گلوکار عدنان سمیع نے بھارت کے حیدرآباد کے ایک پریمیئم ہوٹل میں بنیادی سہولیات نہ ملنے پر سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سماجی میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ہوٹل کے صدارتی سوئٹ کے باتھ روم میں پانی کی سہولت منقطع ہونے کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

اپنے پیغام میں عدنان سمیع نے کہا کہ یہ ایک پریمیئم ہوٹل میں ناقابل معافی عمل ہے کہ مہمانوں کو پانی جیسی بنیادی سہولت بھی میسر نہ آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی صورت حال میں نہ صرف مہمانوں کا اعتماد مجروح ہوتا ہے بلکہ ہوٹل کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچتا ہے۔

عدنان سمیع نے تاج کرشنا ہوٹل کی انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں فوری حل اور شفافیت ناگزیر تھی، مگر انتظامیہ کی طرف سے صرف یہ کہا گیا کہ یہ مسئلہ مینٹینس کی وجہ سے پیدا ہوا ہے، جبکہ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ سہولت کب تک بحال ہوگی۔

گلوکار کی اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ہوٹل انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کچھ صارفین نے ہوٹل کے معیار پر سوال اٹھائے تو کچھ نے عدنان سمیع کو پانی کی بالٹی پہلے سے بھر کر رکھنے کا مشورہ بھی دیا۔ 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے سوشل میڈیا استعمال کیلئے اصول جاری کر دیئے

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ، انسٹا گرام، ٹک ٹاک اور یوٹیوب سمیت تمام پلیٹ فارمز پر احتیاط لازم ہے، ایسا مواد جس سے قومی سلامتی، امن عامہ یا اخلاقیات متاثر ہوں، سختی سے منع ہے۔ حکومت یا عدالت کی توہین، غیر قانونی افعال یا فرقہ واریت پھیلانے والا مواد ناقابل برداشت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے سوشل میڈیا استعمال سے متعلق نئے اصول جاری کر دیئے ہیں۔ اس بارے میں ایس اینڈ جی اے ڈی کی جانب سے سرکاری ملازمین کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں سول سرونٹس کو سوشل میڈیا پر بیانات، رائے یا معلومات شیئر کرنے کیلئے محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مراسلے کے مطابق بغیر منظوری کے حکومتی پالیسی پر اظہار رائے یا ذاتی آراء دینا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ افسران کا عمل عوامی تاثر پر اثر انداز ہوتا ہے، انہیں محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ، انسٹا گرام، ٹک ٹاک اور یوٹیوب سمیت تمام پلیٹ فارمز پر احتیاط لازم ہے، ایسا مواد جس سے قومی سلامتی، امن عامہ یا اخلاقیات متاثر ہوں، سختی سے منع ہے۔ حکومت یا عدالت کی توہین، غیر قانونی افعال یا فرقہ واریت پھیلانے والا مواد ناقابل برداشت ہے، ذاتی شہرت یا سوشل میڈیا پر خود نمائی سختی سے ممنوع قرار دی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر اعلیٰ اخلاقی معیار، دیانت اور ذمہ داری لازم قرار دی گئی ہے، ہدایات پر عمل نہ کرنیوالے افسران کیخلاف سخت انضباطی کارروائی ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • کیا ابرار احمد آج دلہن گھر لائیں گے۔۔۔ ؟ سوشل میڈیا پر سبز شلوار قمیض کی تصاویر وائرل
  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم، عمران ریاض کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 روز کی توسیع
  • پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ نے گوادر میں پانی کا بحران حل کرلیا
  • شعیب ملک اور ثنا جاوید کی علیحدگی کی افواہیں گردش کرنے لگیں
  • دانش تیمور کے پرانے ڈرامے کا بولڈ کلپ وائرل، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
  • فی پوسٹ 7 ہزار ڈالر! اسرائیل نے امریکی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو خریدنا شروع کر دیا
  • حیدرآباد: انتظامیہ کی نااہلی کے باعث بارش اور سیوریج کا پانی قبرستان میں جھیل کا منظر پیش کررہا ہے
  • حیدرآباد: انتظامیہ کی نااہلی کے باعث بارش کا پانی جگہ جگہ جھیل کا منظر پیش کررہا ہے
  • پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے سوشل میڈیا استعمال کیلئے اصول جاری کر دیئے