اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 30 ستمبر 2025ء) شمالی کوریا کے نائب وزیر خارجہ کم سون گیونگ نے کہا ہے کہ ان کے ملک کی طاقتور عسکری مزاحمتی قوت ہی دشمن ممالک کی جنگی خواہشات کو تکمیل سے روک سکتی ہے۔ جوہری ہتھیار شمالی کوریا کے آئین کا حصہ ہیں جسے چھیڑا یا تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ان کے ملک پر جوہری ہتھیاروں کی دستبرداری کے لیے دباؤ ڈالنا اس سے اپنی خودمختاری کو چھوڑنے کے مطالبے کے مترادف ہے۔

امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا کے درمیان اتحاد کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد تیزی سے ایک مزید جارحانہ اور حملہ آور فوجی بلاک میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی کو وسعت اور مضبوطی ملنی چاہیے جبکہ سلامتی کونسل میں اصلاح کی ضرورت ہے جہاں مغربی ممالک کی نامناسب بالادستی قائم ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ پر تنقید

کم سون گیونگ نے جوہری ہتھیاروں کے معاملے پر اپنے ملک کے موقف کا مضبوط دفاع کرنے کے ساتھ معاشی ترقی کی جانب پیش رفت کو بھی اجاگر کیا۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش کے جنرل اسمبلی میں افتتاحی خطاب کو سراہا جس میں انہوں نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کا وعدہ کیا اور کہا تھا کہ کوئی بھی ریاست تنہا عالمی مسائل کا حل نہیں نکال سکتی۔

انہوں نے غربت، بیماری اور پائیدار ترقی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے کثیرالفریقی تعاون کو فروغ دینے میں اقوام متحدہ کے کردار کو تسلیم کیا لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ ادارہ شدید بحرانوں کا شکار ہے جس کی وجہ جارحانہ رویے، من مانے فیصلے اور طاقتور ممالک کا لالچ ہیں۔ اقوام متحدہ کسی مخصوص ملک یا ممالک کے ایک چھوٹے سے گروہ کی نمائندگی نہیں کر سکتا۔

خودانحصاری کی معیشت

نائب وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ ان کے ملک میں خودانحصار قومی معیشت کی ترقی اور پیداواری اہداف کے حصول کی کوششوں کے تحت پانچ سالہ اقتصادی منصوبے کی تکمیل یقینی طور پر ممکن ہے۔ دارالحکومت پیونگ یانگ میں 50,000 نئے مکانات کی تعمیر جاری ہے جبکہ دیہی ترقی کی نئی پالیسی ٹھوس نتائج دے رہی ہے۔

انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا سلسلہ بند کرے اور محصور علاقے سے اپنی افواج واپس بلائے۔

تقریر کے اختتام پر ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا ایسے ممالک کے ساتھ کثیرالفریقی تبادلے اور تعاون کو فروغ دے گا جو اس کا احترام کرتے ہیں اور دوستانہ رویہ اپناتے ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شمالی کوریا انہوں نے تھا کہ

پڑھیں:

حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی، اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے سے انکار

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی۔

اپنے بیان میں حماس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کونسل کی غزہ سے متعلق قرارداد فلسطینیوں کے حقوق اور مطالبات پورے نہیں کرتی۔

حماس رہنما کے مطابق یہ قرارداد غزہ پر بین الاقوامی سرپرستی مسلط کرتی ہے، غزہ میں بین الاقوامی فورس کی تعیناتی اسے غیرجانبدار نہیں رہنے دے گی۔

حماس ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف ہر طرح کی مزاحمت کو جائز سمجھتے ہیں، ہتھیار ڈالنے کو مسترد کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔

قرارداد کے حق میں پاکستان سمیت 13 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ روس اور چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

قرارداد میں غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی اور غزہ میں عبوری حکومت کے قیام کے نقاط بھی شامل ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق بین الااقوامی استحکام فورس میں انڈونیشیا، آذربائیجان سمیت مسلم ممالک شامل ہوں گے، جو متحدہ کمانڈ کے تحت غزہ میں قیامِ امن، شہریوں کے تحفظ اور امدادی راہداریوں کی نگرانی کریں گے۔

اسرائیل مرحلہ وار غزہ سے انخلا کرے گا، جب کہ تربیت یافتہ فلسطینی پولیس سرحدی علاقوں میں ذمہ داریاں سنبھالے گی۔

متعلقہ مضامین

  • حماس نے غزہ قرارداد مسترد کردی، اسرائیل کے خلاف ہتھیار ڈالنے سے انکار
  • تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے، ڈاکٹر فائی
  • پاکستان کو آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کے 2 بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ، محمد اورنگزیب
  • موسمیاتی خطرات میں پاکستان سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے‘ مصدق ملک
  • زراعت کی ترقی کیلیے کسان کا ہاتھ تھامنا ہوگا ‘ مسرت جمشید چیمہ
  • یہودیوں کا مغربی کنارے میں مسجد پر حملہ‘ توڑ پھوڑ‘ آگ لگادی،اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید
  • لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورس پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ
  • جوہری پروگرام پر سفارتکاری اور باوقار مذاکرات کےحق میں ہیں: ایران
  • موسمیاتی خطرات میں پاکستان مستقل طور پر دنیا کے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے، مصدق ملک
  • ’ورک فرام ہوم‘ کو چھٹی کے مترادف قرار دینے پر ملازم نے استعفیٰ دیدیا