یوکرینی حملے میں روسی شہر بلگورود کی بجلی معطل
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250930-06-15
کیف (انٹرنیشنل ڈیسک) روس کے شہر بیلگورودمیں یوکرینی حملے کے بعد بڑے پیمانے پر بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی اور ہزاروں گھراندھیرے میں ڈوب گئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ کئی لوگ لفٹوں میں پھنس گئے ۔ حملے کے دوران ایک یوکرینی میزائل نے شہر کے ہیٹنگ پلانٹ کو نشانہ بنایا۔ بلگورود کے گورنر فیاتیسلاف گلاڈکوف نے بیان میں کہا کہ شہر کو بجلی کی بڑی بندش کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضائی حملوں کا خطرہ برقرار ہے اور شہری تہہ خانوں میں پناہ لیں۔حملوں میں 2افراد زخمی ہوئے ،جب کہ اسپتال ہنگامی جنریٹرز پر کام کر رہے ہیں۔ ادھر روسی وزارتِ دفاع نے اعلان کیا کہ فضائی دفاعی نظام نے بیلگوروڈ کی فضا میں 13 یوکرینی ڈرون اور کورسک کی فضا میں ایک ڈرون مار گرایا۔ واضح رہے کہ یوکرین 2022 ء سے جاری جنگ کے دوران 3 لاکھ سے زائد آبادی والے اس علاقائی دارالحکومت بیلگوروڈ کو کئی بار ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنا چکا ہے۔ اس سے قبل روس نے یوکرین پر بڑا حملہ کرتے ہوئے دارالحکومت کیف سمیت مختلف شہروں کو نشانہ بنایاتھا جہاں سیکڑوں ڈرون اور میزائل برسائے گئے۔ یوکرینی حکام کے مطابق ان حملوں میں کم از کم 4 افراد ہلاک اور 67 زخمی ہوئے، جب کہ کئی رہائشی عمارتیں، فیکٹریاں اور طبی مراکز تباہ ہو گئے۔ یوکرین کی فوج کا کہنا ہے کہ روس نے ایک ہی رات میں 595 ڈرون اور 48 میزائل داغے، جن میں سے 568 ڈرون اور 43 میزائل مار گرائے گئے۔ اس بڑے حملے کا مرکزی ہدف کیف اور قریبی علاقے تھے۔
یوکرین کے دارالحکومت پر روسی حملے کے باعث عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی ہے
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈرون اور
پڑھیں:
برطانیہ 2028 ء تک روسی یورینیم کی خریداری مکمل ختم کردے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) لندن میں روسی سفارتخانے نے بتایا کہ برطانیہ 2028 ء تک روسی یورینیم کی خریداری مکمل طور پر ختم کردے گا۔ یہ فیصلہ امریکا کے ساتھ حالیہ ٹیکنالوجیکل پراسپرٹی ڈیل کے بعد کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں پہلے سے مقررہ ہدف 2030 ء کو 2سال کم کر دیا گیا ہے۔ روسی سفارتخانے نے بتایا کہ یہ واضح ہے کہ تبدیلی امریکاکی سپلائی کے ذریعے ہی ممکن ہوگی۔ دوسری جانب کینیڈا، فرانس اور جاپان بھی برطانیہ کی روسی یورینیم سے مکمل دستبرداری میں مدد کر سکتے ہیں۔