پڈعیدن،سندھ ایمپلائز الائنس کے تحت دفاتر کی تالہ بندی جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-5-10
پڈعیدن( نمائندہ جسارت) سندھ ایمپلائز الائنس کی کال پر پڈعیدن نوشہرو فیروز فیروز، دریا خان مری میں اسکولوں، کالجوں، محکمہ صحت، آبپاشی اور ٹاؤن کمیٹیوں کے ملازمین نے دفاتر کی تالہ بندی کی، بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور کالی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ اس موقع پر پروفیشنل پیرا میڈیکس اسٹاف نوشہرو فیروز کے صدر اشرف قریشی محمد یونس وسان ایپکا چیئرمین شاہ محمد شر ایپکا ضلعی صدر مظہر راجپر دریا خان مری ٹیچرز ذیشان مری نیک محمد موروجو غلام سرور خاصخیلی کامران ملک اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ سندھ حکومت ملازمین کے حقوق پر مکمل طور پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں کٹوتی غیر قانونی ہے جس سے ملازمین بھوکے رہنے پر مجبور ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دوسرے صوبوں کی طرح سندھ کے ملازمین کو بھی گروپ انشورنس کرایا جائے۔ سندھ حکومت کی غلط پالیسیوں اور کالے قوانین کی وجہ سے ادارے تباہ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت فوری طور پر سرکاری ملازمین کے مطالبات تسلیم کرکے نوٹیفکیشن جاری کرے بصورت دیگر 23 سے 27 ستمبر تک لاک ڈاؤن ہوگا اور 6 اکتوبر کو سندھ کے لاکھوں ملازمین بلاول ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے۔
سکھر ،سندھ ایمپلائز الائنس کی اپیل پر اسلامیہ کالج کا اسٹاف احتجاج کررہا ہے
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ حکومت نے نیا سندھ واٹرلا متعارف کرانے کی تیاریاں شروع کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ حکومت نے صوبے میں پانی کے منصفانہ استعمال، بہتر انتظام اور ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے نیا سندھ واٹر لا متعارف کرانے کی تیاریوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو اور سیکرٹری آبپاشی ظریف اقبال کھیڑو سے ورلڈ بینک کے وفد نے ملاقات کی، جس میں پراجیکٹ ڈائریکٹر نذیر میمن سمیت دیگر اعلیٰ افسران بھی شریک ہوئے۔
ملاقات میں سواٹ (SWAT) منصوبے اور نئے سندھ واٹر قانون کی تیاری سے متعلق پیش رفت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حکام کے مطابق محکمہ آبپاشی اور سندھ ایریگیشن اینڈ ڈرینیج اتھارٹی (سیڈا) کے افسران پر مشتمل ایک خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے، جو آئندہ ماہ تک قانون کے مسودے کو حتمی شکل دے کر صوبائی وزارتِ آبپاشی کو پیش کرے گی۔
وزیر آبپاشی جام خان شورو نے کہا کہ نئے سندھ واٹر لا کو کابینہ اور سندھ اسمبلی سے باقاعدہ منظوری کے بعد نافذ کیا جائے گا۔ ان کے مطابق یہ قانون صوبے میں پانی کی منصفانہ تقسیم، وسائل کے مؤثر استعمال اور ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے ایک تاریخی سنگِ میل ثابت ہوگا۔