افغانستان میں داعش خراسان کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ جہاں تنظیم کا اعلیٰ کمانڈر محمد احسانی، جسے انوار کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، مزار شریف میں نامعلوم مسلح افراد کی کارروائی میں ہلاک ہو گیا۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق احسانی نسلی طور پر تاجک تھا اور خودکش بمباروں کو تربیت دینے اور انہیں پاکستان لانے کا ذمہ دار تھا۔

محمد احسانی 2022 میں پشاور کے کوچہ رسالدار دھماکے کا مرکزی سہولت کار بھی تھا، اس افسوس ناک سانحے میں 67 افراد شہید ہوئے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ احسانی پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کے منصوبہ سازوں میں شمار ہوتا تھا اور اس کی ہلاکت داعش خراسان کی کارروائیوں کے لیے بڑا دھچکہ ہے۔

سیکورٹی اداروں نے مزید بتایا کہ خیبرپختونخوا میں جاری آپریشن سربکف کے دوران رواں ماہ داعش خراسان کے تین دہشت گرد بھی مارے گئے تھے، جن میں ایک افغان شہری بھی شامل تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ باجوڑ اور دیگر علاقوں میں داعش خراسان اور کالعدم ٹی ٹی پی کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جوڈیشل کمپلیکس سے قبل خودکش بمبار کہاں حملہ کرنا چاہتا تھا؟ گرفتار ملزمان کے دوران تفتیش اہم انکشافات

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر خودکش حملہ آور کے گرفتار سہولت کار اور ہینڈلر نے تحقیقات میں اہم انکشافات کیے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آورنے جوڈیشل کمپلیکس سے پہلے فیض آباد ناکے کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی، خودکش حملہ آور فیض آباد ناکے پر حملے کے لیے پہنچ چکا تھا۔

تفتیشی ذرائع کا بتانا ہے کہ دھماکا کرنے کی کوشش کے دوران خودکش حملہ آور بارودی مواد کی پن نہ نکال سکا، ملزم کو دھماکا کرنے میں ناکامی ہوئی، پن نہ نکلنے پر ملزم واپس راولپنڈی چلاگیا۔

تیسرا ون ڈے؛کپتان شاہین آفریدی کیخلاف دستیاب ہونگے یا نہیں؟راولپنڈی سے اہم خبر آگئی

 ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے چند دن بعد جوڈیشل کمپلیکس پر خودکش حملہ کیا جس کے نتیجے میں 13 افراد شہید اور 30 زخمی ہوئے۔

خودکش حملہ آور کا تعلق افغانستان کے علاقے ننگر ہار سے تھا اور گرفتار سہولت کار اور ہینڈلرز بھی افغانستان میں فتنۃ الخواج کے رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں تھے اور افغانستان سے کالعدم ٹی ٹی پی کے کمانڈر مسلسل ہدایات دے رہے تھے۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق ٹی ٹی پی کمانڈر سعید الرحمان عرف ”داد اللہ“ نے ٹیلی گرام ایپ کے ذریعے رابطہ کر کے اسلام آباد میں خودکش حملہ کرنے کی ہدایت کی، داد اللہ نے ساجد اللہ عرف ”شینا“ کو خودکش بمبار عثمان عرف ”قاری“ کی تصاویر بھیجیں تا کہ وہ اسے پاکستان میں وصول کرے، خودکش بمبار عثمان عرف ”قاری“ کا تعلق شینواری قبیلے سے تھا اور وہ ننگرہار، افغانستان کا رہائشی تھا۔

تیسرے میچ سے قبل سری لنکا کو دھچکا،کپتان چریتھ اسالنکا بخار میں مبتلا ہو گئے

مزید :

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا : فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 دہشت گرد ہلاک
  • باجوڑ میں کارروائی: افغان خودکش حملہ آور اور اس کا سہولت کار گرفتار
  • باجوڑ سے افغان خودکش بمبار اور سہولت کار گرفتار
  • خیبر پختونخوا میں دو الگ کارروائیوں میں 15 خوارج ہلاک ، آئی ایس پی آر
  • خیبر پختونخوا، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 خواج ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کی 2 مختلف کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 23 دہشت گرد  ہلاک
  • خیبرپختونخوا کی زمین دہشتگردوں پر تنگ، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 23خواج ہلاک
  • خیبرپختونخوا کی زمین دہشت گردوں پر تنگ، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 23 خواج ہلاک
  • اسلام آباد کچہری دھماکا، گرفتار سہولت کار اور ہینڈلر سے تحقیقات میں اہم انکشاف
  • جوڈیشل کمپلیکس سے قبل خودکش بمبار کہاں حملہ کرنا چاہتا تھا؟ گرفتار ملزمان کے دوران تفتیش اہم انکشافات