مظفر آباد میں زبردستی ہڑتال کروانے کیلئےفائرنگ سے امن کمیٹی کے 11 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
سٹی42: آزاد کشمیر میں عوام کے حقوق کے نام پر تشدد اور افراتفری پھیلانے کی کوشش ناکام ہو گئی۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے کرتا دھرتا نام نہاد احتجاج کی ناکامی کے بعد تشدد پر اتر آئے۔ عوام کے نام سے بڑے بڑے دعوے کرنے والوں کا چہرہ بے نقاب ہو گیا۔
آزاد کشمیر کے عوام نے کئی ہفتوں کے پروپیگنڈا کو نطر انداز کر دیا اور آج 29 ستمبر کو" عوامی ایکشن کمیٹی" کے نام سے آزاد کشمیر میں بد امنی پھیلانے والے گروپ کا احتجاج مسترد کر دیا ۔
کھیل میں سیاست لانے پر بھارتی اپوزیشن کی تنقید، مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا
ذمہ دار صحافتی ذرائع کے مطابق احتجاج کی ناکامی پر عوامی ایکشن کمیٹی کے شر پسندوں نے پُر امن شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔
جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ہڑتال کروانے میں ناکامی کے بعد پُر تشدد مظاہرے کے دوران متعدد شہری زخمی ہوئے۔
ہڑتال کی ناکامی کی وجہ سے شر پسند عناصر نے عوام کو زبردستی ہڑتال میں شامل کرنے کی کوشش کی اور پرتشدد کارروائیاں شروع کردیں۔
لاہوریوں کے لیے خوشخبری
مسلح شرپسند عناصر نے پرامن احتجاج کی ہدایت کو نظر انداز کر کے کاروبار جاری رکھنے والے شہریوں کو ڈرانے دھمکانے کے لئے اسلحے کا استعمال کیا۔
مظفر آباد میں امن مارچ پر فائرنگ، ایک شہید، 11 افراد زخمی
مظفر آباد میں صحافتی ذرائع کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح شرپسند عناصر کی فائرنگ کے نتیجے میں 11 شہری زخمی ہو گئے، جبکہ بٹل میں ایمبولینس کا راستہ روکے جانے کے باعث ایک بزرگ شہری محمد صادق فوت ہو گئے۔
مرنے کے بعد انسانی جسم کےساتھ شروع ہونے والا حیرت انگیز اور دلچسپ عمل
ذرائع کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان نے نہ صرف سڑکیں بند کیں بلکہ پولیس اہلکاروں پر غلیلوں اور ہتھیاروں سے حملے بھی کیے۔ ان واقعات سے واضح ہوتا ہے کہ کمیٹی کے عزائم ابتدا سے ہی اشتعال انگیز اور پرتشدد تھے۔
علاقے کے عوام نے بزرگ شہری کی موت پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا اور عوامی ایکشن کمیٹی کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹیں زبردستی ہٹا دیں۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی ریلیوں میں اشتہاری مجرمان بھی موجود ہیں، جس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ شرپسندوں اور کمیٹی کے لیڈران کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔
نوجوانوں کو روزگار کیلئے نیا قدم، نیشنل یوتھ ایمپلائمنٹ پالیسی کابینہ سے منظور
عوامی حلقوں نے کمیٹی کی ہلڑ بازی، توڑ پھوڑ اور درندگی کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی 38 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کے لیے ہڑتال کی کال دی۔ دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں افراتفری پھیلانے کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، اور ان لوگوں کو ’را‘ کی جانب سے فنڈنگ کی جارہی ہے۔
مسلم کانفرنس کے امن مارچ پر شرپسندوں کا حملہ اور فائرنگ قابل مذمت ہے ۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ شرپسند بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور اپنے مذموم مقاصد کے لئے لاشوں کی سیاست کرنا چاہتے ہیں ۔ #AzadKashmir pic.
لیسکو میں سولر سسٹم سے بجلی کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ
وفاقی وزرا کے ایکشن کمیٹی کے نمائندوں سے مذاکرات ناکام کیوں ہوئے
کچھ روز قبل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی ہدایت پر وزیر امور کشمیر امیر مقام اور طارق فضل چوہدری مظفرآباد پہنچے تھے جہاں انہوں نے ایکشن کمیٹی کے نمائندوں سے مذاکرات کیے، اور 38 میں سے 36 مطالبات تسلیم بھی کرلیے، لیکن اس کے باوجود ایکشن کمیٹی مذاکرات سے بھاگ گئی اور بات چیت کے عمل کو سبوتاژ کردیا۔
وفاقی وزرا کا ایکشن کمیٹی کے ساتھ جن دو نکات پر اتفاق رائے نہ ہو سکا ان میں ایک آزاد کشمیر اسمبلی میں مہاجرین مقیم پاکستان کی نشستوں کا خاتمہ ہے، جبکہ دوسرا مطالبہ اشرافیہ کی مراعات کم کرنے سے متعلق ہے۔
اس سے قبل ایکشن کمیٹی نے گزشتہ برس بھی احتجاج کیا تھا جس کے نتیجے میں حکومت پاکستان نے مداخلت کرتے ہوئے 23 ارب روپے کی گرانٹ جاری کی تھی اور یوں آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی۔
Waseem Azmetذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج کی
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کی عوامی ایکشن کمیٹی کو پھر مذاکرات کی دعوت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت دے دی۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے پُرامن احتجاج کا اعلان کیا تھا مگر صورت حال مختلف ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں مشتعل افراد نے پُرتشدد مظاہرے اور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی جس میں 3اہلکار شہید جبکہ 10 زخمی ہوئے ہیں۔
چوہدری انوار الحق نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے احتجاج میں مختلف علاقوں سے آئے لوگ شامل ہیں، اگر یہ صرف کشمیر کے لوگ ہوتے تو شاید احتجاج اس طرح نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر عوامی ایکشن کمیٹی کے ذمے داران کو مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں، آئیں اور بات چیت کریں، حکومت مظاہرین کے جائز مطالبات کو تسلیم کرے گی۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ اس سے قبل ستمبر عوامی ایکشن کمیٹی کے 90 فیصد مطالبات تسلیم کرلیے تھے مگر اس کے باوجود انہوں نے احتجاج کا اعلان کیا۔