اسرائیل کے خلاف 4 اکتوبر لاہور‘ 5 کو کراچی میں غزہ ملین مارچ ہو گا: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم نے جمعہ کو ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا موجودہ قومی و بین الاقوامی صورتحال میں امریکی سرپرستی میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی، فلسطینیوں کی نسل کشی اور مسئلہ فلسطین سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اور عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف احتجاج کو مزید تیز کیا جائے گا۔ 4اکتوبر کو لاہور اور 5اکتوبر کو کراچی میں عظیم الشان ’’غزہ ملین مارچ‘‘ منعقد کیے جائیں گے۔ 7اکتوبر کو عالمی احتجاج کے دن ملک بھر میں سڑکوں پر نکل کر ایک گھنٹے تک اسرائیل کے خلاف احتجاج اور اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔ پاکستان کا موقف صرف اور صرف آزاد فلسطینی ریاست ہونا چاہئے۔ دو ریاستی حل بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولی اور ہمارے قومی موقف کی نفی ہے۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے واضح کہا تھا کہ اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر اعظم اور امریکی صدر کی ملاقات کے اعلامیہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرنے کے الفاظ شامل نہیں، صرف جنگ بندی کا ذکر ہے۔ گلوبل صمود فلوٹیلا کی مکمل حمایت اور دنیا بھر کے ان تمام انسانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ہم حکومت اور اپوزیشن سے سوال کرتے ہیں کہ اسرائیل اور امریکہ کی مذمت کیوں نہیں کرتیں؟۔ تین مرتبہ حماس سے مذاکرات مکمل ہونے کے بعد اسرائیل نے دھوکہ دیا۔ قطر اور حماس کی مذاکراتی ٹیم پر اسرائیلی حملہ بھی امریکہ کی مرضی سے ہوا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے امریکی صدر کو نوبل انعام دینے کی سفارش جبکہ خود 76فیصد امریکی شہری اس کی مخالفت کررہے ہیں۔ امریکا کسی مسلمان ملک کا دوست نہیں ہے۔ اسرائیل اب تک لبنان، قطر، ایران، یمن پر حملے کرچکا ہے۔ پیپلز پارٹی نے کراچی کو صرف دودھ دینے والی گائے سمجھ لیا ہے۔ یہ کراچی سے صرف وصول کرنا جانتی ہے کچھ دینے پر تیار نہیں۔ پیپلز پارٹی اور دیگر حکومتی پارٹیاں کراچی کے 3360 ارب روپے اے ڈی پی، اوزی ٹی، پی ایس ڈی پی کے کھا چکی ہیں۔ بلدیات کا ڈیویلپمنٹ میں حصہ 49فیصد سے 5فیصد پر آگیا ہے۔ 21،22،23 نومبر کو مینار پاکستان پر ہونے والا عظیم الشان ’’اجتماع عام‘‘ نظام کی تبدیلی کے لیے ایک بنیاد ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حالیہ سیلاب میں جماعت اسلامی اورالخدمت کے رضاکاروں نے بہت زبردست کردار ادا کیا ہے۔ ہم وزیر اعلی پنجاب سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ ان کی پالیسیوں کے نتیجے میں ملک میں کسانوں کا جو بیڑاغرق ہوچکا ہے اس کا جواب کون دے گا؟۔ میڈیا پر اربوں روپے کے جو اشتہارات چلوائے جاتے ہیں یہ قوم کے پیسے ہیں۔ پنجاب پر ہماری زراعت کا بہت بڑا انحصار ہے، دو سال پہلے ہم نے 6.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسرائیل کے خلاف
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم ہولناک ، ملک کیلئے تباہ کن ،حافظ نعیم
صدر کو تا حیات استثنیٰ دینا آئینی جمہوری،سیاسی اعتبار سے شرمناک، اپوزیشن مسترد کرے
حکمران آئین کا حلیہ بگاڑنے پر تلے بیٹھے ہیں،امیر جماعت اسلامی کا ایکس پر اظہار خیال
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے 27ویں ترمیم پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترمیم ہولناک اور ملک کے لئے تباہ کن ہے۔ اس ترمیم میں صدر پاکستان کے لیے تاحیات استثنیٰ اور محاسبہ کے نظام کے خاتمہ کی جو تفصیلات سامنے آرہی ہیں وہ ہولناک ہیں، اپوزیشن اسے کلیتاً مسترد کرے۔ عوامی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پراپنے بیان میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ستائیسویں ترمیم دینی، آئینی، جمہوری،سماجی و سیاسی اعتبار سے غلط اور شرمناک ہے، اور یہ نظام انصاف پر شب خون مارنے کے مترادف ہے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ قوم انگشت بدنداں ہے کہ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی جمہوریت کیا کیا گُل کِھلائے گی۔حافظ نعیم نے کہا کہ وصیت، وراثت اور وڈیرہ شاہی پر پارٹی چلانے،ممبران پارلیمنٹ کی خریدوفروخت کرنے والے عوام کے سامنے خود کو جواب دہی کا پابند سمجھتے تھے نہ ہی عدالتوں کے سامنے جوابدہ رہنا چاہتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارا دین اور آئین صدر مملکت سمیت ریاست کے ہر فرد کو قانون کی پابندی کا حکم دیتا ہے۔قرآن و سنت نے حکمرانوں کو قانون کی بالادستی قائم کرنے اورخود بھی سختی سے اس پر عمل پیرا ہونے کا حکم دیا ہے۔لیکن حکمران خود کو کسی آئین و قانون کا پابند نہیں سمجھتے،یہ ملک کو لاقانونیت کی دلدل میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن متحد ہوکر اس سازش کو ناکام بنائے اور اس ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کردے۔