مشترکہ اعلامیے کے مطابق مسلم ممالک نے صدر ٹرمپ کی اس یقین دہانی کا خیر مقدم کیا ہے کہ مغربی کنارے کے انضمام کی اجازت نہیں دی جائے گی اور فلسطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان، اردن، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، ترکیہ، سعودی عرب، قطر اور مصر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ منصوبے کی حمایت کر دی ہے، جس میں غزہ جنگ بندی، انسانی امداد کی ترسیل، جبری بے دخلی کی روک تھام اور خطے میں امن عمل کو آگے بڑھانے کا اعلان شامل ہے۔ مشترکہ اعلامیے کے مطابق مسلم ممالک نے صدر ٹرمپ کی اس یقین دہانی کا خیر مقدم کیا ہے کہ مغربی کنارے کے انضمام کی اجازت نہیں دی جائے گی اور فلسطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ مسلم ممالک امریکا اور دیگر عالمی فریقین کے ساتھ مثبت بات چیت کے لیے تیار ہیں، تاکہ معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔ اس جامع منصوبے میں غزہ کی تعمیر نو، انسانی امداد کی فراہمی، قیدیوں کی رہائی، اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا اور دو ریاستی حل کے تحت ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کرنے کا عزم شامل ہے۔ مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہیں اور خطے میں پائیدار امن، سلامتی اور استحکام کے لیے ضروری ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مسلم ممالک

پڑھیں:

غزہ صرف فلسطینیوں کا ہے، امریکی قرارداد پر چین و روس کا سخت اعتراض

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سلامتی کونسل میں امریکا کی جانب سے پیش کردہ غزہ امن منصوبے پر چین اور روس نے سخت تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ غزہ فلسطینی عوام کا ہے اور کسی اور کے دائرہ اختیار میں نہیں آنا چاہیے۔

دونوں ممالک نے امریکی قرارداد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلسطینیوں کے کردار، شفافیت اور استحکام فورس کے اختیارات کے اہم پہلو واضح نہیں کرتی۔

چینی سفیر فو کونگ نے بیان دیا کہ اس قرارداد میں فلسطینی حکمرانی کے اصولوں کی عکاسی نہیں کی گئی اور امریکا نے انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس اور بورڈ آف پیس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، جبکہ روسی مندوب نے کہا کہ یہ منصوبہ فلسطینی عوام کو عمل سے باہر رکھتا ہے اور غزہ و مغربی کنارے کی مزید تقسیم کا خطرہ پیدا کر سکتا ہے۔

دوسری جانب برطانیہ، فرانس، جنوبی کوریا اور سلووینیا نے اس منصوبے کی حمایت کی، جبکہ ڈنمارک نے زور دیا کہ غزہ اور مغربی کنارے کو متحد رکھنا ضروری ہے۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے سے متعلق قرارداد کی منظوری دی، جس کے حق میں 14 ووٹ آئے، مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا، اور روس و چین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

امریکی مندوب نے سلامتی کونسل میں پاکستان، مصر، قطر، اردن، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور انڈونیشیا کا شکریہ ادا کیا، تاہم حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اس قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مخالفت کی۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ صرف فلسطینیوں کا ہے، امریکی قرارداد پر چین و روس کا سخت اعتراض
  • سلامتی کونسل ، ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے حق میں قرارداد منظور،حماس کی مخالفت، پاکستان کی حمایت
  • سلامتی کونسل اجلاس، حماس نے ٹرمپ کے امن منصوبے کی قرارداد کے مسودے کو مسترد کر دیا
  • پاکستان صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی مکمل حمایت کرتا ہے، عاصم افتخار
  • عرب ممالک بھی ''فلسطینی ریاست کا قیام'' نہیں چاہتے، نیا اسرائیلی دعوی
  • سلامتی کونسل اجلاس، حماس نے ٹرمپ کے امن منصوبے کی قرارداد کے مسودے کو مسترد کردیا
  • سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی
  • سلامتی کونسل میں فلسطینی ریاست کی قرارداد، اسرائیلی وزراء کا اظہارِ تحفظات
  • اسرائیل نے مزید 15 فلسطینیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کردیں
  • مسئلہ فلسطین اجاگر کرنے کے لیے اسپین اور فلسطینی فٹبال ٹیموں کے میچز کا انعقاد