مغربی کنارہ: اسرائیلی آبادکاروں نے مسجد کو آگ لگا دی، دیواروں پر گستاخیِ رسول جملے بھی تحریر
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کی تازہ ترین بربریت میں ایک مسجد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی آباد کاروں نے مسجد پر حملہ کرکے اس میں توڑ پھوڑ کی اور اسے نذر آتش کردیا۔ مزید برآں اس پر گریفیٹی کا اسپرے کیا اور فلسطینیوں کیخلاف نسل پرستانہ جملے لکھے۔
اوقاف اور مذہبی امور کی وزارت نے کہا کہ آباد کاروں نے شمالی مغربی کنارے میں گاؤں سلفیت کے قریب الحاجہ حمیدہ مسجد پر حملہ کیا۔
Shattered glass and scorched floors show where Israeli settlers set fire to a mosque near the village of Salfit in the occupied West Bank, Palestinians say pic.
— Reuters (@Reuters) November 13, 2025
فلسطینی اتھارٹی نے بتایا کہ حملے کے نتیجے میں مسجد کے کچھ حصوں کو آگ لگا دی گئی اور آباد کاروں کے گروہوں کے ذریعہ نسل پرستانہ خاکے بنائے گئے۔ یہ آبادکاری اسلامی مقدس مقامات اور شہریوں کی املاک پر روزانہ حملے کرتے ہیں اور ان خلاف ورزیوں کی شدت اور نوعیت دونوں میں منظم طور پر اضافہ ہورہا ہے۔
آباد کاروں نے مسجد پر حملہ فجر کی نماز سے قبل کیا۔ بہت سے گھروں اور کاروں پر حملہ نہیں کیا گیا بلکہ یہ حملہ ایک مذہبی علامت پر کیا گیا تھا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ دیواروں پر پیغمبرﷺ کیخلاف بھی گستاخانہ جملے لکھے گئے تاکہ مسلمانوں کو اشتعال انگیزی پر اکسایا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: آباد کاروں کاروں نے پر حملہ
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت جاری، مغربی کنارے میں 2 فلسطینی بچے شہید، اجتماعی قبر سے 51 لاشیں برآمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے اور فلسطینیوں پر مظالم کی شدت میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
تازہ واقعات میں قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے ایک رہائشی علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے 2 نہتے فلسطینی بچوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ عینی شاہدین کے مطابق فوجی دستے صبح سویرے علاقے میں داخل ہوئے، گھر گھر تلاشی لی گئی اور اس دوران خوف و ہراس پھیلانے کے لیے فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
فلسطینی خاندانوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج دانستہ طور پر بچوں اور خواتین کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ خوف پھیلایا جا سکے اور عوامی مزاحمت کو کمزور کیا جائے۔
اُدھر غزہ میں بھی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی بمباری رکنے کا نام نہیں لے رہی اور آج ایک بار پھر غزہ سٹی، بیت لاہیا اور خان یونس میں فضائی حملے کیے گئے جب کہ توپ خانے سے بھی گولہ باری کی گئی۔ قابض فوج کے حملوں سے مکانات کھنڈر بن گئے۔ریسکیو ٹیمیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے زندہ افراد نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں بے مثال تباہی ہو چکی ہے اور آج بھی ایک بڑی اجتماعی قبر سے 51 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
انسانی حقوق تنظیموں نے اس کو اسرائیلی جنگی جرائم کی ایک اور کھلی مثال قرار دیا ہے۔ اُدھر خان یونس سے ایک اسرائیلی یرغمالی کی لاش بھی ملی ہے، جسے آج اسرائیل کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی سول ڈیفنس کے ترجمان نے بتایا کہ درجنوں خاندانوں کی لاشیں تاحال ملبے تلے دبی ہوئی ہیں، تاہم محدود مشینری اور شدید تباہی کے باعث ریسکیو کارروائیاں انتہائی سست روی کا شکار ہیں۔