے شکار رہے انڈونیشین عوام جانتے ہیں انصاف سے محرومی کیاہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا غزہ میں کھلے عام نسل کشی اور عالمی قوانین کی پامالی دیکھ رہی ہے ہم کبھی نہیں بھولیں گے اور آج خاموش بھی نہیں رہیں گے، فلسطینیوں کو انصاف اور جواز سے محروم رکھا جا رہا ہے، مضبوط اور کمزور سب کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا ہمیں آزاد فلسطین چاہیے انڈونیشیا اس خواب کو حقیقت بنانے میں کردار ادا کرے گا۔

انڈونیشین صدر نے خطاب فلسطین کی آزادی کے مطالبے پر ختم کیا اور پرجوش انداز میں آزاد فلسطین اور خطے میں امن کی اپیل کی۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

انڈونیشیا کا غزہ میں 20 ہزار سے زائد امن فوج بھیجنے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: انڈونیشیا نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں قیامِ امن کے لیے 20 ہزار سے زائد امن فوجی تعینات کرے گا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈونیشیا نے غزہ میں قیامِ امن کے لیے 20 ہزار سے زائد امن فوجی بھیجنے کی پیشکش کردی ہے، یہ اعلان صدر پرابوو سوبیانتو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران کیا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انڈونیشیا کے صدر  پرابوو سوبیانتو کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا اقوام متحدہ کے امن مشنز میں سب سے زیادہ تعاون کرنے والے ممالک میں شامل ہے اور اگر سلامتی کونسل یا جنرل اسمبلی فیصلہ کرتی ہے تو انڈونیشیا غزہ یا کسی بھی مقام پر امن فوج تعینات کرنے کے لیے تیار ہے۔

صدر پرابوو نے زور دیا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے، تاہم ساتھ ہی اسرائیل کے لیے سلامتی کی ضمانت بھی ضروری ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان حقیقی امن قائم ہوسکے۔

دوسری جانب امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ واشنگٹن عرب اور مسلم ممالک کو غزہ میں فوجی بھیجنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ اسرائیل اپنی افواج واپس بلا سکے۔ امریکا یہ بھی چاہتا ہے کہ یہ ممالک فلسطین میں اقتدار کی منتقلی اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون فراہم کریں۔

یاد رہے کہ فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 65 ہزار 382 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • انڈونیشیا کا غزہ میں 20 ہزار سے زائد امن فوج بھیجنے کا اعلان
  • جماعت اسلامی ہمیں کام کرنے نہیں دیتی، مرتضیٰ وہاب کا الزام
  • بھارت عالمی سطح پر اپنی ساکھ کی بحالی کے لیے پاکستان کو نشانہ بنانے کی کوشش ضرور کرے گا، ہمیں اس خطرے کے پیشِ نظر مکمل چوکس اور تیار رہنا ہوگا: منیر اکرم
  • کراچی میں ملیریا ،ڈینگی اسپرے کیلئے صرف 18 ملازمین تعینات ،وہ بھی 8ماہ سے تنخواہوں سے محروم
  • کراچی میں ملیریا، ڈینگی اسپرے کیلئے صرف 18 ملازمین تعینات، تنخواہوں سے محروم
  • کراچی میں ملیریا، ڈینگی اسپرے کیلئے صرف 18 ملازمین تعینات، وہ بھی 8 ماہ سے تنخواہوں سے محروم
  • بگرام ایئربیس کیلئے اگلے 20 برس جنگ لڑنے کو تیار ہیں، افغان حکومت کا ٹرمپ کی دھمکیوں پر جواب
  • ایتھنز میں فلسطین مارچ: یونانی عوام کا اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ
  • مصر نے سینائی میں فوج تعینات کرنے کی تصدیق کر دی