data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن (SHEC) کی چارٹر انسپیکشن اینڈ ایویلیوایشن کمیٹی (CIEC) کی جانب سے ایک اہم اورینٹیشن اور ورکشاپ جمعہ، 27 ستمبر کو یو آئی ٹی یونیورسٹی میں منعقد ہوگی۔ یہ تقریب “CIEC Orientation/Workshop” کے عنوان سے منعقد کی جارہی ہے جس میں کراچی کی مختلف جامعات سے وائس چانسلرز، پرو وائس چانسلرز، ڈینز اور رجسٹرارز سمیت اعلیٰ تعلیمی حکام شرکت کریں گے۔

ایک روزہ ورکشاپ میں سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے سیکرٹری اور سی آئی ای سی کے چیئرمین کی جانب سے اہم بریفنگز دی جائیں گی۔ ورکشاپ کے دوران معیار کی یقین دہانی (Quality Assurance) کے ماڈلز پر خصوصی توجہ دی جائے گی، جبکہ نئے سی آئی ای سی مینول کا تفصیلی تعارف بھی پیش کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ نئے یونیورسٹی شعبہ جات اور تعلیمی پروگراموں کے قیام سے متعلق رہنما اصولوں پر سیشنز بھی رکھے گئے ہیں۔

مزید برآں، ورکشاپ کے شرکاء کو دسویں دور کے معائنوں کے لیے مانیٹرنگ فارمز کے استعمال اور آن لائن مانیٹرنگ کے جدید طریقہ کار سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سیشنز جامعات کو اپنے معیار کو بہتر بنانے اور تعلیمی نظام میں شفافیت کے فروغ میں معاون ثابت ہوں گے۔

ماہرین تعلیم کا ماننا ہے کہ اس نوعیت کی ورکشاپس نہ صرف تعلیمی اداروں میں بہتری لاتی ہیں بلکہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔

حماد حسین وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بلوچستان اسمبلی میں مائینز اینڈ منرل ایکٹ دوبارہ پیش کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی

وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مائینز اینڈ منرل ایکٹ کے حوالے سے اپوزیشن اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا اور بل کو دوبارہ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایکٹ پاس ہونے کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے اعتراضات سامنے آئے تھے۔ اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر اور کمیٹی کے اراکین نے حکومت سے رابطہ کیا، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام خدشات کو دور کرنے کے لیے اسے دوبارہ ایوان میں لایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کیخلاف انتخابی عذر داری کیس میں 2 گواہوں کے بیانات قلمبند

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ عوامی مفاد اور ان کے حقوق کے حوالے سے کسی معاملے میں یکطرفہ فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایکٹ پہلے ہی منظور ہو چکا ہے، تاہم اب اسے قرارداد کی صورت میں پیش کیا جائے گا اور کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے بعد نیا ایکٹ نہیں بنایا جا سکتا بلکہ صرف ترمیم کی جا سکتی ہے۔

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر یونس زہری نے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مائینز اینڈ منرل ایکٹ پر ان کے خدشات موجود تھے، تاہم حکومت نے انہیں اعتماد میں لے کر درست سمت میں قدم اٹھایا ہے۔

مزید پڑھیں: دہشتگردی کسی صورت قابل قبول نہیں، بلوچستان کے عوام ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی

انہوں نے بتایا کہ مائنز مالکان سے بھی مشاورت کی گئی ہے اور تمام تحفظات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھ دیے گئے ہیں۔ یونس زہری نے امید ظاہر کی کہ نئے بل کے ذریعے صوبے کے عوام اور مائننگ سیکٹر کے مسائل کو بہتر انداز میں حل کیا جا سکے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان اسمبلی مائینز اینڈ منرل ایکٹ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی

متعلقہ مضامین

  • جامعہ پشاور: طلبہ دھرنا کامیاب، تمام مطالبات منظور، ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت کی مبارکباد
  • اسرائیل نے مغربی کنارے کو ضم کیا تو ابراہیم معاہدوں کی حیثیت ختم ہوجائے گی: میکرون
  • آئی ایم ایف کا وفد آج سے تکنیکی مذاکرات کا آغاز کرے گا
  • پاکستان کی فارما صنعت میں مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال کا آغاز
  • پی آئی اے برطانیہ کیلئے براہ راست فضائی آپریشن کا آغاز کب کریگی؟ خوشخبری آگئی
  • کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس منسوخ; ریلوے حکام
  • جامعات میں منشیات کیخلاف مہم چلائی جائے گی‘ مدنی رضا
  • غزہ انسانیت کا مدفن بن چکا،بین الاقوامی برادری فیصلہ کن اقدام کرے، اسحٰق ڈار
  • بلوچستان اسمبلی میں مائینز اینڈ منرل ایکٹ دوبارہ پیش کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی