لاہور کے علاقے غازی آباد میں گھریلو ناچاقی پر شوہر مشتاق احمد کو قتل کر کے ہارٹ اٹیک کا ڈرامہ رچانے والی چالاک ملزمہ کو گرفتار کرلیا گیا۔

چند گھنٹوں میں ایس ایچ او غازی آباد افتخار عالم نے ہارٹ اٹیک کے ڈرامے کو بے نقاب کرکے ملزمہ رضوانہ یاسمین کو گرفتار کرلیا۔

ایس ایچ او غازی آباد افتخار عالم  نے کہا کہ شاطر اور تیز دماغ ملزمہ بیوی پولیس کو زیادہ دیر چکمہ نہ دی سکی، دوران انٹیروگیشن ملزمہ نے سچ تسلیم کر لیا کہ میں نے اپنے شوہر کو نشہ اور چیز کھلا کر اس کے منہ کے اوپر تکیہ رکھ کر سانس بند کر کے قتل کیا ہے۔

لاش تحویل میں لیکر پوسٹمارٹم کے لیے ڈیڈ ہاؤس منتقل کردیا گیا، مقتول کے بھائی احسان احمد کی مدعیت میں نامزد ملزمہ رضوانہ یاسیمن کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔

ایس پی کینٹ قاضی علی رضا نے  بروقت کارروائی پر ایس ایچ او غازی آباد افتخار عالم اور پولیس ٹیم کو شاباش دی اور قانون ہاتھ میں لینے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

’بریانی ایک محبت کی کہانی، جس میں تمام صحیح اجزاء موجود ہیں‘

حال ہی میں نشر ہونے والے ڈرامہ ’بریانی‘ نے اپنی کہانی اور پرفارمنسز کے ذریعے ناظرین کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ ڈرامے کے عنوان نے عوام کی دلچسپی کو بڑھایا۔ کچھ نے سمجھا کہ یہ ایک کامیڈی ہے، جبکہ کچھ لوگ پوسٹر کے سنجیدہ انداز سے حیران تھے۔ لیکن جہاں نام اور پوسٹر نے ابتدائی تجسس پیدا کیا، وہاں ڈرامہ نے اپنی گرفت مضبوط کر لی ہے۔

ظفر معراج کی تحریر اور بدر محمود کی ہدایت کاری میں تیار کردہ یہ ڈرامہ ایک ایسی محبت کی داستان ہے جس میں رومانس، دل شکستگی، ہنسی مذاق اور شاندار اداکاری کو بخوبی شامل کیا گیا ہے۔

 یہ بھی پڑھیں: ڈرامہ انڈسٹری میں واپسی، صنم چوہدری نے کیا انوکھی شرط رکھی؟

کہانی نسا (رامشا خان) اور میر میر ان (خوشحال خان) کے گرد گھومتی ہے، جہاں نسا ایک سینئر طالبہ کی حیثیت سے میر میر ان کی رہنمائی کرتی ہیں۔ میر میر ان، جو ایک قدامت پسند جاگیردارانہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، اپنی آزادی کی جدوجہد میں نسا کا سہارا لیتے ہیں۔ شروع میں ان کا تعلق ضدی ہوتا ہے لیکن آہستہ آہستہ یہ دوستی میں بدل جاتا ہے۔

گل مہر (سرورت گیلانی) کا کردار بھی کہانی میں ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتا ہے جو میر میران کی زندگی میں نرمی اور رہنمائی کا باعث بنتا ہے۔ گیلانی کا گل مہر کا کردار بے حد شاندار ہے، وہ وقار اور نفاست کی تصویر ہیں۔

شروع سے ہی میر میر ان اور گل مہر کے تعلقات میں راز ہے۔ وہ ہر قدم پر ان کی رہنمائی لیتے ہیں اور اگرچہ شو کے شروع میں یہ تعلق پوشیدہ رکھا گیا ہے، لیکن جو لوگ 2010 کی ’نور بانو‘ کو یاد رکھتے ہیں، انہوں نے اشارے پکڑ لیے ہوں گے۔ اس ہفتے کے قسط نے ان کے تعلق کی تصدیق کر دی ہے۔

ڈرامے کا آغاز تو اچھا تھا لیکن کہانی میں کچھ غیر مستحکم لمحات بھی دیکھنے کو ملے۔ ایک قابل اعتراض لمحہ وہ تھا جب گل مہر اور ماہین نے صرف ایک ملاقات کے بعد نسا اور میر میران کے درمیان رومانوی کشمکش کا اشارہ دیا، جبکہ دونوں کرداروں میں کوئی واضح اشارہ نہیں تھا۔ یہ جلد بازی اور غیرموزوں محسوس ہوا۔

اگر اسے ایک رومانوی ڈرامے کے طور پر دیکھا جائے تو بریانی کام کرتی ہے، لیکن کبھی کبھار تحریر کمزور پڑ جاتی ہے۔ رمشا کے کردار کو ایک ایسی لڑکی کے طور پر دکھایا گیا ہے جو اپنی تصویر کا خیال رکھتی ہے، حدود قائم رکھتی ہے اور لیبلز سے بچنا چاہتی ہے۔ وہ میر میران سے کہتی ہے کہ وہ اپنی نظریں نوٹ بک یا لیپ ٹاپ پر جمائے رکھے۔

مگر جلد ہی وہ ان کے گھر جاتی ہے کپڑے بدلنے کے لیے اور یہاں تک کہ ان کے کپڑے پہن لیتی ہے۔ یہ اچانک تبدیلی ان کے پہلے والے اصولوں کو کمزور کر دیتی ہے۔ یہ ڈرامے میں جلد بازی محسوس ہوتی ہے جب تک کہ کہانی میں کچھ اور نہ ہو جو ان کے رومانس کو دکھا نا رہا ہو۔

اس ہفتے کی قسط میں ایک اور تضاد سامنے آیا جب گل مہر نے بتایا کہ وہ 35 سال کی عمر میں میر میر ان سے شادی کر چکی ہیں اور ان کی شادی کو 4 سال ہو چکے ہیں۔ اس حساب سے میر میر ان کی عمر بھی کم از کم 35 سال ہونی چاہیے، جو کہ غیر منطقی ہے کیونکہ وہ ایک فرسٹ ایئر یونیورسٹی کے طالب علم کے طور پر پیش کیے گئے ہیں۔ یہ معاملہ تحریری غلطی، ڈائیلاگ کی ادائیگی میں خامی، یا کہانی کا کوئی پوشیدہ موڑ ہو سکتا ہے، تاہم اس نے سوالات کو جنم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نقل یا اتفاق؟ نئے پاکستانی ڈرامہ ‘معصوم’ کے مناظر اور کہانی پر سوالات اٹھنے لگے

قسط 15 کے بعد، سوشل میڈیا پر میر میران کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ انہوں نے نسا کو شادی شدہ ہونے کا راز نہیں بتایا۔ تاہم، یہ بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ میر میران ہمیشہ گل مہر پر بھروسہ کرتے ہیں۔ شاید وہ کہانی میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں جسے لکھاری بہتر طریقے سے پیش کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ یہ محض ایک عام محبت کی کہانی نہیں ہے۔

اپنی خامیوں کے باوجود، بریانی میں اداکاری نمایاں ہے۔ رمشا خان اور خوشحا خان اپنی اپنی اداکاری میں مکمل ڈوب جاتے ہیں۔ یہ ان کا دوسرا پروجیکٹ ہے  انہوں نے اس سال ’دنیاپور‘ میں بھی ساتھ کام کیا تھا اور ان کی کیمسٹری بہت اچھی دکھائی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بریانی بریانی ڈرامہ خوشحال خان رمشا خان

متعلقہ مضامین

  • سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 روز کی توسیع
  • گھٹنوں کے درد سے نجات پانے کے گھریلو اور فوری آزمودہ نسخے
  • ’بریانی ایک محبت کی کہانی، جس میں تمام صحیح اجزاء موجود ہیں‘
  • مجھے کہا گیا وزن کم کرو، سرجری کراؤ: فائزہ حسن
  • کراچی، پیرآباد پولیس کی کارروائی، قتل و اقدامِ قتل کے مقدمے میں مطلوب خاتون ملزمہ گرفتار
  • جنتی عورت کون؟
  • لاہور، 13 سالہ بچے سے بدفعلی کرنے والے ملزمان گرفتار
  • پی آئی اے کی لاہور سے ٹورانٹو جانے والی پرواز 23گھنٹے تاخیر کا شکار
  • پی آئی اے کی لاہور سے ٹورانٹو جانے والی پرواز 23 گھنٹے تاخیر کا شکار
  • ہانیہ عامر بنگلادیش کے معروف یوٹیوبر کے گھر پہنچ گئیں؛ خصوصی دعوت کی ویڈیو وائرل