فائنل میں بھارت ہو یا کوئی اور ٹیم، یقینی طور پر ہم ہی جیتیں گے، شاہین آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ فائنل میں بھارت ہو یا کوئی اور ٹیم یقینی طور پر ہم ہی جیتیں گے۔
پاکستان ٹیم کل سپر فور مرحلے کا اپنا آخری میچ بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گی۔
میچ سے قبل پریس کانفرنس میں شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ہم پہلے سے ہی جارحانہ کرکٹ کھیلتے ہیں،کرکٹ ایسے ہی کھیلی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی فائنل تک نہیں پہنچے جب فائنل میں پہنچیں گے تب دیکھیں گے، ہم یہاں ایشیا کپ جیتنے آئے ہیں، جو بھی ٹیم سامنے ہوگی فائنل میں اسے شکست دیں گے۔
شاہین آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ہماری ٹیم کے فاسٹ بولرز کو کوئی مشکل پیش آرہی ہے، کسی دن پچ ایسی ملتی ہے جس پر بیٹرز کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا کام ٹیم کا مورال بلند رکھنا اور کرکٹ کھیلنا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فائنل میں
پڑھیں:
آئی سی سی ممبرز پاک بھارت بورڈز میں سیز فائر کے خواہاں
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ممبرز پاک بھارت بورڈز میں سیز فائر کے خواہاں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کی میٹنگز کا گزشتہ روز دبئی میں آغاز ہوگیا، پہلے دن چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
میٹنگز کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ میں ہونے والی کشیدگی کا معاملہ چھائے رہنے کا امکان ہے۔
اگرچہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا معاملہ باقاعدہ طور پر ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا مگر جمعہ کے روز آئی سی سی بورڈ میٹنگ کے موقع پر سائیڈ لائن میں زیربحث آنے کا امکان ہے۔
دونوں ممالک کی حکومتوں کی طرح پاکستان اور بھارتی کرکٹ بورڈ بھی ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں، حال ہی میں یواے ای میں کھیلے گئے ایشیا کپ میں یہ کشیدگی عروج پر دیکھی گئی۔
تنازع کا آغاز بھارتی کرکٹرز کی جانب سے پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ نہ کرنے پر ہوا جس کی ہدایت بھارتی بورڈ نے اپنے کپتان سوریا کمار یادیو کو دی تھی۔
اسی طرح باہمی میچز کے موقع پر سیاسی قسم کے اشارے اور کمنٹس کرنے پر آئی سی سی کی جانب سے حارث رؤف، سوریاکمار یادیو، جسپریت بمراہ اور صاحبزادہ فرحان کو جرمانے اور سزائیں ہوئیں۔
اس کے ساتھ ایشیا کپ ٹرافی کا بھی مسئلہ ہے، بھارت نے فائنل میں کامیابی حاصل کی مگر صدرایشین کرکٹ کونسل محسن نقوی کے ہاتھوں سے ٹرافی لینے سے انکار کردیا، جس پر ٹرافی ممکنہ طور پر دبئی میں اے سی سی کے ہیڈ آفس واپس بھجوا دی گئی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ چونکہ وہ اے سی سی کے سربراہ ہیں اس لیے صرف وہی ٹرافی دیں گے۔
بعد میں ذرائع کے حوالے سے یہ سامنے آیا کہ دبئی میں تقریب سجا کر ٹرافی دینے پر آمادگی ظاہر کی گئی ہے مگر بھارت نے یہ پیشکش بھی قبول نہ کی۔
’کرک انفو‘ کی رپورٹ کے مطابق بورڈ ممبرز پاکستان اور بھارت کے درمیان صحتمندانہ تعلقات کی ضرورت سے آگاہ ہیں کیونکہ دونوں کی مسابقت کا عالمی کرکٹ پر گہرا کمرشل اثر پڑتا ہے، کچھ ممبران کو امید ہے کہ آنے والی میٹنگ میں یہ معاملہ حل ہوجائے گا۔